علم اور دین کے مخصوص دائرے



5۔( وَقُلِ الْحَقُّ مِنْ رَبِّکُمْ فَمَنْ شَاءَ فَلْیُوٴمِنُ وَ مَنْ شَاْءَ فَلْیَکْفُرْ۔)(5)

”(اے رسول) تم کھہ دو کہ سچی بات (کلمہ توحید) تمھارے پروردگار کی طرف سے (نازل ھوچکی ھے) بس جو چاھے مانے اور جو چاھے نہ مانے“

 

مذکورہ اعتراض کا جواب

اس اعتراض کے جواب میں ھم یہ کھتے ھیں کہ معترض نے جن آیات کے ذریعہ رسول خدا کے تسلط نہ ھونے اور آنحضرت کی اطاعت کو واجت نہ ھونے پر تمسک کیا ھے، ان کے مقابلے میں دوسری ایسی آیات موبھی جود ھیں جو خود معترض کی غلط اور غیر صحیح برداشت کے منافی ھیں ذیل میں ھم ان آیات کو بیان کرتے ھیں:

1-( َومَا کَانَ لِمُومِنٍ وَلَا مُوٴْمِنَََََةٍ ِاذَا قَضَی اللّٰہ وَرَسُولُہ اَمْراً اَنْ یَکُوْنَ لَھمُ الخِیَرَةُ مَنْ

اٴَمرِ ھِمْ ) (6)

”اور نہ کسی ایماندار مرد کو یہ مناسب ھے اور نہ کسی ایماندار عورت کو کہ جب خدا اور اس کے رسول کسی کام کا حکم دیں تو ان کے اپنے اس کام (کے کرنے نہ کرنے) کا اختیار ھو “

مذکورہ آیت واضح طور پر خدا و رسول کی اطاعت کو لازم اور ضروری ھونے کو بیان کررھی ھے کہ مومنین کو رسول خدا کی اطاعت سے سر پیچی کرنے کا کوئی حق نھیںھے۔

(2 ِ انَّمَا وَلِیُکُمُ اللَّہ وَ رَسُولُہ وَلَّذِینَ یُقِیمونَ الصَّلاہ وَ یُوٴتُونَ الزَّکاةَ وَھمْ رَاکِعُونَ۔) (7)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next