قرآن مجید میں بعض خواتین کا تذکرہ

حافظ ریاض حسین نجفی


 

آسیہ زوجہ فرعون

قرآن مجید میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا تذکرہ ایک سو اکیس مرتبہ ہوا۔ ان کے مفصل واقعات ہیں جنہیں میں کئی حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ ولادت کا مخفی ہونا ، بعد از ولادت کے واقعات جس میں موسیٰ کی والدہ کا کردار، صبر و استقامت، بہن کا کردار، جدت و ہوشیاری کے ساتھ اس صندوق کا تعاقب جس میں حضرت موسیٰ سوئے ہوئے تھے اور پھر جناب آسیہ کا کردار جس نے فرعون کے دل میں ان کی محبت ڈالی اسے راضی کیا اور پھر اپنے گھر میں بہترین انداز سے موسیٰ کی پرورش کی۔ خوف کی حالت میں مصر سے روانگی اور مَدْیَنِ آمد، شادی و تزویج ، خدمت حضرت شعیب۔ شعیب جیسی بہترین شخصیت کا سہارا ثابت ہوئی۔ شادی ہو گئی کام مل گیا اور با عزت زندگی بسر ہونے لگی۔ ۳۔ مدین سے مصر واپسی ، نبوت کا اعلان ، فرعون سے تخاطب، جادوگروں کا واقعہ اور اس میں کامیابی اور عصا کے معجزات۔ ۴۔ فرعون کے غرق ہونے کے بعد قوم میں تبلیغ ، ان میں وحدت قائم رکھنا ، قوم کی ریشہ دوانیاں اور پھر عذاب کی مختلف صورتیں۔ ظاہر ہے سب کا تذکرہ تو ہمارے اس مختصر سے رسالہ میں مشکل ہے صرف بعد از ولادت کے چند واقعات کو آیات قرآن کی حدود میں رہتے ہوئے ذکر کریں گے۔ ارشاد رب العزت ہے :

وَأَوْحَیْنَا إِلٰی أُمِّ مُوْسَیٰ أَنْ أَرْضِعِیْہِ فَإِذَا خِفْتِ عَلَیْہِ فَأَلْقِیْہِ فِی الْیَمِّ وَلاَتَخَافِیْ وَلَاتَحْزَنِیْ إِنَّا رَادُّوْہُ إِلَیْکِ وَجَاعِلُوہُ مِنَ الْمُرْسَلِیْنَ۔

" ہم نے مادر موسیٰ کی طرف وحی بھیجی کہ ان کو دودھ پلالو اور جب اس کے بارے میں خوف محسوس کرو تو اسے دریا میں ڈال دو اور بالکل رنج و خوف نہ کرنا کریں ہم اسے تمہاری طرف پلٹا نے والے ہیں اور اسے پیغمبروں میں شامل کرنے والے ہیں۔

وَأَصْبَحَ فُؤَادُ أُمِّ مُوسَیٰ فَارِغًا إِنْ کَادَتْ لَتُبْدِیْ بِہ لَوْلَاأَنْ رَّبَطْنَا عَلٰی قَلْبِہَا لِتَکُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَقَالَتْ لِأُخْتِہ قُصِّیْہِ فَبَصُرَتْ بِہ عَنْ جُنُبٍ وَّہُمْ لَایَشْعُرُوْنَ وَحَرَّمْنَا عَلَیْہِ الْمَرَاضِعَ مِنْ قَبْلُ فَقَالَتْ ہَلْ أَدُلُّکُمْ عَلٰی أَہْلِ بَیْتٍ یَّکْفُلُوْنَہ لَکُمْ وَہُمْ لَہ نَاصِحُوْنَ فَرَدَدْنَاہُ إِلٰی أُمِّہ کَیْ تَقَرَّ عَیْنُہَا وَلاَتَحْزَنْ وَلِتَعْلَمَ أَنَّ وَعْدَ اللہ حَقٌّ وَّلٰکِنَّ أَکْثَرَہُمْ لاَیَعْلَمُوْنَ

"ادھر مادر موسیٰ کا دل بے قرار ہو گیا قریب تھا کہ راز کو فاش کر دیتی اگر ہم نے اس کے دل کو مضبوط نہ کیا ہوتا کہ وہ یقین رکھنے والوں میں سے ہو جائے۔ اور مادر موسیٰ نے ان کی بہن (کلثوم)سے کہا کہ اس کے پیچھے پیچھے چلی جا تو وہ موسیٰ کو (دور سے) دیکھتی رہی کہ دشمنوں کو اس کام پتہ نہ چل جائے اور ہم نے موسیٰ پر دودھ پلانے والیوں کے دودھ کو پہلے سے حرام قرار دیا تھا چنانچہ موسیٰ کی بہن نے کہا کہ میں تمہیں ایسے گھرانے کا پتہ دوں جو اس بچے کو تمہارے لئے پالیں اور وہ اس کے خیر خواہ بھی ہوں۔ " (قصص:۱۰تا۱۴) موسی ٰ کے پیدا ہوتے ہی دایہ نے چاہا کہ حکومت کو خبر کر دوں کہ بچے کے نور کی چمک سے اس بچہ کی محبت پیدا ہو گئی دایہ نکلی تو حکومتی افراد گھر میں داخل ہوئے ماں نے موسیٰ کو تندور میں ڈال دیا۔ حکومتی افراد کے جانے کے بعد بچے کے رونے کی آواز آئی دیکھا کہ آتش تندور سلامتی او برد بن چکی تھی صندوق بنایا گیا بہن ساتھ چلی ماں نے آخری بار دودھ پلا کر نیل کی موجوں کے سپرد کر دیا۔ فرعون اور اسکی ملکہ دریا کے کنارے محل میں موجود دریا کا نظارہ کر رہے ہیں صندوق نظر آیا تو حکم ہوا کہ فوراً جائیں اور صندوق لے کر آئیں۔ حضرت موسیٰ کی نجات کے لیے صندوق کا ڈھکنا کھولا گیاملکہ نے بچہ دیکھا تو اس کی محبت نے دل میں گھرکر لیا۔

وَقَالَتِ امْرَأَۃ فِرْعَوْنَ قُرَّۃ عَیْنٍ لِّیْ وَلَکَ لاَتَقْتُلُوْہُ عَسٰی أَنْ یَّنْفَعَنَا أَوْ نَتَّخِذَہ وَلَدًا وَّہُمْ لاَیَشْعُرُوْنَ۔

"اور فرعون کی زوجہ نے کہا یہ بچہ تو میری اور تیری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے اسے قتل نہ کرو ممکن ہے کہ یہ ہمارے لیے مفید ثابت ہو ہم اسے بیٹا بنا لیں اور وہ (انجام سے )بے خبر تھے۔ " (قصص:۹) اللہ کی عجیب قدرت ہے کہ آسمان و زمین کے لشکروں سے کسی قوم کو نیست و نابود کر دے یا خود مستکبرین کے ہاتھوں برباد ی کاسامان ظہور پذیر ہو۔ موسیٰ کی دایہ قبطی دریا سے نکالنے والے، متعلقین فرعون ڈھکنا کھولنے والا فرعون اور پھر موسیٰ غلبہ و اقتدار، موسیٰ جوان ہو گئے، بازار میں دو آدمیوں کو لڑا ئی کرتے دیکھا ایک کے مدد طلب کرنے پر دوسرے کو جان لیوا مکا مارا، اب مخفیانہ طور پر مصر کو چھوڑ کر چلے۔

وَلَمَّا تَوَجَّہَ تِلْقَاءَ مَدْیَنَ قَالَ عَسَیٰ رَبِّیْ أَنْ یَّہْدِیَنِیْ سَوَاءَ السَّبِیْلِ وَلَمَّا وَرَدَ مَاءَ مَدْیَنَ وَجَدَ عَلَیْہِ أُمَّۃ مِّنْ النَّاسِ یَسْقُوْنَ وَوَجَدَ مِنْ دُوْنِہِمُ امْرَأَتَیْنِ تَذُوْدَانِ قَالَ مَا خَطْبُکُمَا قَالَتَا لَانَسْقِیْ حَتّٰی یُصْدِرَ الرِّعَاءُ وَأَبُوْنَا شَیْخٌ کَبِیْرٌ فَسَقیٰ لَہُمَا ثُمَّ تَوَلَّی إِلٰی الظِّلِّ فَقَالَ رَبِّ إِنِّی لِمَا أَنزَلْتَ إِلَیَّ مِنْ خَیْرٍ فَقِیرٌ فَجَائَتْہُ إِحْدَاہُمَا تَمْشِیْ عَلَی اسْتِحْیَاءٍ قَالَتْ إِنَّ أَبِیْ یَدْعُوْکَ لِیَجْزِیَکَ أَجْرَ مَا سَقَیْتَ لَنَا فَلَمَّا جَائَہ وَقَصَّ عَلَیْہِ الْقَصَصَ قَالَ لَاتَخَفْ نَجَوْتَ مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِیْنَ۔

"اور جب موسیٰ Ù†Û’ مدین کا رخ کیا اور کہا کہ اب پروردگار مجھے سیدھے راستے Ú©ÛŒ ہدایت فرمائے گا اور جب وہ مدین Ú©Û’ کنویں پر پہنچے تو انہوں Ù†Û’ دیکھا کہ لوگوں Ú©ÛŒ ایک جماعت اپنے جانوروں Ú©Ùˆ پانی پلا رہی ہے اور دیکھا کہ ان Ú©Û’ علاوہ دو عورتیں اپنے جانور لیے ہوئے Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ ہیں موسیٰ Ù†Û’ کہا کہ آپ دونوں کا کیا مسئلہ ہے؟ وہ دونوں بولیں جب تک یہ چرواہے اپنے جانوروں Ú©Ùˆ پانی پلا کرواپس نہ Ú†Ù„Û’ جائیں ہم پانی نہیں پلا سکتیں اور ہمارے والد بڑی عمر Ú©Û’ بوڑھے ہیں۔ موسیٰ Ù†Û’ ان Ú©Û’ جانوروں Ú©Ùˆ پانی پلا یا پھر سایہ Ú©ÛŒ طرف ہٹ گئے اور کہا کہ پالنے والے جو چیزیں تو مجھ پر نازل کرتا ہے میں اس کا محتاج ہوں پھر ان دونوں لڑکیوں میں سے ایک حیا Ú©Û’ ساتھ چلتی ہوئی موسیٰ Ú©Û’ پاس آئی کہنے Ù„Ú¯ÛŒ میرے والد تم Ú©Ùˆ بلا رہے ہیں تاکہ تم Ù†Û’ جو ہمارے جانوروں Ú©Ùˆ پانی پلا یا ہے تمہیں Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ اجرت دیں جب موسیٰ ا Ù† Ú©Û’ پاس آئے اور اپنا سارا قصہ انہیں سنا یا تو وہ کہنے Ù„Ú¯Û’ خو ف نہ کرو تم اب ظالموں سے نجات پا Ú†Ú©Û’ ہو۔" (قصص:Û²Û² تا Û²Ûµ )                                 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next