چند دعائیں صحیفہ حضرت زھراء (ع) سے



آپ کے جانے بعد مزید لوگوں نے ہم سے منہ موڑ لیا ہے، اور ہمیں اہمیت نہیں دی اور ہماری میراث چھین لی ہے۔

 

آپ چودہویں کے چاند اور نور پھیلانے والے چراغ تھے، خدا کی جانب سے آپ پر کتاب نازل ہوتی تھی۔

 

حضرت جبرئیل آیات الہی کے ساتھ ہمارے مونس تھے، اور آپ کے جانے کے بعد تمام اچھائیاں بھی پوشیدہ ہو گئیں۔

 

اے کاش ہم آپ سے پہلے مر چکے ہوتے آپ کو تو مٹی نے اپنے اندر چھپا لیا ہے۔

 

پھر حضرت زہرا اپنے گھر لوٹ آئیں، حضرت امام علی ان کے انتظار میں تھے جناب سیدہ جب گھر آکر ذرا پرسکون ہوئیں تو فرمانے لگیں۔ اے ابو طالب کے بیٹے، جس طرح جنین ماں کے پیٹ میں چھپ جاتا ہے چھپ گئے ہو اور تہمتوں کی کثرت کی وجہ سے زمین گیر ہوگئے ہو۔ ہاں! شاہیں کے پر ٹوٹ گئے جبکہ چھوٹے پر بھی آپ کے ساتھ پرواز کے دوران خیانت کریں گے۔ یہ پسرابی قصافہ ہے، جس نے میرے باپ کا ہدیہ اور میرے دو بچوں کی زندگی کا تمام سرمایہ مجھ سے چھین لیا ہے، واضح طور پر مجھ سے دشمنی کی ہے، گفتگو کے دوران میں اس کو بہت جھگڑالو پایاہے، انصار نے میری حمایت سے ہاتھ اٹھا لیا جبکہ مہاجرین نے بھی میری مدد نہیں کی اور لوگوں نے بھی میری مدد سے چشم پوشی کی ہے، نہ کوئی دفاع کرنے والا رکھتی ہوں اور نہ کوئی ایسا آدمی جوان کو یہ کام کرنے سے روکے، میں اس حال میں گھر سے نکلی کہ بہت پریشان تھی اور یونہی خالی ہاتھ واپس آگئی۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next