پیغمبر اکرم (ص) اورمدد و تعاون



2 (بحار الانوار ج 20 ص 198)_

 

194

گئے ہم نے سلمان سے كہا تم جاكر پيغمبر (ص) سے ماجرا بيان كردو سلمان نے آنحضرت (ص) سے سارا واقعہ بيان كردياآنحضرت (ص) خود تشريف لائے اور آپ(ص) نے چند ضربوں ميں پتھر كو ٹكڑے ٹكڑے كرديا _ (1)

كھانا تيار كرنے ميں پيغمبر (ص) كى شركت

جب پيغمبر (ص) اور آپ كے اصحاب اپنى سواريوں سے اترے اور اپنا سامان اتار ليا تو يہ طے پايا كہ بھيڑ كو ذبح كركے كھانا تيار كيا جائے _

اصحاب ميں سے ايك نے كہا گوسفند ذبح كرنے كى ذمہ دارى ميرے اوپر ہے ، دوسرے نے كہا اس كى كھال ميں اتاروں گا ، تيسرے نے كہا گوشت ميں پكاؤں گا _ رسول خدا (ص) نے فرمايا : جنگل سے لكڑى لانے كى ذمہ دارى ميں قبول كرتا ہوں لوگوں نے كہا اے اللہ كے رسول آپ (ص) زحمت نہ فرمائيں آپ (ص) آرام سے بيٹھيں ان سارے كاموں كو ہم لوگ فخر كے ساتھ انجام دينے كے لئے تيار ہيں ، تو رسول خدا (ص) نے فرمايا : مجھے معلوم ہے كہ تم لوگ سارا كام كرلو گے ليكن خدا كسى بندہ كو اس كے دوستوں كے درميان امتيازى شكل ميں ديكھنا پسند نہيں كرتا _پھر اس كے بعد آپ (ص) صحرا كى جانب گئے اور وہاں سے لكڑى و غيرہ جمع كركے لے آئے _ (2)


1) ( بحار الانوار ج 20 ص 198)_

2) ( داستان راستان منقول از كحل البصر ص 68)_

 

195



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next