عبادتوں کے جلوے



۱۔اصول کافی،ج/ ۳،ص/ ۱۳۱

 

 Ø¨:نماز ،کمال بندگی اور تقرب الٰہی:

        تکو ینی مراحل میں ،خدائے متعال جس قدر اپنے بندوںپر زیادہ لطف وعنایت کرے گا ،اتنی زیادہ انھیں توفیق ہوگیکہ وہ فرائض اور عبادات کوانجام دیں ،البتہ جو Ú©Ú†Ú¾ خداوند کریم انجام دیتا ہے وہ بیہودہ نہیں ہے بلکہ ایک خاص قوانین الہی Ú©Û’ تابع ہے۔ تشریعی مراحل میں تشویق کر تاہے اورایسے احکام جعل کرتاہے کہ لوگ ان احکام Ú©Ùˆ انجام دے کر زیادہ سے زیادہ خدا سے نزدیک ہو جائیں ۔من جملہ نماز Ú©Ùˆ شر عاًواجب فرمایا ہے کہ جوتقرب الٰہی Ú©Û’ لئے بہترین وسیلہ ہے ،چنانچہ معصوم Ù†Û’ فرما یا ہے:

  ”الصلوة قر بان Ú©Ù„ تقی“  Û±

  ”نماز ہر با تقوی موٴمن Ú©Û’ لئے وسیلہٴ تقر ب ہے“

        البتہ قا بل توجہ امر یہ ہے کہ نماز Ú©ÛŒ ظاہری صورت قرب الہی نہیں ہے ،بلکہ نماز Ú©ÛŒ حقیقت اور اس کا باطنی صورت خداکے قرب کا سبب ہے اورآیات Ùˆ روایات Ú©Û’ لحاظ سے یہاں نماز Ú©ÛŒ حقیقت مراد ہے نہ اسکی ظاہری صورت۔خدائے متعال فر ماتا ہے :

  <اقم الصلوة لذکری>          ( طہ / Û±Û´ )

  ”نماز Ú©Ùˆ میری یاد Ú©Û’ لئے قائم کرو “

        (اس آیت میں تعبیر”اقامہ“نماز Ú©ÛŒ حقیقت Ú©Û’ ساتھ تناسب رکھتی ہے ،نہ اس Ú©ÛŒ ظاہری



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next