سخاوت ، پيغمبر (ص) كى خداداد صفت



پيغمبر (ص) كى ازدواج ميں سے ايك بيوى نے بتايا كہ آپ (ص) نے آخر وقت تك كبھى بھى مسلسل


1) (سورہ حشر 9)_

2) (جامع السعادات ج 2ص 123 مطبوعہ بيروت) _

 

214

تين دن تك سير ہوكر كھانا نہيں كھايا اگر ہم چاہتے تو بھوكے نہ رہتے مگر ہم نے ايثار سے كام ليا (1) منقول ہے كہ رسول الله (ص) كے پاس ايك صحابى آئے ان كى شادى ہوچكى تھى اور ضرورت مند تھے انہوں نے آپ(ص) سے كچھ طلب كيا آپ (ص) عايشہ كے گھر ميں تشريف لے گئے اور پوچھا كہ گھر ميں كچھ ہے كہ اس دوست كى كچھ مدد كريں عائشےہ نے كہا ميرے گھر ميں ايك زنبيل ميں كچھ آٹا ركھا ہے ، آپ (ص) نے وہ زنبيل مع آٹے كے اس صحابى كے حوالہ كردى پھر اس كے بعد گھر ميں كچھ بھى نہ رہا(2)

دو طرح كے مسائل

الف _ ساءل كے سوال كا جواب

آپ(ص) كى بے پناہ سخاوت اور بخشش اس بات كى اجازت نہيں ديتى تھى كہ آپ (ص) كسى ساءل كو خالى ہاتھ واپس كرديں _'' ماسءل رسول الله شيءا قط فقال لا''(3)رسول(ص) نے كبھى كسى ساءل كے جواب ميں انكار نہيں كيا اور يہ صفت آپ ميں اسقدر راسخ تھى كہ اگرگھر ميں كچھ نہيں ہوتا تھا تب بھى آپ (ص) كسى كو خالى ہاتھ واپس نہيں كرتے تھے _


1) (جامع السعادات ج 2ص 122) _

2) (شرف النبى (ص) ص 70) _

3) (الوفاء باحوال المصطفى ج 2ص 441)_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next