امامت



ظاہر Ú¾Û’ کہ مذکورہ صفات Ú©Û’ پیش امام کا انتخاب عوام الناس Ú©Û’ بس سے باہر Ú¾Û’ØŒ صرف خداوندعالم Ú¾ÛŒ اپنے لامحدود علم Ú©ÛŒ بنیاد پر پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم Ú©Û’ جانشین کا انتخاب کرسکتا Ú¾Û’Û” لہٰذا امام Ú©ÛŒ اہم خصوصیات میں سے سب سے بڑی خصوصیت ”خداوندعالم Ú©ÛŒ طرف سے منصوب ھونا“ھے۔

قارئین کرام!  ان خصوصیات Ú©ÛŒ اہمیت Ú©Û’ پیش نظر ان میں سے ہر ایک Ú©Û’ بارے میں Ú©Ú†Ú¾ وضاحت کرتے ھیں:

امام کا علمِ :

امام Ø›( جس پر لوگوں Ú©ÛŒ ہدایت اور رہبری Ú©ÛŒ ذمہ داری ھوتا Ú¾Û’)Ú©Û’ لئے ضروری Ú¾Û’ کہ دین Ú©Û’ تمام پہلوؤں Ú©Ùˆ پہچانتا ھو، اور اس Ú©Û’ قوانین سے مکمل طور پر آگاھی رکھتا ھو، نیز قرآن کریم Ú©ÛŒ تفسیر Ú©Ùˆ جانتے ھوئے سنت پیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم پر بھی مکمل احاطہ رکھتا Ú¾Ùˆ تاکہ الٰھی معارف اور دینی تعلیمات Ú©Ùˆ واضح طور پر بیان کرے اور عوام کا مختلف موضوعات میں جواب دے، اور ان Ú©ÛŒ بہترین طریقہ سے رہنمائی کرے۔ ظاہر Ú¾Û’ کہ ایسی Ú¾ÛŒ علمی شخصیت پر لوگوں کا ا عتماد ھوسکتا Ú¾Û’ØŒ اور ایسی علمی پشت پناھی صرف خداوندعالم Ú©Û’ لامحدود علم سے متصل ھونے Ú©ÛŒ صورت میں Ú¾ÛŒ ممکن Ú¾Û’ØŒ اسی وجہ سے شیعہ اس بات پر عقیدہ رکھتے ھیں کہ ائمہ علیہم السلام اور پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم Ú©Û’ جانشین کا علم خدا Ú©Û’ لامحدود علم سے اخذ ھوا Ú¾Û’Û”

حضرت امام علی علیہ السلام امام برحق کی نشانیوں کے بارے میں فرماتے ھیں:

”امام؛ حلال خدا ،حرام خدا اور مختلف احکام نیز خدا کے امر و نھی اور لوگوں کی ضرورت کو سب سے زیادہ جاننے والا ھوتا ھے“۔([3])

امام  Ú©ÛŒ عصمت:

امام کے اہم صفات اور امامت کے بنیادی شرائط میں سے ایک شرط ”عصمت“ ھے، اور وہ ایک ایسا ملکہ ھے جو حقائق کے علم اور مضبوط ارادہ سے وجود میں آتی ھے، اور چونکہ امام میں یہ دو چیزیں پائی جاتی ھیں تو وہ ہر گناہ اور خطا سے محفوظ رہتا ھے۔ امام بھی دینی معارف اور تعلیمات کی پہچان اور ان کے بیان کرنے نیز ان پر عمل کرنے اور اسلامی معاشرہ میں اچھائیوں اور برائیوں کی تشخیص اور پہچان کی بنا پر خطا و لغزش سے محفوظ رہتا ھے۔

امام کی عصمت کے لئے قرآن و سنت اور عقل سے متعدد دلائل پیش کئے گئے ھیں، ان میں سے کچھ اہم دلائل اس طرح ھیں:

الف: دین اور دینداری کی حفاظت امام کی عصمت پر موقوفھے۔ کیونکہ امام پر دین کو تحریف سے محفوظ رکھنے اور دین کی ہدایت کرنے کی ذمہ داری ھوتی ھے ،اور امام کا کلام ان کی رفتاراور ان کا کردار نیز دوسرے کے عمل کی تائید یا تائید نہ کرنا معاشرہ کے لئے موثر ھوتے ھیں۔ لہٰذا امام دین کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے میں ہر لغزش و خطا سے محفوظ ھونا چاہئے تاکہ اپنے ماننے والوں کی صحیح طریقہ سے ہدایت کرسکے۔

ب۔ معاشرہ Ú©Ùˆ امام Ú©ÛŒ ضرورت Ú©ÛŒ  ایک دلیل یہ Ú¾Û’ کہ عوام دینی شناخت اور دینی احکام اور شرعی قوانین Ú©Û’ نافذ کرنے میں خطا Ùˆ غلطی سے محفوظ نھیں ھیں، اور اگر ان کا رہبر اور ہادی بھی اسی طرح ھو، تو پھر امام پر کس طرح سے مکمل اعتماد کیا جاسکتا Ú¾Û’ØŸ! دوسرے الفاظ میں یوں کہا جائے کہ اگر امام معصوم نہ Ú¾Ùˆ تو عوام اس Ú©ÛŒ پیروی اور اس Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… پر عمل کرنے میں Ø´Ú© Ùˆ تردید میں مبتلا ھوجائےں Ú¯Û’Û”([4])

امام کی عصمت پر قرآن کریم کی آیات بھی دلالت کرتی ھیں جن میں سورہ بقرہ کی ۱۲۴ویں آیت ھے، اس آیہٴ شریفہ میں بیان ھوا ھے کہ خداوندعالم نے جناب ابراھیم علیہ السلام کو مقام نبوت عطا کرنے کے بعد امامت کے بلند درجہ پر فائز فرمایا ھے، اس موقع پر حضرت ابراھیم علیہ السلام نے خداوندعالم کی بارگاہ میں درخواست کی کہ یہ مقام امامت میری نسل میں بھی قرار دے، تو خداوندعالم نے فرمایا:



back 1 2 3 4 5 6 next