"حی علیٰ خیر العمل " كے جزء اذان ھونے كے سلسلہ میں علماء كے نظریات



ترجمہ: اور كسی مومن مرد یا عورت كو اختیار نھیں ھے كہ جب خدا اور رسول كسی امر كے بارے میں فیصلہ كردیں تو وہ بھی اپنے امر كے بارے میں صاحب اختیار بن جائے اور جو بھی خدا و رسول كی نافرمانی كرے گا وہ كھلی ھوئی گمراھی میں مبتلا ھوگا۔

ایك اور جگہ خداوند عالم كا ارشاد ھے:

(فلا وربك لا یؤمنون حتیٰ یحكموك فیما شجر بینھم ثم لا یجدوا فی انفسھم حرجاً ممّا قضیت ویسلموا تسلیماً) 94

ترجمہ: پس آپ كے پروردگار كی قسم ھے كہ یہ ھرگز صاحب ایمان نہ بن سكیں گے جب تك كہ آپ كو اپنے اختلاف میں حكم نہ بنائیں اور پھر جب آپ فیصلہ كردیں تو اپنے دل میں تنگی كا احساس نہ كریں اور آپ كے فیصلہ كے سامنے سراپا تسلیم ھوجائیں۔

یہ بھی ارشاد ھے:

(انہ لقول رسول كریم ذی قوة عند ذی العرش مكین مطاع ثم امین) 95

ترجمہ: بے شك یہ ایك معزز فرشتہ كا بیان ھے۔ وہ صاحب قوت ھے اور صاحب عرش كی بارگاہ كا مكین ھے۔ وہ وھاں قابل اطاعت اور پھر امانتدار ھے۔

پھر یوں ارشاد ھوتا ھے:

(انہ لقول رسول كریم وما ھو بقول شاعر قلیلا ما تؤمنون ولا بقول كاھن قلیلا ما تذكرون تنزیل من رب العالمین) 96

ترجمہ: یہ ایك محترم فرشتہ كا بیان ھے۔ اور یہ كسی شاعر كا قول نھیں ھے۔ ھاں تم بھت كم ایمان لاتے ھو۔ اور كسی كاھن كا كلام نھیں ھے جس پر تم بھت غور كرتے ھو۔ یہ رب العالمین كا نازل كردہ ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next