امام ابو حنیفہ (رہ) حنفی مسلک کے موسس و رئیس

سيد حسين حيدر زيدي


مجموعی طور پر یہ دعوی کیا جا سکتا ہے کہ کوفہ کا فقہی مبناء، جس نے بعد میں نام پیدا کیا، عبد اللہ بن مسعود کے ذریعہ وجود میں آیا، جیسا کہ اشارہ کیا گیا کہ ابو حنیفہ کے جملہ اساتذہ میں سے ایک زید بن علی زین العابدین تھے، جو اثنا عشری شیعوں کے چوتھے امام علی بن حیسن علیہ السلام کے فرزند ہیں۔ زید جو زیدیہ مسلک کے رئیس شمار ہوتے ہیں، بہت سے علوم میں صاحب کمال تھے، وہ علم قراءات قرآن،فقہ و عقائد میں اپنے زمانہ کے مہم اور برجستہ عالم تھے اور معتزلہ ان کا شمار اپنے شیوخ میں سے کرتے ہیں۔ (۴۶) اور معتزلی نے جس کے افکار و آرا سے اثر قبول کیا ہے، اس علمی اتصال کے نتیجہ میں شاید فقہ حنفی اور معتزلہ کے افکار عقلائی کے درمیان ریشہ و رابطہ تلاش کیا جا سکتا ہے۔ روایت میں ملتا ہے کہ ابو حنیفہ نے دو سال تک زید بن علی علیہ السلام کی شاگردی اختیار کی ہے اور اسی طرح سے ابو حنیفہ شیعہ اثنا عشری کے چھٹے امام حضرت جعفر صادق علیہ السلام سے سے علمی رابطہ رکھتے تھے۔ (۴۷) اور ابو حنیفہ کے کوفہ سے مکہ، ابن ھبیرہ (۴۸) اور بنی امیہ سلاطین کی سختی کے سبب ھجرت، انہیں مکہ میں ابن عباس سے فقہ میں استفادہ کا موقع میسر آیا، اس لیے کہ ابن عباس کے شاگرد مکہ میں صاحبان درس تھے۔ (۴۹) نقل کیا جاتا ہے کہ امام ابو حنیفہ اپنی علمی زندگی میں تقریبا ساٹھ ہزار مسئلے اور بعض روایات کے مطابق تین لاکھ فقہی مسئلے پیش کرنے میں کامیاب ہوئے۔ (۵۰) امام ابو حنیفہ نے اپنی زندگی میں مشہور شاگردوں کی تربیت اور فقہ کو مدون و مرتب کیا جس کا اکثر نمونہ ان کے شاگرد محمد بن حسن شیبانی کی کتاب میں ظاہر ہوا ہے، (۵۱) اور اس کے علاوہ بہت سی کتابیں بھی تالیف کی ہیں، یا ان کی طرف ان کتابوں کی نسبت دی گئی ہے، جیسے کتاب الصلاۃ جسے کتاب العروس بھی کہا جاتا ہے، کتاب المناسک، کتاب الرھن، کتاب الشروط، ظاہرا یہ کتابیں اپنے موضوع کے حوالہ سے نظیر نہیں رکھتیں۔ کتاب الفرائض، الرد علی القدریۃ، رسالۃ الی البستی، کتاب العالم و المتعلم و کتاب فقہ الاکبر، آخری دو کتابیں عقائد اور علم کلام کے بارے میں ہیں۔ (۵۲)

 

امام ابو حنیفہ کے فقہی مبانی کو متاثر کرنے والے اسباب

مہم ترین اسباب جنہوں نے امام ابو حنیفہ کے فقہی مبانی پر اثر ڈالا درج ذیل ہیں:

الف: ابو حنیفہ جس معاشرہ میں رہتے تھے انہوں Ù†Û’ اس سے اثر قبول کیا، فقہ اور فتوی میں فضا، ماحول، زمان اور مکان کا بڑا دخل ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ابن قیم جوزی (ÛµÛ³) Ù†Û’ اپنی کتاب اعلام الموقعین میں، جس کا موضوع اصول فقہ اور اجتہاد ہے، اس Ú©ÛŒ تیسری جلد Ú©ÛŒ پہلی فصل Ú©Ùˆ ان مباحث سے مخصوص Ú©ÛŒ ہے: فتوی میں تغییر Ùˆ تفاوت کا زمان Ùˆ مکان Ùˆ حالات Ùˆ نیات Ùˆ نتائج Ú©Û’ سبب پیش آنا۔ (ÛµÛ´) اس جہت سے بین النہرین Ú©Û’ معاشرہ، فضا اور ماحول Ú©Û’ مد نظر، خاص طور پر کوفہ میں اہل رای Ú©Û’ فقہی رشد Ùˆ شکوفائی ایک خاص اہمیت Ú©ÛŒ حامل ہے۔ (ÛµÛµ) اس لیے کہ ماحول اور فضا کا اثر صرف سیاسی، فلسفی Ùˆ ادبی افکار تک محدود نہیں ہوتا بلکہ فقیہ Ú©ÛŒ زندگی میں بھی ایک مثبت کردار ادا کرتا ہے۔  Ø§Ø³ لیے کا اس کا رابطہ اس فضا اور ماحول سے قریبی ہوتا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ تبیین احکام Ú©Û’ ذریعہ سے ان Ú©ÛŒ مشکلات Ú©Û’ لیے راہ حل پیش کرے، وسیع اسلامی سر زمین جو مخلتف ممالک، ثقافت، نسل، آداب اور عادات کا مجموعہ تھی، یہ تمام باتیں بین النہرین Ú©Û’ درمیان اقوام میں با ہمی ارتباط اور قدیم نسل ہونے Ú©ÛŒ وجہ سے ان کا اثر ابو حنیفہ Ú©ÛŒ زندگی پر ہونا نا گزیر امر تھا، جس  Ù†Û’ ان Ú©Û’ فقہی افکار Ùˆ نظریات پر اثر ڈالا۔

ب: امام ابو حنیفہ کی زندگی میں اس ایک خاص دور کا بیحد اثر رہا ہے، جس میں وہ مشہور علماء کلام کے حلقہ درس میں شرکت کرتے تھے، ان درسی حلقوں میں قضا و قدر، ایمان، صحابہ کی روش جسے موضوعات پر بحث ہوتی تھی، علم کلام میں عقل اور عقلی مباحث ایک خاص حیثیت کے حامل تھے۔

علم کلام سے مربوط مناظروں کے نتیجہ سے معتزلہ کا ظہور میں آنا بے دلیل نہیں تھا اور اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ اگر چہ ابو حنیفہ کا عقیدہ معتزلہ کے مخالف تھا، لیکن عقل محور افکار کا اثر، قرآن پر زیادہ توجہ دینا اور حدیث پر زیادہ توجہ نہ دینا، کہا جا سکتا ہے کہ علم کلام کے حلقہ درس کے زیر اثر تھا جیسا کہ بعد میں چوتھی صدی ھجری قمری میں اشاعرہ و معتزلہ کے درمیان نہایت اساسی و بنیادی اختلاف نظر کے با وجود ہم یہ دیکھتے ہیں کہ معتزلہ کے افکار کے مطالب کا اثر اھل سنت کے درمیان نطر آتا ہے اور خود اھل سنت میں نظریات کی نرمی و اعتدال کا مشاہدہ ہوتا ہے اور یہ تاثیر ان روشوں سے استفادہ کی وجہ سے تھی جو معتزلہ نے علم کلام میں وارد کر دی تھیں۔ (۵۶)

ج: ایک روایت Ú©Û’ مطابق ابو حنیفہ Ù†Û’ مکتب کوفہ میں اپنے استاد حماد بن ابی سلیمان Ú©ÛŒ صحبت میں اٹھارہ سال گزارے اور ان سے فقہ کا علم حاصل کیا، اس مکتب کا اپنا ایک خاص رنگ تھا، جس Ú©ÛŒ ابتدا میں عبد اللہ بن مسعود جیسے صحابی وہاں موجود تھے، وہ عراق Ú©Û’ پہلے استاد تھے  Ø¬Ù† Ú©Û’ پاس خلیفہ دوم جیسا علم، روشن فکری اور خاص دقت نظر موجود تھی، ان Ú©Û’ بعد بھی ابو حنیفہ Ú©Û’ زمانہ تک تمام اساتذہ Ùˆ تلامذہ Ù†Û’ اس مکتب Ú©ÛŒ تقویت Ùˆ ترقی Ú©Û’ لیے محنت کی، ہر فرد Ù†Û’ اپنی بضاعت بھر کوشش کی، تا کہ حدیث اور رای سے اس مکتب Ú©Ùˆ تقویت دے، یہاں تک کہ اھل رای Ú©Û’ حقیقی وارث حماد بن ابی سلیمان Ù†Û’ اس Ú©Û’ تمام افکار Ùˆ نظریات جا احاطہ کیا اور اسے ابو حنیفہ Ú©Û’ سپرد کیا اور ابو حنیفہ Ù†Û’ اسے مذھب Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ دی اور ایک مستقل پہچان اور ممتاز حیثیت Ú©Û’ ساتھ جہان اسلام Ú©Û’ سامنے پیش کیا۔ (ÛµÛ·)

بعض لوگوں نے اس بات کا ذکر اس طرح سے کیا ہے: فقہ کی بنیاد عبد اللہ بن مسعود نے رکھی، علقمہ بن قیس نخعی نے اس درخت کی آبیاری کی، ابراہیم نخعی نے اسے ثمر تک پہچایا، حماد بن ابی سلیمان نے اس سے کاٹا اور ابو حنیفہ نے اس سے پکایا، یعنی اس کے اصول و فروع کو ابو حنیفہ نے وسعت عطا کی اور اس تک پہچنے کے راستے کو بتایا اور اس کے ابواب و فصول کو مدون و مرتب کیا اور تمام لوگوں نے اس سے استفادہ کیا۔ (۵۸)

د: ابو حنیفہ Ú©ÛŒ بازار سے نزدیکی شناخت اور  Ø±Ø§Ø¨Ø·Û’ Ù†Û’ ان Ú©Û’ فقہی نظریات پر سیدھا اثر ڈالا اور فقہ معاملات میں ان Ú©Û’ فتاوی Ùˆ نظریات کافی حد تک واقعیت پر مبنی ہوتے تھے۔ (ÛµÛ¹) یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ ان Ú©ÛŒ یہ بصیرت معاملات Ú©Û’ وقت مشاہدے سے پروان Ú†Ú‘Ú¾ÛŒ نہ کہ فقط درسی حلقے میں علمی بحث Ùˆ گفتگو سے، اور اس بات Ú©Û’ مد نظر کہ بین النہرین Ú©Û’ جنوبی Ùˆ مرکزی شہر ساسانیان Ú©Û’ زمانہ سے ہی تجارت Ú©Û’ گرم اور پر رونق بازار رہے ہیں اور مسلمانوں Ú©Û’ اس سر زمین پر وارد ہونے اور سیاسی سرحدوں Ú©Û’ ختم اور ایرانیوں Ú©Û’ اپنے ایک شہر سے دوسرے شہر جیسے اصفہان Ùˆ خراسان، جو جادہ ابریشم سے نزدیک تھے  Ø§ÙˆØ± اسی طرح سے بڑی تعداد میں عرب مسلمانوں Ú©ÛŒ مہاجرت، جو تجارت میں کافی تجربہ رکھتے تھے، اس خطے میں تجارت Ú©Û’ فروغ کا سبب بنی۔ اور اس رونق Ù†Û’ مسلمان فقہاء Ú©Ùˆ نئے سوالات اور مسائل سے رو برو کیا جو اس سے پہلے وجود نہیں رکھتے تھے۔ اور یہاں پر یہ بات نکتہ بھی اہمیت کا حامل ہے کہ ابو حنیفہ Ù†Û’ مکمل طور پر درس Ùˆ تدریس میں مشغول ہونے Ú©Û’ بعد بھی بازار سے اپنے رابطے Ú©Ùˆ منقطع نہیں کیا اور شراکت میں تجارت بھی جاری رکھی۔ (Û¶Û°)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 next