پیغمبر اکرم (ص) اورمدد و تعاون



تو كز محنت ديگران بى غمى

نشايد كہ نامت نہند آدمي

امام جعفر صادق (ع) فرماتے ہيں :

''من قضا لاخيہ المومن حاجة قضي اللہ عزوجل لہ يوم القيمہ ماة الف حاجة من ذالك اولہا الجنة'' (1)

اگر كوئي اپنے مومن بھائي كى حاجت پورى كرے تو قيامت كے دن خدا اس كى ايك لاكھ حاجتيں پورى كريگا جن ميں سب سے پہلى حاجت جنت ہے _

پيغمبر (ص) صرف مسلمانوں ہى كو مدد اور تعاون كى تعليم نہيں ديتے تھے بلكہ آپ (ص) خود بھى مختلف كاموں ميں شريك ہوجاتے تھے يہاں تك كہ اصحاب آگے بڑھ كر آپ، كے بدلے اس كام كے كرنے كا اصرار كرنے لگتے تھے ليكن آنحضرت (ص) اس بات كو قبول نہيں كرتے اور فرماتے تھے كہ خدا اپنے بندہ كو دوسروں كے درميان امتيازى شكل ميں ديكھنا پسند نہيں كرتا_(1)

مدد اور تعاون كى اہميت كو اور زيادہ واضح كرنے كيلئے رسول خدا كے معاشرتى كاموں ميں تعاون اور مدد كى مزيد مثاليں ہم پيش كر رہے ہيں _


1) (داستان راستان ج 1 ص 12)_

 

191



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next