اہل حدیث



Ù§Û”  اگر بادشاہ ØŒ گناہ کا Ø­Ú©Ù… دے تو اس Ú©ÛŒ اطاعت نہیں کرنا چاہئے ،لیکن ظالم بادشاہ Ú©Û’ خلاف خروج کرنا بھی جائز نہیں ہے Û”

Ù¨Û”  مسلمانوں Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ گناہوں Ú©ÛŒ وجہ سے کافر کہنا جائز نہیں ہے ØŒ مگران جگہوں پر جن Ú©Û’ متعلق حدیث میں وارد ہوا ہے جیسے نماز ترک کرنے والے، شراب پینے والے اور بدعت انجام دینے والے Ú©Ùˆ Û”

Ù©Û”  عذاب قبر، صراط، میزان، صور پھونکنا، بہشت، جہنم، لوح محفوظ اور شفاعت یہ سب حق ہیں اور بہشت Ùˆ جہنم ہمیشہ سے رہیں Ú¯Û’ Û”

١٠۔   قرآن ،خداوند عالم کا کلام ہے اور یہ مخلوق نہیں ہے ØŒ حتی کہ الفاظ اور قاری قرآن Ú©ÛŒ آواز بھی مخلوق نہیں ہے اور جو بھی قرآن کریم Ú©Ùˆ ہر طرح سے مخلوق اور حادث سمجھتے ہیں وہ کافر ہیں Û”

اہل حدیث کے اور دوسرے نظریات بھی ہیں جیسے خداوند عالم کو آنکھوں سے دیکھنا، تکلیف ما لایطاق کا جائز ہونا اور صفات خبریہ کا ثابت کرنا ،ہم ان عقاید کو اشاعرہ کی بحث میں بیان کریں گے ۔

خلاصہ

Ù¡Û”  اہل حدیث کا طریقہ ØŒ اصل میں ایک فقہی طریقہ تھایہ لوگ صرف قرآن وحدیث Ú©Û’ ظواہر پر تکیہ کرتے تھے اور مطلق طور سے عقل کا انکار کرتے تھے ØŒ یہ گروہ '' اہل حدیث'' یا '' اصحاب حدیث'' Ú©Û’ نام سے مشہور ہے ØŒ اس گروہ Ú©Û’ بزرگ علمائ، مالک بن انس (متوفی ١٧٩ھ)ØŒ محمد بن ادریس شافعی (متوفی ٢٠٤ھ) اور احمد بن حنبل ہیں Û”

Ù¢Û”  اہل حدیث اپنے فقہی طور طریقہ Ú©Ùˆ عقاید میں بھی استعمال کرتے تھے اور اعتقادی احادیث سے متعلق ہر طرح Ú©ÛŒ عقلی بحث Ú©Û’ مخالف تھے اور اس Ú©Û’ نتیجہ میںیہ علم کلام کا بنیادی طور پرانکار کرتے ہیں Û” اس متعلق احمد بن حنبل Ú©Û’ نظریات اہل سنت Ú©Û’ درمیان سب سے زیادہ تاثیر گذار ہیں Û”

Ù£Û”  اہل حدیث Ú©Û’ بعض اعتقادات وہ ہیں جو احمد بن حنبل Ú©Û’ اعتقادنامہ میں بیان ہوئے ہیں :

الف :  ایمان، قول وعمل اورنیت ہے Û” ایمان Ú©Û’ درجات ہیں اور یہ درجات Ú©Ù… Ùˆ زیادہ ہوسکتے ہیں Û” ایمان میں استثنائات پائے جاتے ہیں Û”



back 1 2 3 4 5 6 next