علم اور دین کے مخصوص دائرے



 

اسماء کا علم

(وَعَلَّمَ آدَمَ الاٴسْمَاءَ کُلَّھا ) (17(

”اور (آدم کی حقیقت ظاھر کرنے کی غرض سے) آدم کو سب چیزوں کے نام سکھادئے“

 

2۔اللہ کا خلیفہ روئے زمین پر عدالت و انصاف کو جاری کرنے کی صلاحیت رکھتا ھو

لھٰذا وہ انسان جس کی عادت قتل و غارت اور خونریزی ھو اور کوئی بھی ظلم کرنے سے نہ گھبراتا ھو وہ خلیفہ اللہ نھیں ھوسکتا (معاذاللہ ) کیا خدا وند عالم ظالم ھے کہ اس کا خلیفہ اور جانشین بھی ظالم ھو ؟اللہ کا خلیفہ وہ ھے جو اپنی فردی اور اجتماعی زندگی میں خدائی حفاظت کا اظھار کرے نہ یہ کہ جو دو پیروں سے انسانی شکل میں چلتا ھو وہ خلیفتہ اللہ ھے لھٰذا وہ افراد جو لوگوں کو گمراہ کرنے اور حکومت اسلامی کو درھم و برھم کرنے میں لگا ھو وہ افراد نہ یہ کہ اشرف المخلوقات نھیں ھیں بلکہ انسانی شکل میں شیطان ھیں جن کو خدا وند عالم حیوانوں سے بھی بدتر کھتاھے ان لوگوں کے بارے میں ارشاد ھوتا ھے:

(إِنَّ شَرَّ الدَّوَابُّ عِنْدَ اللّٰہ الصُّمُّ الْبُکْمُ الَّذِیْنَ لَا یَعْقِلُوْنَ )( 18 (

”اس میں شک نھیں کہ زمین پر چلنے والے تمام حیوانات سے بدتر خدا کے نزدیک وہ بھر ے گونگے (کفار) ھیں جو کچھ نھیں سمجھتے“

معترض کھتا ھے کہ انسان کی عظمت و بزرگی اس کے کردارسے ھے اور جو چیز یں انسان کی آزادی میں مانع ھوں وہ قابل قبول نھیں ھے یہ ایک دھوکہ والانعرہ ھے جو مغرب زمین میں لگایا جاتا ھے اور دوسرے ملکوں میں بھی اسے قبول کیا جاتا ھے جبکہ اس کے لوازمات اور اثرات پر توجہ نھیں کی جاتی اور نعرہ پر پا فشاری کی جاتی ھے بے شک اس نعرہ کے جوابمیں کہ جس میں بھت سے اغراض و مقاصد پوشیدہ ھیں ایک تفصیلی بحث کی ضرورت ھے اور انشاء اللہ بعد میں اس سلسلہ میں بحث کی جائے گی لیکن اس وقت ااجمالی طور پر یہ سوال کرتے ھیں کہ انسان کے مطلق طور پر آزاد ھونے کا مقصد کیا ھے اور کسی محدود یت کے قائل نہ ھونے سے آپ کی مراد کیا ھے ؟ کیا آپ کا مقصد یہ ھے کہ انسان کے لئے کوئی بھی قانون ضروری نھیں ھے ؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next