پیغمبر اکرم (ص) اورمدد و تعاون




1) ( بحار الانوار ج 9 ص 111)_

 

193

خندق كھورنے لگے امير المؤمنين كھدى ہوئي مٹى كو خندق سے نكال كر باہر لے جار رہے تھے پيغمبر اكرم (ص) نے اتنا كام كيا كہ پسينہ سے تر ہوگئے اور تھكاوٹ كے آثار آپ (ص) كے چہرہ سے نماياں تھے آپ(ص) نے فرمايا :

''لا عيش لا عيش الاخرة اللہم اغفر للانصار و المہاجرين ''(1)

آخرت كے آرام كے سوا اور كوئي آرام نہيں ہے اے اللہ مہاجرين و انصار كى مغفرت فرما_

جب آپ (ص) كے اصحاب نے ديكھا كہ آپ (ص) خود بہ نفس نفيس خندق كھودنے اور مٹى اٹھانے ميں منہمك ميں تو ان كو اور زيادہ جوش سے كام كرنے لگے_

جابر ابن عبداللہ انصارى فرماتے ہيں : خندق كھودتے كھودتے ہم ايك بہت ہى سخت جگہ پر پہونچے ہم نے پيغمبر (ص) كى خدمت ميں عرض كى كہ اب كيا كيا جائے آپ(ص) نے فرمايا : وہاں تھوڑا پانى ڈال دو اس كے بعد آپ(ص) وہاں خود تشريف لائے حالانكہ آپ(ص) بھو كے بھى تھے اور پشت پر پتھر باندھے ہوئے تھے ليكن آپ (ص) نے تين مرتبہ خدا كا نام زبان پر جارى كرنے كے بعد اس جگہ پر ضرب لگائي تو وہ جگہ بڑى آسانى سے كھد گئي_(2)

عمرو بن عوف كہتے ہيں كہ ميں اور سلمان اور انصار ميں سے چند افراد مل كر چاليس ہاتھ كے قريب زمين كھود رہے تھے ايك جگہ سخت پتھر آگيا جس كى وجہ سے ہمارے آلات ٹوٹ


1) ( بحار الانوار ج 2 ص 218) _



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next