وحدت کے لئے پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم)کا بیان کیا ہوا راستہ



یہ حدیث بخاری اور مسلم کی شرط کے مطابق صحیح ہے لیکن طولانی ہونے کی وجہ سے اسے ذکر نہیں کیاحاکم مستدرک ٣:٢٩٠۔

نیز ہیثمی نے بھی اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔مجمع الزوائد١:١٧٠۔

ابن حجر مکی شیعوںکے خلاف لکھی جانے والی اپنی کتاب میں لکھتا ہے:

'' روی ھذا الحدیث ثلاثون صحابیاً و انّ کثیراً من طرقہ صحیح و حسن''

یہ حدیث تیس صحابیوں نے نقل کی ہے ان میں اکثر احادیث کی سند صحیح اور حسن ہے۔الصواعق المحرقہ :١٢٢۔

اور بعض روایات میں ثقلین کی جگہ دو جانشین سے تعبیر کیا گیا ہے:

انی تارک فیکم خلیفتین: کتاب اللّٰہ ... و عترتی أہل بیتی، و انھما لن یفترقا حتی یردا علی الحوض.(١)

میں تمہارے درمیان دو جانشین چھوڑ کر جا رہا ہوں ایک کتاب خدا ہے اور دوسرے میرے اہل بیت ہیں یہ دونوں ایک دوسرے سے ہرگز جدا نہ ہوں گے یہاں تک کہ حوض کوثر پر مجھ سے جا ملیں گے۔

اور بعض روایات میں ذکر ہوا ہے:

فلا تقدموہما فتہلکوا، و لا تقصروا عنہما فتہلکوا، و لا تعلّموہم فانہم اعلم منکم.(٢)



back 1 2 3 4 5 6 7 next