طلاق در اسلام



 Û²Û” عورت Ú©ÛŒ طرف سے خیانت اور بے اندازہ فساد Û”(Û±Û³)

امریکی دانش مند لوسون ( LOSUN)تحریر کرتا ھے : جس کے اندر ذرہ برابربھی انسان دوستی موجود ھے وہ اس وحشت ناک اعدادو شمار سے رنجیدہ ھے اور اس کے علاج کی فکر میں ھے ۔ سب سے زیادہ قابل توجہ بات یہ ھے کہ ۸۰ فیصد طلاق عورتوں کی خواھش سے واقع ھوئی اور ھو رھی ھیں۔کثرت طلاق کی علت بھی اسی جگہ تلاش کرنا چاھئے اور قطعی طور پر اس کو محدود کر دینا چاھئے ۔(۱۴)

یھاں پر معاشرے کے اندر (VOLTAIRE) کے قانون طلاق کے سلسلے میں اسلام کی جامعیت کے اعتراف کا ذکر کرنا بھی مناسب ھے ۔ وہ لکھتا ھے :

 Ù…حمد  ایسے عقل مند واضع قانون ھیں جو بشریت Ú©Ùˆ جھل Ùˆ فساد Ùˆ بد بختی سے نجات دینا چاھتے تھے Û” اپنی خواھش Ú©ÛŒ تکمیل Ú©Û’ لئے انھوں Ù†Û’ دنیا Ú©Û’ تمام انسانوں، عورت۔ مرد ØŒ چھوٹا۔ بڑا ØŒ عاقل Ùˆ دیوانہ ØŒ سیاہ Ùˆ سفید ØŒ زرد Ùˆ سرخ Ú©Û’ نفع کا خیال رکھا Û” انھوں Ù†Û’ تعداد ازواج Ú©ÛŒ اجازت ھرگز نھیں دی Û” بلکہ اس Ú©Û’ بر خلاف ایشیائی ممالک Ú©Û’ حکمرانوں اور باشاھوں Ú©ÛŒ بے حساب شادیوں پر پابندی لگا کر چار عورتوں تک محدود کر دیا Û” شادی بیاہ اور طلاق Ú©Û’ سلسلے میں ان Ú©Û’ قوانین ،آج Ú©Û’ قوانین سے بدر جھا بھتر ھیں Û” شاید طلاق Ú©Û’ سلسلے میں قرآن سے زیادہ مکمل قانون اب تک نھیں بنایا جا سکا Û”(Û±Ûµ)

حوالے

(۱) انسان موجود ناشناختہ ص ۸۴ تا ۸۷

(۲)جواھر: کتاب الطلاق

 (Û³) سورہ نساء آیت Û±Û¹

 (Û´) سورہ نساء آیت Û±Û²Û¸

 (Ûµ) مستدرک ج۳ ص Û²

 (Û¶) وسائل ج۳ ص Û±Û´Û´



back 1 2 3 4 5 6 7 next