چند دعائیں صحیفہ حضرت زھراء (ع) سے



۶۱۔ آپ کی دعا طلب مغفرت کیلئے

جناب فاطمہ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا کہ رسول اکرم(ص) نے مجھے بدھ کی رات نماز کی تعلیم فرمائی اور فرمایا جو چھ رکعت نماز اس طرح پڑھے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے ساتھ قل اللھم مالک الملک توتی الملک من تشاء بغیر حساب۔ تک پڑھے جب نماز سے فارغ ہو تو کہے۔

اے اللہ حضرت محمد کو اس کی اتنی جزا دے جس کا وہ حقدار ہیں تو خداوند عالم اس کے ستر سال کے گناہ معاف فرمائے گا اور بے حساب ثواب عطا کرے گا۔

۶۲ ۔ بیماری کے وقت رحمت الہی طلب کرتے ہوئے

امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی وفات کے ساٹھ دن بعد بیمار ہوئیں۔ اور بیماری شدت اختیارکر گئی ۔ تو اس وقت یہ دعا مانگی۔

اے زندہ اے ہمیشہ رہنے والے میں تیری رحمت کی پناہ ہوں، پس مجھے پناہ میں لے لو، پروردگار مجھے آگ سے دور رکھ۔ مجھے جنت میں داخل فرما مجھے اپنے پدر بزرگوار محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ملحق فرما۔

۶۳۔ اپنی وفات کی رات میں طلب رحمت کرتے ہوئے

حضرت علی علیہ السلام سے روایت ہے جس رات میں حضرت زہرا رحلت فرماتی ہیں اور اپنے پروردگار کی طرف بلالی لی جاتی ہیں۔ فرمایاآپ پر سلام ہو، اور پھر مجھے کہا، اے میرے چچا زاد جبرئیل سلام کے انداز میں میرے پاس آئے ہیں، یہاں تک کہ ہم نے سنا کہ کہہ رہی تھی اے روحوں کے قبض کرنے والے آپ پر سلام، جلدی سے میری روح قبض کرو، اور مجھے اذیت نہ دو، پھر ہم نے سنا تو کہہ رہی تھیں۔

اے میرے پروردگار، تیری طرف آرہی ہوں نہ کہ جہنم کی طرف پھر آنکھیں بند کرلیں اور ہاتھوں اور پاؤں کو پھیلا دیا، گویا کبھی بھی زندہ نہ تھیں۔

۶۴۔ شیعوں کے گناہوں کی بخشش کیلئے

اسماء بنت عمیس سے روایت ہے، کہ میں نے دیکھا، حضرت زہرا بیماری کی حالت میں، رو بقبلہ بیٹھ کر اپنے ہاتھوں کو آسمان کی طرف اٹھا کر کہہ رہی ہیں، پروردگار میرے مولا و آقا تجھے اپنی برگزیدہ ہستیوں کی قسم دے کے کہتی ہوں، اور اپنے فراق میں اپنی اولاد کے رونے کا واسطہ دیتی ہوں کہ میرے شیعوں کے گناہوں، اور میرے فرزندوں کے شیعوں کے گناہوں سے درگذر فرما۔

۶۵۔ اپنے اوپر واقع شدہ مظالم سے تنگ آکر موت کی تمنا کرتے ہوئے فرمایا

پروردگار: زندگی سے تنگ آچکی ہوں، اور میں دنیا والوں سے بیزار ہوچکی ہوں، پس مجھے اپنے والد گرامی سے ملحق فرما۔

۶۶۔ اپنی وفات میں تعجیل کیلئے دعا

پروردگار: میری وفات میں جلدی فرما، کیونکہ زندگی میرے لئے تنگ اور مشکل ہو گئی ہے۔

۶۷۔ وفات کے وقت

پروردگار: محمد مصطفےٰ اور ان Ú©Û’ مجھ سے اشتیاق اور پیار Ú©Û’ واسطے اورمیرے شوہر علی المرتضےٰ اور ان Ú©Û’ غم کھانے کا واسطہ حسن مجتبیٰ Ú©Û’ مجھ پر گریہ کرنے کا واسطہ،حسین شہید اور ان Ú©Û’ غمگین ہونے کا واسطہ اور میرے فرزندوں اور ان Ú©Û’ مجھ پر حسرت کرنے کا واسطہ کہ پیغمبر اسلام(ص) Ú©ÛŒ امت Ú©Û’ گناہوں سے درگذر فرما، اور ان پر رحم فرما، اور ان Ú©Ùˆ داخل بہشت فرما، اور میری  بیٹیوں کا واسطہ اور ان Ú©Û’ پرحسرت ہونے کا واسطہ کہ پیغمبر اسلام(ص) Ú©ÛŒ امت Ú©Û’ گناہگاروں Ú©ÛŒ مغفرت فرما اور ان پر رحم کر اور ان Ú©Ùˆ جنت میں داخل فرما، کیونکہ توسب سے بڑا مسئول اور بہترین رحم کرنے والا ہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next