وحدت کے لئے پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم)کا بیان کیا ہوا راستہ



یہ اور اس طرح کے سینکڑوں سوالات ایسے افراد سے صحیح جواب کے منتظر ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم)نے اپنے بعد کسی کو جانشین معین نہیں فرمایا بلکہ یہ کام اُمت کے سپرد کرکے چلے گئے۔

--------------

(١)ملل ونحل :٣٠

 

قرآن و عترت سے تمسک ہی وحدت کی تنہا راہ:

شیعہ و سنی کتب کی ورق گردانی سے معلوم ہوجاتا ہے کہ رسالت مآب (صلی الله علیه و آله وسلم)نے امت مسلمہ کو اختلاف سے بچنے اور وحدت ایجاد کرنے کی راہ دکھا کر ہر شخص کی ذمہ داری معین فرمادی۔

آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم) نے قرآن و اہل بیت عصمت و طہارت علیہم السلام سے تمسک ہی کو وحدت کا تنہا سبب بیان فرمایا ہے۔

یہ کہا جاتا سکتا ہے کہ مسلمانوں کے درمیان وحدت اور تقریب مذاہب کا منحصر ترین راستہ پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم)کی وصیت پر عمل پیرا ہونا ہے اور وہ قرآن و اہل بیت علیہم السلام سے تمسک ہے جو ہدایت اور ہر طرح کی ضلالت و گمراہی سے بچانے کا ضامن ہے۔

رسول گرامی اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم)نے بارہا لوگوں کو قرآن و اہل بیت علیہم السلام سے متمسک رہنے کا حکم فرمایا:

انی تارک فیکم ماان تمسّکتم بہ لن تضلوا بعدی، احدھما اعظم من الآخر، کتاب اللہ حبل ممدودمن السماء الی الارض وعترتی اھل بیتی ولن یتفرقا حتی یردا علی الحوض، فانظرواکیف تخلفونی فیھما،(١)



back 1 2 3 4 5 6 7 next