امام ابو حنیفہ (رہ) حنفی مسلک کے موسس و رئیس

سيد حسين حيدر زيدي


۲۴۔ حماد بن ابی سلیمان، علامہ، فقیہ اور عراق کے امام ہیں، ابراہیم نخعی کے شاگرد ہیں، (۱۲۰ ھجری قمری مطابق ۷۳۸ عیسوی) میں انتقال ہوا، صاحب مال و تجمل تھے۔ (سیر اعلام البنلاء جلد ۵ صفحہ ۲۳۱)

۲۵۔ خطیب بغدادی، کتاب تاریخ بغداد، جلد ۳ صفحہ ۳۳۳۔

۲۶۔ ابن جوزی، عبد الرحمان بن علی، (۵۰۸۔ ۵۹۷) ھجری قمری مطابق (۱۱۱۴۔۱۲۰۱) عیسوی کثیر التالیفات ہیں۔

۲۷۔ ابن جوزی، ابو الفرج، عبد الرحمان بن علی کتاب المنتظم فی التواریخ الملوک والامم ص ۲۲۹۳۔

۲۸۔ یعقوب بن ابراہیم، ابو یوسف (۱۱۳۔۱۸۲) ھجری قمری مطابق (۷۳۱۔۷۹۸) عیسوی، ھارون رشید کی طرف سے قاضی القضاۃ تھے اور امام ابو حنیفہ کے سے معروف شاگرد ہیں۔

۲۹۔ ترجمہ، جو بھی اللہ کے دین کے بارے میں علم حاصل کرتا ہے، اللہ اس کے لیے کافی ہے اور اسے ایسی جگہ سے رزق فراہم کرتا ہے کہ اس کے گمان میں بھی نہیں ہوتا۔ ابن دبیثی، تاریخ بغداد کے ذیل میں، جلد ۱ ص ۴۹۔

۳۰۔ جمال الدین یوسف مزی، (۶۵۴۔۷۴۲) ھجری قمری مطابق (۱۲۵۶۔۱۳۴۱) عیسوی، محدثین میں سے ہیں، حلب میں پیدا ہوئے اور کسب علم کے لیے کثرت سے سفر کیا اور آخر میں دمشق میں مستقر ہوئے اور ۵۰ سال تک حدیث کا درس کہتے رہے۔

۳۱۔ طاوس بن کیسان، (۳۳۔۱۰۶) ھ ق مطابق (۶۵۳۔۷۲۴) ع، بزرگان تابعین میں سے ہیں، فقہ و حدیث میں نہایت پر جرات، فارس کے رہنے والے تھے جبکہ پرورش یمن میں ہوئی۔

۳۲۔ عاصم بن ابی النجود، مشہور سات قاریوں میں سے ایک ہیں، متوفی (۱۲۸ ھ مطابق ۷۴۵ ع) تابعین میں سے ہیں، قراءات اور حدیث میں قابل اعتماد تھے۔

۳۳۔ عکرمہ ابن عباس کے غلام ہیں، بربر قبیلہ سے تعلق رکھتے ہیں، متوفی (۱۰۷ ھ ق مطابق ۷۲۶ ع) تابعین میں سے ہیں اور تفسیر میں قابل اعتماد ہیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 next