دین Ùهمیâ€Ù„َا یَاٴ تÙیْÛ٠الْبَاطÙÙ„Ù Ù…Ùنْ بَیْن٠یَدَیْÛ٠وَلَا Ù…Ùنْ خَلْÙÙÛٖتَنْزÙیْلٌ Ù…Ùنْ ØÙŽÚ©Ùیْم٠ØÙŽÙ…ÙیْدÙ“ (Û´) (جس Ú©Û’ قریب سامنے یا پیچھے کسی طر٠سے باطل آ بھی نھیں سکتا Ú©Û ÛŒÛ Ø®Ø¯Ø§Ø¦Û’ Øکیم Ùˆ Øمید Ú©ÛŒ نازل Ú©ÛŒ ھوئی کتاب Ú¾Û’ Û”) Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ú¾Ù… بھی اس بات Ú©Û’ قائل ھیں Ú©Û Ù‚Ø±Ø¢Ù† Ú©ÛŒ بعض آیتیں تمثیل Ùˆ مثال کا پھلو لئے ھوئے ھیں (Ûµ) یعنی Øقیقت معقول Ú©Ùˆ لباس Ù…Øسوس پھنا کر پیش کیا گیا Ú¾Û’ لیکن داستان Ú©Û’ تمثیل اور جعلی ھونے میں بھت بڑا Ùرق Ú¾Û’Û” ضرورت دین سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ ھمیں ÛŒÛ Ø¯ÛŒÚ©Ú¾Ù†Ø§ چاھئے Ú©Û Ú©ÙˆÙ† سا عامل یا عوامل ادیان Ú©Û’ صØÛŒØ Ú¾ÙˆÙ†Û’ Ú©Û’ بارے میں تØقیق Ùˆ جستجو Ú©Ùˆ ضروری قرار دیتے ھیں اور کیوں دین ØÙ‚ Ú©Ùˆ پھچاننا اور اس پر عمل پیرا ھونا چاھئے۔ ایک آزاد Ùکر Ùˆ نظر Ú©Û’ Øامل شخص Ú©ÛŒ عقل اس سلسلے میں تØقیق Ùˆ جستجو Ú©Ùˆ لازم اور ضروری شمار کرتی Ú¾Û’ اور اس Ú©ÛŒ مخالÙت Ú©Ùˆ کسی بھی صورت میں قبول نھیںکرتی۔ ایک انسان Ú©Û’ لئے ضروری Ú¾Û’ Ú©Û ÙˆÛ Ø¹Ù‚Ù„ÛŒ ØÚ©Ù… Ú©ÛŒ بنا پر تØقیق کرے Ú©Û Ù†Ø¨ÙˆØª اور رسالت کا دعویٰ کرنے والے واقعی خدا Ú©Û’ بھیجے ھوئے پیغمبر تھے یا نھیں اور اس تØقیق Ùˆ جستجو Ú©Û’ سÙر میں وھاں تک بڑھتا چلا جائے Ú©Û Ø§Ø³ Ú©Ùˆ اطمینان Øاصل Ú¾Ùˆ جائے Ú©Û ÙˆÛ Ø³Ø¨ Ú©Û’ سب غلط اور جھوٹے تھے یا پھر اگر برØÙ‚ تھے تو ان Ú©ÛŒ تعلیمات Ú©Ùˆ سمجھے اوران پر عمل پیرا ھوجائے کیونکÛ: (Û±) انسان ذاتاً اپنی سعادت اور کمال کا طالب Ú¾Û’ اور ÛŒÛ Ø·Ù„Ø¨ کمال Ùˆ سعادت اس Ú©ÛŒ Øبّ ذات سے Ø³Ø±Ú†Ø´Ù…Û Øاصل کرتی Ú¾Û’Û” یھی Øب ذات انسانی کا رگزاریوں اور Ùعالیتوں Ú©ÛŒ اصلی Ù…Øرک ھوتی Ú¾Û’Û”
|