اھل بیت (ع) سے نسبت اور محبت کی قدر و قیمت



ابن ابی لیلیٰ نے ان سے کھا: آپ تو عالم ومحدث ھیں اگر آپ کو یہ بات پسند نھیں ھے کہ آپ کو رافضی کھا جائے تو رفض کو چھوڑ دیں، پھر تم ھمارے بھائی ھو۔ عمار نے اس سے کھا: جو تمھارا مسلک ھے وھی میرا مسلک ھے، لیکن مجھے اپنے اور تمھارے اوپر رونا آ رھا ھے ، اپنے اوپر تو میں اس لئے رو رھا ھوں کہ جس عظیم رتبہ کی طرف تونے مجھے نسبت دی ھے میں اس کا اھل نھیں ھوں ، تم نے یہ گمان کیا ھے کہ میں رافضی ھوں وائے ھو تم پر،(امام جعفر صادق(ع) نے فرمایاھے : سب سے پھلے ان جادوگروں کو رافضی کھا گیا تھا جو عصا میں حضرت موسیٰ کا معجزہ دیکھ کر ان پر ایمان لائے اور ان کی پیروی کی اور فرعون کے حکم کو ٹھکرا دیااور اپنے فائدہ کی ھر چیز کو قبول کر لیا تو فرعون نے انھیں رافضی کا نام دیا کیونکہ انھوں نے فرعون کے دین کو ٹھکرا دیا تھا تو اس

دیا تھا تو اس لحاظ سے رافضی وہ شخص ھے جو ان تمام چیزوں کو ٹھکرا دے جن کو خدا پسند نھیں کرتا ھے اور جس چیز کا خدا نے حکم دیا ھے اس پر عمل کرے، تو اس زمانہ میں ایسا کون ھے ؟) اور اپنے اوپر اس لئے بھی رو رھا ھوں کہ مجھے خوف ھے اگر خدا کو میرے دل کی کیفیت کا علم ھو گیا جبکہ میں نے معزز لقب پایا ھے تو میرا پروردگار مجھے سرزنش کرے گا اور فرمائے گا: اے عمار کیا تم باطل چیزوں کو ٹھکرا ئے تھے اور طاعات پر عمل کرتے تھے جیسا کہ تمھیں لقب ملا ھے ؟ اگر اس مدت میں میں سھل انگاری سے کام لونگاتو اس سے میرے درجات کم ھو جائیں گے، اور میرے اوپر شدید عقاب ھوگا مگر یہ کہ ھمارے مولا و آقااپنی شفاعت کے ذریعہ ھماری مدد کریں۔

اورتمھارے اوپر اس لئے رو رھا ھوں کہ تم نے میرا ایسا نام رکھا ھے جس کا میں اھل نھیں ھوں مجھے ڈر ھے کہ تمھارے اوپر خدا کا عذاب نہ آجائے کہ تم نے شریف ترین نام رکھا ھے اور اس کو پست ترین خیال کیا ھے تمھارا بدن اس بات کے عذاب کو کیسے برداشت کرے گا؟

امام جعفر صادق(ع) فرماتے ھیں: اگر عمار Ú©Û’ اوپر آسمانوں اور زمینوں سے بھی زیادہ گناہ ھوتے تو ان Ú©ÛŒ اس گفتگو Ú©Û’ سبب ان سب Ú©Ùˆ محو کر دیا جاتا۔ یہ کلمات ان Ú©Û’ پروردگار Ú©ÛŒ بارگاہ میں ان Ú©Û’ حسنات میں اضافہ کریں Ú¯Û’ ،یھاں تک کہ ان Ú©Û’ کلام کا معمولی حصہ بھی اس دنیا سے ہزار گنابڑا  ھوگا۔[11]

ھرمحبت کا دعویدار شیعہ نھیں ھے

امام موسیٰ کاظم (ع) کی خدمت میں عرض کیا گیا کہ ھم لوگوں کا گزر بازار میں اس شخص کے پاس سے ھوا جو یہ کہہ رھا تھا میں محمد و آل محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کا مخلص شیعہ ھوں وہ اپنا کپڑا فروخت کرنے

کی غرض سے یہ آواز دے رھا تھا کہ کون زیادہ مھنگا خریدے گا؟ امام موسیٰ کاظم (ع) نے فرمایا:

”ما جھل ولاضاع امروٴ عرف قدر نفسہ، اٴتدرون ما مثل ھذا؟ ھذا شخص قال اٴنا مثل سلمان،و اٴبی ذر،و المقداد،و عمّار،و Ú¾Ùˆ مع ذلک یباخس فی بیعہ Ùˆ یدلس عیوب المبیع علیٰ مشتریہ، Ùˆ یشتری الشیء بثمن، فیزاید الغریب،یطلبہ فیوجب لہ ثم اذا غاب المشتری قال لا اٴریدہ إلا بکذا بدون ما کان طلبہ منہ ØŒ اٴیکون ھذا کسلمان Ùˆ اٴبی ذر Ùˆ المقداد Ùˆ عمّار؟حاش اللّٰہ ان یکون ھذا Ú©Ú¾Ù…ØŒ ولکن ما یمنعہ من اٴن یقول إنی من محبی محمد Ùˆ آل محمد Ùˆ من یوالی اٴولیائہ Ùˆ یعادی  اٴعدائھم“۔

کیا تم جانتے ھو کہ اس کی مثال کیا ھے ؟ یہ شخص کہہ رھا تھامیں سلمان ، ابو ذر، مقداد اور عمار یاسر کے مثل ھوں اس کے با وجوداپنی چیز کو کم ناپتاھے اور خریدار سے اپنی اس چیز کا عیب چھپاتا ھے جس کو فروخت کر رھا ھے۔ اور معمولی قیمت میں ایک چیز خریدتا ھے اور اجنبی کو گراں قیمت پر فروخت کرتا ھے اور جب وہ چلا جاتا ھے تو اس کی برائی کرتا ھے ۔

کیا یہ شخص سلمان و ابو ذر اور مقداد و عمار جیسا ھو سکتا ھے ؟ ھرگز نھیں، ان جیسا نھیں ھوسکتا ،وہ کیا چیز ھے جس نے اسے یہ کھنے سے باز رکھا کہ میں محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) و آل محمد(ع) کے شیعوں میں سے ھوں یا ان کے دوستوں کا دوست اور ان کے دشمنوں کا دشمن ھوں ۔[12]

مومنین اھل جنت کے لئے ایسے ھی درخشاں ھیں جیسے آسمان پر ستارے امیر المومنین سے روایت ھے کہ آپ نے فرمایا: یقیناً جنت والے ھمارے شیعوں کی طرف ایسے ھی دیکھیں گے جیسا کہ انسان آسمان کے ستاروں کو دیکھتا ھے ۔[13]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next