اسلامی اتحاد اور مسلم مفکرین

سيد حسين حيدر زيدي


اسلامی فرقوں کی سب سے بڑی مصیبت ،ایک دوسرے کی طرف فسق و فجور کی نسبت دینا ہے جب کہ سب کا مقصد حق کی طرف پہنچنا ہے اس بناء پر سب مجتہد ہیں اور مجتہد اگر غلطی کرتا ہے تو وہ معذور ہے۔

ڈاکٹر عمر فروخ :

اسلامی مذاہب میں موجودہ تمام اختلافات ، معاملات اور عبادت کی مختلف اقسام سے مربوط ہے لیکن خداوند عالم اور رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ) سے ارتباط برقرار کرنے میں ان میں کوئی اختلاف نہیں پایا جاتا۔

شہید مرتضی مطہری (رہ) :

اتحاد مسلمین کے مخالفین اسلامی اتحاد کے مفہوم کوغیر منطقی اور غیر عملی بنانے کیلئے اس کی وحدت مذہبی سے توجیہ کرتے ہیں ․․․ جب کہ اسلام کے بزرگ علماء کا یہ قصد نہیں ہے کہ سب کو شیعہ یا سنی کردیں، بلکہ ان کا مقصد تمام مسلمانوں کو ایک صف میں کھڑا کرنا ہے۔

سید احمد خمینی :

بہت زمانے سے اسلامی معاشرے میں اسلامی اتحاد اور اسلامی ممالک کے اتحاد کی بات سب کی زبانوں پر ہے ․․․ لیکن عملی لحاظ سے کوئی ثابت معین قدم آگے نہیں بڑھتا․․․ جب تک توحید ی تفکر کی روح اور قیمتی اصول جن کا لازمہ تمام لوگوں کا متحد ہونا ہے ، معاشرہ کے اوپر حاکم نہیں ہوں گے اس سعی و کوشش کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آئے گا۔

علامہ شرف الدین  :

جب بھی مسلمان ایک دوسرے کو درک کرلیں گے تو ان میں الفت و محبت اور اتحاد پیدا ہوجائے گا۔

وحدت Ú©Û’ علمبردارعلامہ محمد تقی قمی  :



back 1 2 3 4 5 6 next