روز عرفه امام سجاد عليه السلام کيدعا



(۵۵)خدایا محمد وآل محمد پر وه صلوات نازل فرما جو ھر قدیم وجدید صلوات کو محیط ھو ۔محمد وآل محمد پرده صلوات نازل فرما جوتجھے بھی پسند ھو اور تیرے علاوه دوسرے افراد کوبھی پسند ھو اور اس کے ساتھ ایسی رحمتوں کو ایجاد کراسکے جس کے بناپر یه رحمتیں دگنی چوگنی ھوتی رھیںاور زمانوں کے گذرنے کے ساتھ ان میںاس قدراضافه ھوتا رھے جسے تیرے علاوه کوئی شمار نه کرسکے ۔

(۵۶) خدا یا پیغمبر(ص)کے ان طیب وطاھراھلبیت پر رحمت نازل فرما جنھیں تونے اپنے امر کے لئے منتخب کیا ھے اور اپنے علم کاخزانه دار،اپنے دین کا محافظ، اپنی زمین کا خلیفه اور اپنے بندوں پر اپنی حجت قرار دیاھے اور انھیں اپنے اراده سے ھر رجس اور آلود گی سے اس طرح پاک کیا ھے جو پاکیزگی کا حق ھے اور پھر انھیں اپنی بارگا ه کے لئے وسیله اور اپنی جنت کا راسته بنادیا ھے ۔

(۵۷)خدا یا محمد وآل محمد پر ایسی رحمت نازل فرماجس کے ذریعه ان کے عطیه اور کرامت کو فراواں کردے اور اپنے عطا اور انعامات کو مکمل کردے اور اپنے تحائف اور منافع میں ان کے حصه کو وافربنادے۔

 (ÛµÛ¸)خدایا حضرت محمد اور ان Ú©Û’ اھل بیت پروه صلوات نازل فرما جس Ú©Û’ اول Ú©ÛŒ کوئی مدت نه Ú¾Ùˆ اور مدت Ú©ÛŒ کوئی غایت نه Ú¾Ùˆ اورآخرکی کوئی انتھاء نه Ú¾Ùˆ Û”

(۵۹)خدایا ان پر اس قدررحمت نازل فرما جو تیرے عرش اور غیر عرش کے ھم وزن آسمان اور اس کے مافوق کی وسعت کے برابر زمین اور اس کے نچلے طبقات اور ان کے درمیانی وسعتوں کے ھم عدد ھو وه صلوات جو انھیں تجھ سے قریب تر بنا سکے اور تو ان سے راضی ھوجائے اور وه تجھ راضی ھوجائیں اور پھر ایسی ھی صلواتوں کا سلسله برقراررھے ۔

(۶۰)خدا یا تو نے ھردور میں اپنے دین کی تائید ایک امام کے ذریعه کی ھے جو بندوں کے لئے پرچم ھدایت اور شھروں کے لئے مناره نور تھا اس کی ریسمان ھدایت کو اپنی ھستی سے متصل کردیا ۔اور اسے

 (Û¶Û°) اللّٰهُمَّ إِنَّکَ اٴیَّدتَ دینَکَ فی کُلِّ  اٴَوٰانٍٍِ بِإمٰامٍ اٴَقَمْتَهُ عَلَماً لِعِبٰادِکَ ÙˆÙŽ مَنٰاراً فی بِلاٰدِکَ بَعْدَ اٴَن وَّصَلْتَ حَبْلَهُ بِحَبْلِکَ ÙˆÙŽ جَعَلْتَهُ الذَّریعَةَ إلیٰ رِضْوٰانِکَ ÙˆÙŽ افْتَرَضْتَ طاٰعَتَهُ ÙˆÙŽ حَذَّرْتَ مَعْصِیَتَهُ ÙˆÙŽ اٴَمَرْتَ بِامْتِثٰالِ اٴَوٰامِرِه ÙˆÙŽ الِانْتِهٰٓاءِ عِنْدَ نَهْیِه ÙˆÙŽ اٴَلاّٰ یَتَقَدَّمَهُ مُتَقَدِّمٌ وَّ لاٰ یَتَاٴَخَّرَ عَنْهُ مُتَاٴَخِّرٌ فَھو عِصْمَةُ اللآّٰئِذینَ ÙˆÙŽ کَهْفُ الْمُؤْمِنینَ ÙˆÙŽ عُرْوَةُ الْمُتَمَسِّکینَ ÙˆÙŽ بَهٰاءُ الْعاٰلَمینَ (ا۶) اللّٰهُمَّ فَاٴَوْزِعْ لِوَلیِّکَ شُکْرَ مٰٓا اٴَنْعَمْتَ بِه عَلَیْهِ ÙˆÙŽ اٴَوْزِعْنٰا مِثْلَهُ فیهِ ÙˆÙŽØ¡ ٰاتِه مِن لَّدُنْکَ سُلْطاٰناً نَصیراً وَّ افْتَحْ لَهُ فَتْحاً یَّسیرا Ù‹ وَّ اٴَعِنْهُ بِرُکْنِکَ الْاٴَعَزِّ وَاشْدُدْ اٴَزْرَهُ ÙˆÙŽ قَوِّ عَضُدَهُ ÙˆÙŽ رٰاعِه  بِعَیْنِکَ وَاحْمَه بِحِفْظِکَ وَانْصُرْهُ بِمَلآٰئِکَتِکَ ÙˆÙŽ امْدُدْهُ  بِجُنْدِکَ الْاٴَغْلَبِ (Û¶Û²) ÙˆÙŽ اٴَقِم بِه کِتٰابَکَ ÙˆÙŽ حُدُودَکَ ÙˆÙŽ شَرٰآئِعَکَ ÙˆÙŽ سُنَنَ رَسُولِکَ صَلَوٰاتُکَ اللّٰهُمَّ عَلَیْهِ ÙˆÙŽØ¡ ٰالِه ÙˆÙŽ اٴَحْیِ بِه مٰٓا اٴَمٰاتَهُ الظّٰالِمُونَ مِن مَّعٰالِمِ دینِکَ وَاجْلُ بِه صَدٰٓاءَ الْجَوْرِ عَن طَریقَتِکَ ÙˆÙŽ اٴَبنِ بِهِ الضَّرّٰآءَ مِن سَبیلِکَ ÙˆÙŽ  اٴَزِلْ بِهِ النّٰاکِبین َعَنْ صِرٰاطِکَ ÙˆÙŽ امْحَقْ بِه بُغاٰةَ قَصْدِکَ عِوَجاً (Û¶Û³) وَّاٴَلِن جانِبَهُ لاٴوْلِیآئِکَ وَابْسُطْ یَدَهُ عَلیٰٓ اٴَعْدآئِکَ وَهَبْ لَنٰا رَاٴْفَتَهُ ÙˆÙŽ رَحْمَتَهُ ÙˆÙŽ تَعَطُّفَهُ ÙˆÙŽ تَحَنُّنَهُ وَاجْعَلْنا لَهُ سامِعینَ مُطیعینَ ÙˆÙŽ فی رِضاهُ سٰاعینَ ÙˆÙŽ إلیٰ نُصْرَتِه ÙˆÙŽ الْمُدافَعَةِ عَنْهُ مُکْنِفینَ ÙˆÙŽ إلَیْکَ ÙˆÙŽ إلیٰ رَسُولِکَ صَلَواتُکَ اللّهُمَّ عَلَیْهِ ÙˆÙŽØ¡ ٰالِه بذٰلِکَ مُتَقَرِّبینَ (Û¶Û´) اللّهُمَّ ÙˆÙŽ صَلِّ عَلیٰٓ اٴَوْلِیآئِهِمُ الْمُعْتَرِفینَ

 Ø§Ù¾Ù†ÛŒ رضا کا وسیله بنادیا ۔اس Ú©ÛŒ اطاعت Ú©Ùˆ واجب قراردیا۔ اور اس Ú©ÛŒ نافرمانی سے ڈرایا۔اس Ú©Û’ اوامر Ú©Û’ امتثال کا Ø­Ú©Ù… دیا اور اس Ú©Û’ مناھی سے رکنے کا Ø­Ú©Ù… دیا اور یه فرمایا Ú©Ù‡ خبر دار کوئی اس سے Ø¢Ú¯Û’ نه جانے پائے اور کوئی اس سے پیچھے نه ره جائے Û”Ú©Ù‡ وه پناه گزینوں Ú©ÛŒ حفاظت ،مومنین Ú©ÛŒ پناه گاه ،تمسک کرنے والوں کا سھارا اور عالمین کا نور ھوتا Ú¾Û’ Û”

(۶۱)خدایا اپنے ولی کو توفیق دے که وه تیری اس نعمت کا شکریه ادا کرے ۔اور ھمیں بھی ایسی ھی توفیق فرما اور اپنے ولی کو اپنی طرف سے ایسا اقتدار عطا فرما جو کار آمد ھو اور انھیںسھولت کے ساتھ فتح عنایت فرما اپنے مستحکم سھارے سے ان کی امداد فرما ۔ان کی پشت کو مضبوط تر اور ان کے بازوؤں کو قوی تربنادے اپنی چشم عنایت سے ان کی نگرانی فرما اور اپنی حفاظت سے ان کی حمایت فرما ۔

(۶۲)اپنے ملائکه کے ذریعه اپنی کتاب ،اپنے حدود ، اپنے قوانین اور اپنے رسول کی سیرتوں کو قائم فرما( تیری صلوات تیرے رسول اور ان کی آل پاک پر ھو)ان کے ذریعه اپنے دین کے ان آثار کو زنده کردے جنھیں ظالمین نے مرده بنادیا ھے اور اپنے راسته سے انحراف کے زنگ کو صاف کردے اور اپنے راه حق کی دشواریوں کودور کردے اور صراط مستقیم سے بھک جانے والوں کو زائل کردے اور درمیانی راسته میں کجی پیدا کرنے والوں کو فناکردے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 next