اسلامی مذاہب میں اتحادکے اہم نکات- حصه دوم

محمد طاہر اقبالی


Ù¡Û”  اہل بیت (علیہم السلام) عدل قرآن اور قرآن ناطق ہیں

پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے حدیث ثقلین میں فرمایا ہے :

انی تار فیم ما ان تمستم بہ لن تضلوا بعدی، احدہما اعظم من الاخر: تاب اللہ حبل ممدود من السما الی الرض، وعترتی اہلبیتی، ولن یتفرقا حتی یردا علی الحوض، فانظروا یف تخلفونی فیہما

میں تمہارے درمیان دو گرانقدر چیزیں چھوڑے جارہاہوں جن کی وجہ سے تم گمراہ نہیں ہوں گے ان میں سے ہر ایک دوسری سے بڑی ہے، ایک اللہ کی کتاب ہے جو آسمان سے زمین تک کھینچی ہوئی ہے اور دوسرے میری عترت و میرا خاندان ہے ۔ یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوں گے یہاں تک کہ حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کریں گے، لہذا خیال رکھنا اور احتیاط کرنا دیکھو میرے بعد تم کس طرح ان سے سلوک کرتے ہو (مسلم، ج4، ص1873) ۔

اس حدیث کو تیس سے زیادہ اصحاب نے نقل کیا ہے اور اہل سنت کے صحاہ ستہ میں بھی یہ حدیث نقل ہوئی ہے ، بہت سے اہل سنت علماء کا نظریہ ہے کہ حدیث ثقلین اہل بیت (علیہم السلام) کی مرجعیت پرتاکید کرتی ہے ۔

شیخ محمد ابوزہرہ کا نظریہ ہے کہ حدیث ثقلین اہل بیت (علیہم السلام) کی سیاسی مرجعیت سے زیادہ ان کی علمی اور فقھی مرجعیت پر دلالت کرتی ہے : لایدل علی امامہ السیاسہ وانہ ادل علی امامة الفقہ والعلم (ابوزہرہ، 1993م، ص199) ۔

٢۔ اہلبیت (علیہم السلام) امت اسلامی کیلئے امان ہیں

پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فرمایا:

النجوم امان لاہل الارض من الغرق واہلبیتی امان لامتی من الاختلاف۔ ستارے زمین والوں کو غرق ہونے سے بچاتے ہیں اور میرے اہل بیت میری امت کو اختلاف سے محفوظ رکھتے ہیں ۔(نیشابوری، گذشتہ حوالہ، ج3، ص162) ۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next