حضرت امام جعفر صادق (ع) کی اخلاقی شخصیت



دو فقیروں کے ساتھ سلوک

مسمع بن عبد الملک کہتے ھیں:

میں سر زمین منیٰ میں چند شیعوں کے ساتھ حضرت امام صادق علیہ السلام کی خدمت میں بیٹھا ھوا انگور کھا رہا تھا ، اچانک ایک فقیر آیا اور اس نے حضرت سے مدد چاھی، آپ نے جب اس کو انگور دینا چاہا تو اس نے لینے سے انکار کردیا اور کہا کہ اگر مجھے پیسہ دیں گے تو لوں گا! حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: (پھر) تجھے خدا ھی دیگا!یہ سن کر سائل چل دیا، تھوڑی دیر کے بعد واپس آیا اور کہا کہ اچھا انگور ھی دیدیجئے، اس وقت امام علیہ السلام نے فرمایا: خدا ھی تجھے عنایت کرے گا، اور اس کو کچھ نھیں دیا۔

اس کے بعد ایک دوسرا فقیر آیا اور اس نے (بھی) مدد مانگی، امام علیہ السلام نے انگور کے ایک خوشہ سے تین انگور اٹھاکر اس کو دئے، اس فقیر نے ان تین دانوں کو لے کر کہا: ”شکر اس خدا کا جس نے مجھے رزق عنایت فرمایا“۔

امام علیہ السلام نے اس سے فرمایا: صبر کرو، اور آپ نے مٹھی بھر کر انگور اٹھائے اور اس فقیر کو دئے۔ اس نے دوبارہ کہا:

”شکر اس خدا کا جس نے مجھے رزق عنایت فرمایا“۔

اس کے بعد امام علیہ السلام نے کہا کہ صبر کر و، اور اپنے خادم سے کہا کہ درھم و دینار کتنا ھے؟ اس سوال کے جواب میں خادم نے ۲۰درھم لاکر دئے اور کہا کہ میرے پاس یھی تھے، امام علیہ السلام نے وہ بیس درھم اس فقیرکو دیدئے ، جیسے ھی فقیر نے بیس درھم لئے تو کہا:

”تمام تعریف الله کے لئے ھیں، (خدایا) یہ عطا و بخشش تیری طرف سے ھے اور تیرا کوئی شریک نھیں ھے۔

حضرت امام صادق علیہ السلام Ù†Û’ جب اس کا یہ جملہ سنا تو فرمایا: ذرا ٹھہرو ØŒ اور امام علیہ السلام Ù†Û’ اپنا پیراہن نکال کر اس Ú©Ùˆ عطا کیا اور اس سے کہا:  لو اس Ú©Ùˆ پہن لو،اس Ù†Û’ پیراہن لیا اور پہن کر کہا:”تمام تعریف اس پروردگار سے مخصوص ھیں جس Ù†Û’ مجھے لباس عطا کیا ØŒ اور اس Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ یااباعبد الله! خدا آپ Ú©Ùˆ جزائے خیر عنایت فرمائے“۔

جب ماجرا یہاں تک پہنچا تو وہ شخص وہاں سے روانہ ھوگیا، Ú¾Ù… سوچ  رھے تھے کہ اگر وہ امام علیہ السلام Ú©Û’ پاس سے نہ جاتا تو امام مسلسل اس Ú©Ùˆ عطا کرتے رہتے، کیونکہ جب بھی آپ اس Ú©Ùˆ عطا کرتے تھے تو وہ امام علیہ السلام Ú©ÛŒ عطا پر خدا کا شکر ادا کرتا جاتا تھا Û”[9]



back 1 2 3 4 5 6 7 next