روز عرفه امام سجاد عليه السلام کيدعا



 Ú¾ÙˆÚºÛ”اپنے ان عظیم گناھوں کا معترف Ú¾ÙˆÚº جن کا ارتکاب کیا Ú¾Û’ اور ان بڑی بڑی خطاؤں کا اقراری Ú¾ÙˆÚº جن میں مبتلا ھوگیا Ú¾ÙˆÚº ØŒ میں تیری معافی Ú©ÛŒ پناه چاھتا Ú¾ÙˆÚº تیری رحمت Ú©Û’ سایه میں پناه کا طالب Ú¾ÙˆÚº(Û·Û°) اور یه یقین رکھتا Ú¾ÙˆÚº Ú©Ù‡ تیرے علاوه کوئی پناه دینے والا نھیں Ú¾Û’ اور تیرے عذاب سے کوئی دفاع کرنے والا نھیں Ú¾Û’ لهٰذا اب توھی اس رحمت میں شامل کرلے جس میں تو Ù†Û’ مجھ جیسے گناھگاروں Ú©Ùˆ شامل کیا Ú¾Û’ اور مجھ پر اس معافی کا کرم فرمادے جو تونے ھر اس شخص پر احسان کےا جو تیری بخشش کا امیدوارھے (Û·Û±)اور میرے لئے آج Ú©Û’ دن اپنی رضا کا وه حصه قراردیدے جو مجھے خوش قسمت بناسکے اور مجھے اس رحمت سے خالی ھاتھ واپس نه کرنا جسے Ù„Û’ کر تیرے عبادت گذار بندے واپس ھوتے نیک بندوں Ù†Û’ پیش Ú©ÛŒ ھیں۔

(۷۲) لیکن کم سے کم تیری توحید کا سرمایه تو لے کر حاضر ھو اھوں۔تیرے ضداور مثل دونوں کی نفی تو کی ھے کسی کو تیری شبیه تو نھیں بنایا ھے اور ان دروازوں سے حاضر ھوا ھوں جن سے حاضر ھونے کا تونے حکم دیا ھے اور ان وسائل سے تیرا قرب چاھتاھوں جن کے بغیر کوئی تجھ سے قریب تر نھیںھوسکتا ھے(۷۳) اس کے بعد میں نے تیری طرف توجه کی اور ذلت ومسکنت کے ساتھ پیش آیا تجھ سے حسن ظن قائم کیا تیرے اوپر اعتماد کیا اور اس امید کو اپنا شفیع قراردیا جس کا امیدوار کبھی ناکام نھیں ھوتا ھے (۷۴)اور تجھ سے اس شان سے سوال کیا جس طرح ایک حقیر، ذلیل ،تنگدست ،فقیر، خو فزده اور طالب پناه سوال کرتا ھے اور ان سب کے باوجود میرا سوال خوف،تضرع، فریاد اور طلب پناه کی بنیاد پر ھے ۔نه متکبرین کے تکبر کے ساتھ برتری کا طلبگار ھوں اورنه اطاعت گذاروں کے نازکی بناپر بلندی کا خواھش مندھوں اور نه سفارش کرنے والوں کی سفارش کی بناپر سربلندی کا اظھار کرنے والاھوں۔

(۷۵)بلکه میں ایک ذره کے مانند یا اس سے بھی کمتر ھوں۔ لهٰذا اے وه پروردگار جو بد عمل افراد کے عذاب میں جلدی نھیں کرتا ھے اور سرکشوں کو اپنی نعمت سے محروم نھیں کرتا ھے ۔لغزش کرنے والوں کو سنبھال کران پر احسان کرتا ھے اور خطا کاروں کو مھلت دے کران پر فضل وکرم کرتا ھے ۔

 Ø§Ù„ذَّرَّةِ اٴَوْ دُونَھا فَیا Ù…ÙŽÙ† لَّم یُعاجِلِ الْمُسیٓئینَ ÙˆÙŽ لایَنْدَهُ الْمُتْرَفینَ ÙˆÙŽ یا Ù…ÙŽÙ† یَّمُنُّ بإقالةِ الْعاثِرینَ ÙˆÙŽ یَتَفضَّلُ بِإنْظارِ الخاطِئینَ (Û·Û¶) اٴنَا المُسیٓءُ الْمُعْتَرِفُ الْخاطِیءُ الْعاثِرُ (Û·Û·) اٴنَا الَّذیٓ اٴَقْدَمَ عَلَیْکَ مُجْتَرِئاً (Û·Û¸) اٴنَا الّذی عَصٰاکَ مُتَعَمِّداً (Û·Û¹) اٴنَا الَّذی اسْتَخْفیٰ مِنْ عِبادِکَ ÙˆÙŽ بارَزَکَ (Û¸Û°) اٴَنَا الَّذی ھابَ عِبادَکَ ÙˆÙŽ اٴَمِنَکَ (Û¸Û±) اٴنَا الَّذیٓ Ù„ÙŽÙ… یَرْهَبْ سَطْوَتَکَ ÙˆÙŽ لَمْ یَخَفْ بَاٴْسَکَ (Û¸Û²) اٴنَا الْجٰانی عَلیٰ نَفْسِه (Û¸Û³) اٴنَا الْمُرْتَهَنُ بِبَلِیَّتِهٓ (Û¸Û´) اٴنَا القَلیلُ الْحَیآءِ (Û¸Ûµ) اٴنَا الطَّویلُ الْعَنآءِ (Û¸Û¶) بِحَقِّ مَنِ انْتَجَبْتَ مِن خَلْقِکَ ÙˆÙŽ بِمَنِ اصْطَفَیْتَهُ لِنَفْسِکَ بِحَقِّ مَنِ اخْتَرْتَ مِن بَرِیَّتِکَ ÙˆÙŽ مَنِ اجْتَبَیْتَ لِشْاٴنِکَ بِحَقِّ Ù…ÙŽÙ† وَّصَلْتَ طاعَتَهُ بِطاعَتِکَ ÙˆÙŽ Ù…ÙŽÙ† جَعَلْتَ مَعْصِیَتَهُ کَمَعْصِیَتِکَ بِحَقِّ Ù…ÙŽÙ† قَرَنْتَ مُوالاتَهُ بِمُوالاتِکَ ÙˆÙŽ Ù…ÙŽÙ† نُّطتَّ مُعاداتَهُ بِمُعاداتِکَ تَغَمَّدْنی فی یَوْمی هذٰا بِما تَتَغَمَّدُ بِه Ù…ÙŽÙ† جَاٴَرَ إلَیْکَ مُتَنَصِّلاً وَّ عاذَ بِاسْتِغْفارِکَ تآئِباً (Û¸Û·) وَّ تَوَلَّنی بَما تَتَوَلّیٰ بِهٓ اٴَهْلَ طاعَتِکَ ÙˆÙŽ الزُّلْفی لَدَیْکَ ÙˆÙŽ الْمُکانَةِ مِنْکَ (Û¸Û¸) ÙˆÙŽ تَوَحَّدْنی بِما تَتَوَحَّدُ بِه Ù…ÙŽÙ† وَّفی بِعَهْدِک وَاٴتْعَبَ نَفْسَهُ فی ذاتِکَ ÙˆÙŽ اٴجْهَدَھا فی مَرْضاتِکَ (Û¸Û¹) ÙˆÙŽ لاتُؤاخِذْنی بِتَفْریطی فی جَنْبِکَ ÙˆÙŽ تَعَدّی طَوْری فی حُدودِکَ ÙˆÙŽ مُجاوَزَةِ اٴَحْکامِکَ (Û¹Û°) ÙˆÙŽ لاتَسْتَدْرِجْنی بِإمْلآئِکَ لِی اسْتِدْراجَ Ù…ÙŽÙ† مَّنَعَنی خَیْرَ ماعِنْدَهُ ÙˆÙŽ لَمْ یَشْرَکْکَ فی حُلُولِ

(۷۶)میں اک بد عمل ،خطاکار اور لغزش کرنے والا ھوں ۔(۷۷)میں ھی وه ھوں جس نے جراٴت کے ساتھ تیرا سامنا کیا ھے(۷۸) میں ھی وه ھوں جس نے قصدا ًتیری نافرمانی کی ھے (۷۹)میں ھی وه ھوں جس نے بندوںسے اپنے گناھوں کو چھپایا ھے اور تیرے سامنے علی الاعلان گناه کیا ھے ۔(۸۰)میں ھی وه ھوں جو بندوں سے ڈرا ھے اور تیرے سامنے بے خوفی سے آیا ھے ۔

(۸۱)میں ھی وه ھوں جو نه تیری سطوت سے مرعوب ھوا ھے اور نه تیری ھیبت سے خوفزده ھے(۸۲) میں ھی وه ھوں جس نے اپنے نفس پر ظلم کیا ھے(۸۳) میں ھی وه ھوں جو اپنی ھی بلاء میں خود گرفتار ھوا ھے ۔(۸۴)میںایک کمترین حیاوالا(۸۵) اور طویل ترین زحمتوں والا ھوں ۔

(۸۶)مالک اس کا واسطه جسے تونے مخلوقات میں منتخب قراردیا ھے اور اپنے واسطے پسند کرلیا ھے اس کا واسطه جسے تو نے تمام بندوں میں چن لیا اوراپنی شان کے ساتھ اختیار کرلیا ھے ۔اس کے حق کا واسطه جس کی اطاعت کو اپنی اطاعت سے ملادیا ھے اور اس کی حق کا واسطه جس کی اطاعت کو اپنی اطاعت سے ملادیا ھے اور اس کی معصیت کو اپنی معصیت کے مانند قرار دیا ھے ۔اس کے حق کا واسطه جس کی محبت کو اپنی محبت سے مقرون کردیا ھے اور اس کی دشمنی کو اپنی دشمنی سے وابسته کردیا ھے ۔آج کے دن مجھے اس دامن رحمت میں چھپالے جس میں اس بنده کو پناه دی ھو جو گناھوں سے الگ ھوکر حاضر ھوا ھو اور استغفار کرکے تائب بن کر تیری پناه میں آیا ھو ۔ (۸۷)اور میری اس طرح سرپرستی فرما جس طرح ان کی سرپرستی کی ھے جو تیری اطاعت والے ،تیرے قرب کے اھل اور تیری بارگاه میں منزلت والے ھوں۔

(۸۸) اور مجھ پر تنھا وه احسان فرما جو کسی ایسے بنده پر فرماتا ھے جس نے تیرے عھد کو پورا کیا ھو تیری خاطر اپنے نفس کو زحمتوں میں ڈالاھو تیری مرضی میں زحمتیں برداشت کی ھوں ۔(۸۹)اپنی بارگاه میں کوتا ھیوں کی بناپر مجھ سے مواخذه نه کرنا اور اپنے حدود سے تجاوز کرنے اور اپنے احکام پر عمل نه کرنے کی بناپر میرا حساب نه کرنا۔

(۹۰) مجھے مھلت دے کر اس طرح اپنے عذاب میںنه لپیٹ لیناجس طرح میں اسے لپیٹ

 Ù†ÙØ¹Ù’مَتِه بی (Û¹Û±) ÙˆÙŽ نَبِّهْنی مِن رَّقَدَةِ الْغَافِلینَ ÙˆÙŽ سِنَةِ الْمُسْرِفینَ ÙˆÙŽ نَعْسَةِ الْمَخْذُولینَ (Û¹Û²) ÙˆÙŽ خُذْ بِقَلْبیٓ إلی مَا اسْتَعْمَلْتَ بِهِ الْقانِتینَ وَاسْتَعْبَدتَّ بِهِ الْمُتَعَبِّدینَ وَاسْتَنْقَذْتَ بِهِ الْمُتَھاوِنینَ (Û¹Û³) ÙˆÙŽ اٴَعِذْنی مِمّا یُباعِدُنی عَنْکَ ÙˆÙŽ یَحُولُ بَیْنی Ùˆ بَیْنَ حَظّی مِنْکَ Ùˆ یَصُدُّنی عَمّآ اٴُحاوِلُ لَدَیْکَ (Û¹Û´) ÙˆÙŽ سَهِّلْ لّی مَسْلَکَ الْخَیْراتِ إلَیْکَ ÙˆÙŽ الْمُسابَقَةَ إلَیْھا مِنْ حَیْثُ اٴَمَرْتَ ÙˆÙŽ الْمُشآحَّةَ فیهٰا عَلیٰ مآ اٴَرَدتَّ (Û¹Ûµ) ÙˆÙŽ لاتَمْحَقْنی فیمَن تَمْحَقُ مِنَ الْمُسْتَخِفّینَ بِمآ اٴَوْعَدتَّ (Û¹Û¶) ÙˆÙŽ لاتُهْلِکْنی مَعَ Ù…ÙŽÙ† تُهْلِکُ مِنَ الْمُتَعَرِّضینَ لِمَقْتِکَ (Û¹Û·) ÙˆÙŽ لاتُتَبِّرْنی فیمَن تُتَبِّرُ مِنَ الْمُنْحَرِفینَ عَن سُبُلِکَ (Û¹Û¸) ÙˆÙŽ نَجِّنی مِنْ غَمَراتِ الْفِتْنَةِ ÙˆÙŽ خَلِّصْنی مِن لَّھواتِ الْبَلْویٰ ÙˆÙŽ اٴَجِرْنی مِنْ اٴخَذِ الإِْملآءِ (Û¹Û¹) وَحُلْ بَیْنی ÙˆÙŽ بَیْنَ عَدُوٍّ یُضِلُّنی ÙˆÙŽ Ú¾ÙˆÛŒ Ù‹ یُّوبِقُنی ÙˆÙŽ مَنْقَصَةٍ تَرْهَقُنی (Û±Û°Û°) ÙˆÙŽ لاتُعْرِضْ عَنّی إِعْرٰاضَ Ù…ÙŽÙ† لاّٰتَرْضیٰ عَنْهُ بَعْدَ غَضَبِکَ (Û±Û°Û±) ÙˆÙŽ لاتُؤْیِسْنی مِنَ الاٴَمَلِ فیکَ فَیَغْلِبَ عَلَیَّ الْقُنُوطُ مِن رَّحْمَتِکَ (Û±Û°Û²) ÙˆÙŽ لاتَمْنَحْنی بِما لاطاقَةَ Ù„ÛŒ بِهِ فَتَبْهَظَنی مِمّا تُحَمِّلُنیهِ مِن فَضْلِ مَحَبَّتِکَ (Û±Û°Û³) ÙˆÙŽ لاتُرْسِلْنی مِن یَّدِکَ إرْسال Ù…ÙŽÙ† لاّخَیْرَ فیهِ ÙˆÙŽ لاحاجَةَ بِکَ إلیْهِ ÙˆÙŽ لآ إِنٰابَةَ لَهُ (Û±Û°Û´) ÙˆÙŽ لاتَرْمِ بی رَمْیَ Ù…ÙŽÙ† سَقَطَ مِنْ عَیْنِ رِعٰایَتِکَ ÙˆÙŽ مَنِ اشْتَمَلَ عَلَیْهِ الْخِزْیُ مِنْ عِنْدِکَ بَلْ خُذْ بِیَدی مِن سَقْطَةِ الْمُتَرَدّینَ ÙˆÙŽ وَهْلَةِ الْمُتَعَسِّفینَ ÙˆÙŽ زَلَّةِ الْمَغْرورینَ ÙˆÙŽ



back 1 2 3 4 5 6 7 next