چند دعائیں صحیفہ حضرت زھراء (ع) سے



تمام تعریفیں اللہ کے ساتھ ہیں جو مذکورہ عزتوں والا ، اور مشہور و معروف افتخارات والا، تلخ و شیریں حالات میں شکر کو قبول کرنے والا، اور ہمارے آقا و سردار محمد وآل محمد پر درود و سلام بھیجنے والا۔

یہی دعا دوسری روایت میں یوں ہے۔

اللہ کے نام سے جو بخشنے والا، رحم کرنے والاہے ، نور کے پروردگار کے نام سے، اس پروردگار کے نام سے جو جب بھی کسی شے کا ارادہ کرے اور کہے ہوجا تو ہوجاتی ہے۔ اس پروردگار کے نام کے ساتھ جو آنکھوں میں چھپی خیانتوں اور دل کے مخفی رازوں سے بھی آگاہ ہے۔

اس ذات کے نام کے ساتھ جس نے نور کو نور سے پیدا کیا، اس ذات کے نام کے ساتھ جو نیکیوں کے ساتھ معروف ہے، اس ذات کے نام کے ساتھ کہ جس نے نور کو کوہ طور پر بمطابق معین اندازے کے جلیل القدر اور بزرگ نبی پر کوہ طور پر نازل کیا جیسا کہ کتاب میں لکھا ہوا ہے۔

۲۵۔ بخار کے لئے دعا

اے پروردگار تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں تو بلند اور عظیم المرتبہ ہے، ہمیشہ سے قائم بادشاہی والا ہے، اور عظیم احسان والا، اور بہت زیادہ باکرامت ہے، تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں تو بلند اور عظیم المرتبہ ہے، مکمل کلمات کے مالک اور دعاؤں کو قبول کرنے والا ہے، فلاں (مشکل میں پھنسے شخص کا نام لیں) کی مشکلات کو حل فرما۔

۲۶۔ بخار کیلئے دعا

شب و روز میں آرام کرنے والے اسی کے دم سے ہیں، جو سننے والا اور جاننے والا ہے، اے بخار اگر تو خدا کے بزرگ اور اس کے گرامی قدر رسول پر ایمان رکھتا ہے تو پھر ہڈیوں کو چور چور نہ کر، اور گوشت کو نہ کھا، اورخون نہ پی۔

اس تعویذ کے حامل کو چھوڑ کر کسی ایسے کی طرف جا، جو خدائی بزرگ، اور گرامی قدر پیغمبر اکرم اور ان کے خاندان، یعنی محمد، علی، فاطمہ، حسن، حسین، پر ایمان نہ رکھتا ہو۔

 

دنوں اور مہینوں میں جناب سیدہ کی دعائیں

۲۷۔ ہفتہ کے دن کی دعا

اے پروردگار: اپنی رحمتوں کے خزانے ہم پر کھول دے، اور اے پروردگار ہمیں اس رحمت سے سرفراز فرما کہ جس کے بعد دنیا و آخرت میں ہمیں عذاب نہ آئے، اور اپنے وسیع و عریض فضل سے پاک اور حلال رزق عطا فرما، اور ہمیں سوائے اپنی ذات کے کسی کا محتاج نہ کرنا۔ ے پروردگار: ہمیں شکر بجا لانے کی توفیق عطا فرما اور ہماری محتاجی اور نیاز مندی اور غیر سے بے نیازی اور عزت نفس میں اضافہ فرما۔

اے پروردگار: دنیا میں ہمارے لئے وسعت قرار دے۔ اے پروردگار: اس حال میں کہ ہم تیرے دیدار کے طالب ہیں، ہم پناہ مانگتے ہیں کہ تو ہم سے رخ موڑے جبکہ ہم تیرے دیدار کے طالب ہیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next