روز عرفه امام سجاد عليه السلام کيدعا



(۱۱۵) اپنی بارگا ه میں میری رغبت کو تمام رغبت کرنے والوں کی رغبت سے زیاده بنادے اور میری حمد کو تمام حمد کرنے والوں کی حمد سے زیاده قرار دیدے۔ (۱۱۶)جب میں تیرا محتاج ھوں تو مجھے بے سھارانه چھوڑدینا اور جن اعمال کو میں نے تیری بارگاه میں پیش کیا ھے ان کے ذریعه مجھے ھلاک نه کردینا۔ اور جن اعمال سے تو نے اپنے دشمنوں کو دھتکار دیا ھے مجھے ان اعمال کے ذریعه دھتکار نه دینا۔میں تیرا فرمانبردار بنده ھوں اور جانتا ھوں که تیری حجت تمام ھوچکی ھے اور تو فضل وکرم کا زیاده حقدار ھے اور زیاده احسان کرنے والا ھے اور تقویٰ اور مغفرت کا اھل ھے۔ تو عذاب کرنے سے زیاده معاف کرنے کا حقدار ھے اور گناھوں کے اعلان سے زیاده پرده پوشی کرنے کا اھل ھے ۔

(۱۱۷)مجھے ایسی پاکیزه زندگی عطا فرمادے جو میرے مقصد سے ھم آهنگ ھو اور مجھے میری محبوب منزل تک پهنچا دے جھاں میں کوئی ایسا کام نه کروں جو تجھے ناپسند ھو اور مجھے اس مومن کی موت عطا فرماجس کا نور اس کے سامنے اور داهنے چل رھا ھو ۔(۱۱۸)اور مجھے اپنی بارگاه میں ذلیل بناکررکھنا لیکن مخلوقات کے سامنے باعزت بنا دینا جب تیرے سامنے آؤں تو پست بنادینا مگر جب بندوں کے درمیان جاوٴں تو بلند بنا دینا اس سے بے نیاز بنا دینا جو مجھ سے بے نیاز ھو لیکن اپنی بارگاه میں میرے فقروفاقه میں اضافه فرمادے ۔(۱۱۹)مجھے دشمنوں کے طعنوں، بلاؤں کے نزول اور ذلت وزحمت سے پناه عطا فرما،میرے اعمال سے باخبر ھونے کے باوجود مجھے اس چادر رحمت سے ڈھانک دینا جس سے وه شخص ڈھانک دیتا ھے جو برداشت نه کرسکے تو انتقام لینے کی قدرت رکھتا ھے اور صبر نه کرے تو جرائم کا مواخذه کرسکتا ھے (۱۲۰)اور جب کسی قوم کو کسی آزمائش یا برائی میں مبتلا کرنا چاھے تو مجھے اس سے بچاکر اپنی پناه میں رکھ لینا اور جب دنیا میں رسوائی کی منزل میں نھیں رکھا ھے تو روز قیامت بھی اس منزل میں نه رکھنا ۔(۱۲۱)میرے لئے احسانات کے آغاز کو انجام سے ملادینا اور قدیم منافع کو جدید منافع سے متصل

 Ø¨ÙŽÚ¾Ø§Ø¦ÛŒ ÙˆÙŽ لاتَسُمْنی خَسیسَةً یَّصْغُرُ لَھا قَدْری ÙˆÙŽ لانَقیصَةً یُّجْهَلُ مِنْ اٴَجْلِھا مَکانی(Û±Û²Û²) ÙˆÙŽ لاتَرُعْنی رَوْعَةً اٴُبْلِسُ بِھا ÙˆÙŽ لاخیفَةً اٴُوجِِسُ دُونَهَا اجْعَلْ هَیْبَتی فی وَعیدِکَ ÙˆÙŽ حَذَری مِنْ إعْذارِکَ ÙˆÙŽ إِنْذارِکَ ÙˆÙŽ رَهْبَتی عِنْدَ تِلاوَةِ ءٰ آیاتِِکَ (Û±Û²Û³) وَاعْمُرْ لَیلی بِإیقٰاظی فیهِ لِعِبادَتِکَ ÙˆÙŽ تَفَرُّدی بِالتَّهَجُّدِ Ù„ÙŽÚ©ÙŽ ÙˆÙŽ تَجَرُّدی بِسُکُونی اِلَیْکَ ÙˆÙŽ إِنْزالِ حَوائِجی بِکَ ÙˆÙŽ مُنازَلَتیٓ إِیّاکَ فی فَکاکِ رَقَبَتی مِن نّٰارِکَ ÙˆÙŽ إِجٰارَتی مِمّٰا فیهِ اٴَهْلُھا مِنْ عَذابِکَ(Û±Û²Û´) ÙˆÙŽ لاتَذَرْنی فی طُغْیٰانی عامِھاً وَّلا فی غَمْرَتی ساهِیاً حتّی حینٍ ÙˆÙŽ لا تَجْعَلْنی عِظَةً لِّمَنِ اتَّعَظَ ÙˆÙŽ لانَکالاً لِمَنِ اعْتَبَرَ ÙˆÙŽ لافِتْنَةً لِّمَن نَّظَرَ ÙˆÙŽ لاتَمْکُرْ بی  فیمَنْ تَمْکُرُ بِهِ ÙˆÙŽ لاتَسْتَبْدِلْ بی غَیْری ÙˆÙŽ لاتُغَیِّرْ لِی اسْماً ÙˆÙŽ لاتُبَدِّل Ù„ÛŒ جِسْماً وَلاٰ تَتَّخِذْنی هُزُواً لِخَلْقِکَ ÙˆÙŽ لاٰ سُخْرِیّاً  لَّکَ ÙˆÙŽ لاتَبَعاً إلاّٰ لِمَرْضاتِکَ ÙˆÙŽ لامُمْتَهَناً إلاّٰ بِالاِنْتِقامِ Ù„ÙŽÚ©ÙŽ ِ(Û±Û²Ûµ) ÙˆÙŽ اٴَوْجِدْنی بَرْدَ عَفْوِکَ ÙˆÙŽ حَلاوَةَ رَحْمَتِکَ ÙˆÙŽ رَوْحِکَ ÙˆÙŽ رَیْحانِکَ ÙˆÙŽ جَنَّةِ نَعیمِکَ ÙˆÙŽ اٴَذِقْنی طَعْمَ الْفَراغِ لِما تُحِبُّ بِسَعَةٍ مِّن سَعَتِکَ وَالاجْتِھادِ فیما یُزْلِفُ لَدَیْکَ ÙˆÙŽ عِنْدَکَ ÙˆÙŽ اٴَتْحِفْنی بِتُحْفَةٍ مِّن تُحُفاتِکَ (Û±Û²Û¶) وَاجْعَلْ تِجارَتی رٰابِحَةً وَّکَرَّتی غَیْرَ خاسِرَةٍ وَّ اٴَخِفْنی مَقامَکَ ÙˆÙŽ شَوِّقْنی لِقٰائَکَ ÙˆÙŽ تُبْ عَلَیَّ تَوْبَةً نَّصوحاً لاّتُبْقِ مَعَھا ذُنوباً صَغیرَةً وَّلا کَبیرَةً ÙˆÙŽ لاتَذَرْ مَعَھا عَلانِیَةً وَّلاسَریرَةً(Û±Û²Û·) وَانْزِعِ الْغِلَّ مِن صَدْری لِلْمُوٴمِنینَ

 Ú©Ø±Ø¯ÛŒÙ†Ø§ ۔مجھے ایسی ڈھیل نه دے دینا جس سے میرا دل سخت ھوجائے اور ایسی ذلت سے دوچار نه کردینا جس سے میری قدر ومنزلت Ú©Ù… Ú¾Ùˆ جائے اور ایسے عیب میں گرفتار نه کردینا جس سے میری منزلت نه پهچانی جا سکے Û”(Û±Û²Û²)مجھے اتنا خوفزده نه کردینا Ú©Ù‡ مایوسی کا شکار ھوجاؤں اور ایسا ھر اساں نه بنا دینا Ú©Ù‡ مستقل دھشت زده Ú¾Ùˆ جا ؤ Úº Û” میرے خوف Ú©Ùˆ اپنی وعید وسرزنش میں میری احتیاط Ú©Ùˆ اپنے حجت اور انذار میں قراردے دینا ۔میرے خوف وھر اس Ú©Ùˆ تلاوت قرآن Ú©Û’ وقت قرار دینا(Û±Û²Û³) اور میری راتوں Ú©Ùˆ عبادت کےلئے شب بیداری اور تنھائی میں تهجد اور سب سے الگ ھوکر تجھ سے لولگا Ù†Û’ اور اپنی حاجتوں Ú©Ùˆ تیرے سامنے پیش کرنے اور جهنم سے آزادی حاصل کرنے Ú©Û’ لئے بار بار تقاضا کرنے اور جس عذاب میں اھل جهنم مبتلا ھیں اس سے پناه مانگنے سے آبادر کھنا۔

(۱۲۴)مجھے میری سرکشی میں سرگردن اور ایک مدت تک غفلت میں بے خبر پڑا رهنے والا بنا کر نه چھوڑدینا۔اور مجھے نصیحت حاصل کرنے والوں کے لئے سامان نصیحت اور عبرت حاصل کرنے والوں کے لئے وسیلهٴ عبرت اور نظر کرنے والوں کے لئے سامان آزمایش نه قرار دے دینا ۔مجھے ان لوگوں میں بھی نه قراردے دینا جن کے ساتھ توجوابی تدبیریں کرتا ھے اور اپنی بندگی کے لئے مجھے چھوڑکر دوسرے کو نه اختیار کرلینا میرے نام کو بدل نه دینا اور میرے جسم میں تغیر نه پیدا کردینامخلوقات کے لئے سامان استهزاء اور اپنی بارگاه میں قابل تمسخرنه بنادینا ۔میں تیری مرضی کے علاوه کسی کا اتباع نه کروں اور تیرے دشمنوں سے انتقام کے علاوه کسی زحمت میں مبتلا نه ھوں ۔(۱۲۵)مجھے اپنی معافی کی ٹھنڈک، اپنی رحمت ورافت وآسائش وجنت نعیم کی حلاوت عطا فرما۔ مجھے اپنی دسعتوں کی بنا پر اپنے محبوب اعمال کے لئے فرصت اور اپنی بارگاه سے قریب تربنا نے والے اعمال کی کوشش کا مزه چکھادے مجھے اپنے تحفوںمیں سے کوئی تحفه عنایت فرما ۔(۱۲۶)میری تجارت کومنفعت بخش بنادے میری واپسی کو خساره سے محفوظ رکھ لے مجھے اپنی بارگاه کا خوف اور اپنی ملاقات کا شوق عطافرما میری مخلصانه توبه کو قبول کرلے جس کے بعد کوئی چھوٹا یا بڑا گناه نه ره جائے اور کوئی خفیه یا علانیه معصیت باقی نه رھے ۔(۱۲۷)میرے سینه سے مومنین کے

وَاعْطِفْ بِقَلْبی عَلَی الْخٰاشِعینَ ÙˆÙŽ کُن لّی کَما تَکُونُ لِلصّالِحینَ ÙˆÙŽ حَلِّنی حِلْیَةَ الْمُتَّقینَ وَاجْعَل Ù„ÛŒ لِسٰانَ صِدْقٍ فِی الْغابِرینَ ÙˆÙŽ ذِکْراً نّامیاً فِی الاٴٰخِرینَ ÙˆÙŽ وافِ بی عَرْصَةَ الاٴَْوَّلینَ (Û±Û²Û¸) ÙˆÙŽ تَمِّمْ سُبُوغَ نِعْمَتِکَ عَلَیَّ ÙˆÙŽ ظاهِرْ کَرٰامٰاتِھا لَدَیَّ امْلَاٴْ مِن فَوائِدِکَ یَدی وَسُقْ کَرائِمَ مَواهِبِکَ اِلَیَّ ÙˆÙŽ جاوِرْ بِیَ الْاٴَطْیَبینَ مِنْ اٴَوْلِیائِکَ فِی الْجَنانِ الّتی زَیَّنْتَھا لاٴَصْفِیائِکَ ÙˆÙŽ جَلِّلْنی شَرائِفَ نِحَلِکَ فِی الْمَقاماتِ الْمُعَدَّةِ لِاٴَحِبّائِکَ (Û±Û²Û¹) وَاجْعَلْ لّی عِنْدَکَ مَقیلاً ءٰ اویٓ إلَیْهِ مُطْمَئِنّاً وَّ مَثابَةً اٴَتَبَوَّءُ هٰا وَاٴَقَرُّ عَیْناً وَّ لاتُقایِسْنی بِعَظیمٰاتِ الْجَرآئِرِ ÙˆÙŽ  لاتُهْلِکْنی یَوْمَ تُبْلَی السَّرائِرُ ÙˆÙŽ اٴَزِلْ عَنّی کُلَّ شَکٍّ ÙˆÙŽ شُبْهَةٍ وَّاجْعَل لّی فِی الْحَقِّ طَریقاً مِّن کُلِّ رَحْمَةٍ وَّ اٴَجْزِل لّی قِسَمَ الْمَواهِبِ مِن نَّوالِکَ ÙˆÙŽ وَفِّرْ عَلَیَّ حُظُوظَ الْاِحْسان ِ مِنْ إَفْضالِکَ (Û±Û³Û°) وَاجْعَلْ قَلْبی واثِقاً بِما عِنْدَکَ ÙˆÙŽ هَمّی مُسْتَفْرَغاً لِّما Ú¾Ùˆ Ù„ÙŽÚ©ÙŽ وَاسْتَعْمِلْنی بَما تَسْتَعْمِلُ بِهِ خٰالِصَتَکَ ÙˆÙŽ اٴَشْرِبْ قَلْبی عِنْدَ ذُھولِ الْعُقُولِ طٰاعَتَکَ وَاجْمَعْ لِیَ الْغِنیٰ وَالْعَفافَ وَالدَّعَةَ ÙˆÙŽ الْمُعافاةَ وَالصِّحَّةَ وَالسَّعَةَ وَالطُّمَاٴْنینَةَ ÙˆÙŽ الْعافِیَةَ (Û±Û³Û±) ÙˆÙŽ لاتُحْبِطْ حَسَناتی بِمایَشُوبُھا مِن مَّعْصِیَتِکَ ÙˆÙŽ لاخَلَواتی بِمایَعْرِضُ Ù„ÛŒ مِن نَّزَغاتِ فِتْنَتِکَ وَصُن وَّجْھی عَن ِ الطَّلَبِ إلیٰٓ اٴَحَدٍ  مِّنَ الْعالَمینَ ÙˆÙŽ ذُبَّنی عَنِ الْتِماسِ ما عِنْدَ الْفاسِقینَ (Û±Û³Û²) ÙˆÙŽ لاتَجْعَلْنی لِلظّالِمینَ ظَھیراً وَّ لَا

 Ú©ÛŒÙ†Ù‡ Ú©Ùˆ نکال دے اور میرے دل Ú©Ùˆ خشوع وخضوع والوں Ú©Û’ لئے نرم بنادے میرے لئے ویساھی ھوجا جیسا اپنے نیک بندوں کےلئے رھتا Ú¾Û’ مجھے صاحبان تقویٰ Ú©Û’ زیورسے آراسته کردے اور میری لئے بعد میں آنے والوں Ú©Û’ درمیان سچی زبان (ذکرخیر)اور مستقبل میں بڑھنے والا ذکر قرار دے دے۔مجھے اولین وسابقین Ú©ÛŒ بارگاه تک پهنچا دے(Û±Û²Û¸) اور مجھ پر اپنی نعمتوں Ú©Ùˆ مکمل کردے اپنی کرامتوں Ú©Û’ سلسله Ú©Ùˆ مسلسل بنادے اور اپنے فوائد سے میرے ھاتھوں Ú©Ùˆ بھردے اور اپنے بھترین عطایا کا رخ میری طرف موڑدے ۔مجھے پاکیزه اولیاء کا جوار عطا فرما ۔ان جنتوں میں جگه دیدے جن Ú©Ùˆ اپنے مخلص بندوں Ú©Û’ لئے سجایا Ú¾Û’ ۔اور مجھے اپنے شریف ترین عطایا سے نوازدے ان مقامات پر جنھیں اپنے چاهنے والوںکے لئے مھیا کیا Ú¾Û’ Û”

(۱۲۹)میرے لئے اپنی بارگا میں منزل ضیافت قرار دیدے جھاں میں اطمینان سے پناه لے سکوں اور وه منزل رجوع بنادے جھاں ره کر خنکی چشم حاصل کر سکوں ۔مجھے عظیم جرائم کا بدله نه دینا اور اس دن ھلاک نه کردینا جب تمام رازکھل جائیں گے ۔ مجھ سے ھر شک اور شبه کو زائل کردینااور میرے لئے راه حق میں ھر رحمت کا راسته بنادینا۔مجھے اپنے کرم کے کثیر عطایا عطا فرمادے اور میرے حق میں اپنے فضل وکرم سے احسانات کے حصول کے وافر بنا دے ،(۱۳۰) میرے دل کو اپنے ثواب کے لئے مطمئن کردے اور میرے عزائم کو ا ن اعمال کے لئے فارغ کردے جو صرف تیرے لئے ھوں۔ مجھے انھیں کاموں میں لگادے جن میں اپنے مخلص بندوں کو لگادیا ھے مےرے دل کو عقلوں کی غفلت کے وقت اپنی اطاعت سے معمور کردینا۔ میرے لئے بے نیازی، عفت، وسعت، عافیت، صحت، سکون، اطمینان اور سلامتی کو جمع کردے۔

(۱۳۱)میری نیکیوں کو معصیت کے خلط ملط سے برباد نه ھونے دینااور میری خلوتوں کو فتنووں کے جذبات کی پیش آمد سے تباه نه ھونے دینا ۔میری آبرو کو اپنے کسی بھی بنده کے سامنے ھاتھ پھیلانے سے محفو ظ رکھنااور مجھے فاسقوں سے التماس کرنے سے دور رکھنا ۔

 Ù„َهُمْ عَلی مَحْوِ کِتابِکَ یَداً وَّ نَصیراً وَحُطْنی مِنْ حَیْثُ لآ اٴَعْلَمُ حِیٰاطَةً تَقینی بِهٰا وَافْتَحْ لیٓ اٴَبْوابَ تَوْبَتِکَ ÙˆÙŽ رَحْمَتِکَ ÙˆÙŽ رَاٴْفَتِکَ ÙˆÙŽ رِزْقِکَ الْواسِعِ إنّیٓ إلَیْکَ مِنَ الرّاغِبینَ ÙˆÙŽ اٴَتْمِمْ لیٓ إنْعامَکَ إنَّکَ خَیْرُ الْمُنْعِمینَ (Û±Û³Û³) وَاجْعَلْ باقِیَ عُمُری فِی الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ ابْتِغآءَ وَجْهِکَ یا رَبَّ الْعالَمینَ ÙˆÙŽ صَلَّی الله ُ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّ  ءٰ ٰالِهِ الطَّیِّبینَ الطّٰاهِرینَ ÙˆÙŽ السَّلامُ عَلَیْهِ ÙˆÙŽ عَلَیْهِمْ اٴَبَدَ الْاٴٰبِدینَ۔

(۱۳۲)مجھے ظالموں کا پشت پناه اور اپنی کتاب کو برباد کرنے میں ان کا مدد گار نه بننے دینا اور میری حفاظت ان راستوں سے کرنا جن کی مجھے اطلاع بھی نه ھو اور میں محفوظ ھوجاؤں ۔میرے لئے توبه ورحمت ورافت اور وسیع رزق کے دروازوں کو کھول دینا ۔که میں تیری بارگاه کی طرف رغبت کرنے والوں میں ھوجاؤں۔میرے واسطے اپنی نعمتوں کو مکمل کردے که تو بھترین نعمت دینے والا ھے۔

 (Û±Û³Û³)میری مابقی زندگی کوصرف اپنی ذات Ú©Û’ لئے حج وعمره میں گذاردینا اے عالمین Ú©Û’ پروردگار۔الله رحمت نازل کرے حضرت محمد اوران Ú©ÛŒ آل طیبین وطاھرین پر اور اس کا سلام ان تمام حضرات پر جب تک زمانوں کا سلسله قائم رھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7