اھل بیت (ع) سے نسبت اور محبت کی قدر و قیمت



جس نے ھمارے شیعوں سے دشمنی کی در حقیقت اس نے ھم سے دشمنی کی اور جس نے ان سے محبت کی حقیقت میں اس نے ھم سے محبت کی، کیونکہ وہ ھم میں سے ھیں وہ ھماری طینت سے پیدا کئے گئے ھیں لہٰذاجو بھی ان سے محبت کرے گا وہ ھم میں سے ھے اور جو ان سے دشمنی رکھے گا اس کا ھم سے کوئی تعلق نھیں ھے، ھمارے شیعہ نورِ خداسے دیکھتے ھیںوہ خدا کی رحمت میں چلتے پھرتے ھیں اور اس کی کرامت سے سرفراز و کامیاب ھوتے ھیں۔[21]

ابو الحسن(ع) سے منقول ھے کہ آپ نے فرمایا: جس نے ھمارے شیعوں سے عداوت کی اس نے ھم سے عداوت کی اور جس نے ان سے محبت کی اس نے ھم سے محبت کی کیونکہ وہ ھم ھی میں سے ھیں وہ ھماری طینت سے خلق کئے گئے ھیں جس نے ان سے محبت کی وہ بھی ھم میں سے ھے اور جس نے ان سے دشمنی کی اس کا ھم سے کوئی تعلق نھیں ھے ، ھمارے شیعہ نورِ خداسے دیکھتے ھیں اور اسکی رحمت میں چلتے پھرتے ھیں اور اس کی کرامت سے سر فراز ھوتے

ھیں اگر ھمارے شیعوں میں سے کسی کوکوئی مرض لاحق ھوتا ھے تو اس کے مرض سے ھم بھی متاٴثر ھوتے ھیں ۔

اور اگران میں سے کوئی غمگین ھوتا ھے تو اس کے غم سے ھمیں بھی رنج ھوتا ھے اور اگر ان میں سے کوئی خوش ھوتا ھے تو اس کی خوشی سے ھم بھی خوش ھوتے ھیں اور ھمارا کوئی شیعہ ھماری نظروں سے غائب نھیں ھے خواہ وہ مشرق و مغرب میںکھیں بھی ھو اوراس کے اوپر کچھ قرض ھو تو ھمارے ذمہ ھے اور اگر اس نے مال چھوڑا ھو تو وہ اس کے وارث کا ھے ۔

ھمارے شیعہ وہ لوگ ھیں جو نماز پڑھتے ھیں، زکواة دیتے ھیں، خانہ خدا کا حج کرتے ھیں، ماہ رمضان کے روزے رکھتے ھیں،اھل بیت سے محبت رکھتے ھیں اور ان کے دشمنوں سے بیزار رہتے ھیں یھی لوگ صاحبان ایمان و تقویٰ اور یھی اھل زھد و ورع ھیں ،جس نے ان کی بات کو رد کر دیا اس نے خدا کے حکم کو رد کر دیا اور جس نے ان پر طعن کیااس نے خدا پر طعن کیا کیونکہ یھی خدا کے حقیقی بندے ھیں، یھی اس کے سچے دوست ھیں ،خدا کی قسم اگر ان میں سے کوئی ربیعہ و مضر کے قبیلے کے برابر لوگوں کی شفاعت کرے گا تو خدا اس کی اس عظمت کی بنا پر جواس کی نظر میں ھے ا ن کے بارے میں اس کی شفاعت کو قبول کرے گا۔[22]

اھل بیت کے شیعوں پر اور شیعوں کے اھل بیت (ع) پر حقوق

صرف اھل بیت ھی اپنے شیعوں سے اور ان کے دوستوں سے محبت اور ان کے دشمنوں سے نفرت وبیزاری نھیں کرتے ھیںبلکہ جس طرح شیعوں پر اھل بیت کے حقوق ھیں کہ وہ خدا کی طرف ان کی ھدایت و راھنمائی کریں اور ان کو حدود خدا کی تعلیم دیں اور انھیں عبودیت کے آداب سکھائیں اسی طرح ان کے شیعوں پربھی لازم ھے کہ ان سے سیکھیں۔

ابو قتادہ نے امام جعفرصادق (ع)سے روایت کی ھے کہ آپ(ع) نے فرمایا: ھمارے شیعوں کے حقوق ھم پر زیادہ واجب ھیںبہ نسبت ھمارے حقوق کے جوان کے ذمہ ھیں۔ عرض کیا گیا کہ فرزندِ رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) یہ کیسے؟ فرمایا: اس لئے کہ ان پر ھماری وجہ سے مصیبت پڑی ھے مگر ان کی وجہ سے ھم پر مصیبت نھیں پڑتی۔

 



[1] سورہ بینہ: ۷

[2] مجمع الزوائد : ج۹ ص ۱۳



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next