حضرت امام جعفر صادق (ع) کی اخلاقی شخصیت



اپنے ما تحت لوگوں کے ساتھ مہربانی

حفص بن عائشہ کہتے ھیںکہ: حضرت امام صادق علیہ السلام نے اپنے غلام کو کسی کام کے لئے بھیجا، اس نے آنے میں دیر کی، جب امام علیہ السلام نے اس کی تاخیر کو دیکھا تو اس کو ڈھونڈنے کے لئے نکلے، (ایک جگہ ) دیکھا تو وہ سویا ھوا تھا، اس کے سرہانے بیٹھ گئے اور اس کو ھوا دینے میں مشغول ھوگئے یہاں تک کہ وہ نیند سے بیدار ھوا، امام علیہ السلام نے اس سے فرمایا: اے فلاں! اس وقت تیرے لئے سونا صحیح نھیں ھے، تو رات میں بھی سوتا ھے اور دن میں بھی؟ رات میں آرام کرو، اور دن میں ھمارے کاموں کو انجام دو۔[13]

معاش زندگی کے لئے کوشش

ابو عمرو شیبانی نے کہاھے کہ: میں نے حضرت امام صادق علیہ السلام سے کو دیکھا کہ ہاتھ میں کلہاڑی لئے ھوئے اور بدن پر موٹا کپڑا پہنے ھوئے اپنے باغ میں کام کر رھے ھیں یہاں تک کہ آپ کے قدموں تک پسینہ جاری تھا، میں نے عرض کی: میں آپ پر قربان! کلہاڑی مجھے دیدیجئے تاکہ میں آپ کا کام انجام دوں؛ امام علیہ السلام نے فرمایا: میں اس بات کو پسند کرتا ھوں کہ مرد اپنے معاش زندگی میں آفتاب کی تمازت کو برداشت کرے۔![14]

مزدور کی اجرت

حنان بن شعیب کہتے ھیں: ھم نے حضرت امام صادق علیہ السلام کے باغ میں کام کرنے کے لئے چند مزدوروں کو لیا اور ان سے عصر تک کام لینا طے کیا، جب وہ کام سے فارغ ھوگئے تو امام علیہ السلام نے معتب سے فرمایا: ان کا پسینہ خشک ھونے سے پھلے ان کی اجرت ادا کردو[15]

حلال فائدہ

ابو جعفر فزاری کہتے ھیںکہ: حضرت امام صادق علیہ السلام نے اپنے ”مصادف“ نامی غلام کو بلایا اور اس کو ایک ہزار دینار دئے اور فرمایا: تجارت کے لئے مصر جانے کو تیار ھوجاؤ، کیونکہ میرے اخراجات زیادہ ھوگئے ھیں۔

مصادف نے کچھ سامان تیار کیا اور تجارت کرنے والوں کے قافلہ کے ساتھ مصر کے لئے روانہ ھوگئے، جب مصر کے قریب پہنچے تو ایک قافلہ مصر سے آرہا تھا اس سے ملاقات ھوگئی، ان قافلے والوں سے اپنے ساتھ لائے ھوئے سامان اور مصر میں ضروری اشیاء کی قیمت دریافت کی ؟

قافلے والوں نے ان سے کہاکہ (ان میں سے) کوئی بھی چیز مصر میں موجود نھیں ھے، اور انھوں نے آپس میں قسم کھائی اور عہد کیا کہ ان کے سامان کو دوبرابر قیمت میں فروخت کریں! جب وہ سامان فروخت ھوگیا اور اس کی قیمت لے لی تو، مدینہ واپس ھوگئے، مصادف، امام علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ھوئے اور ہزار ہزار دینار کی دو تھیلیاں امام علیہ السلام کی خدمت میں پیش کیں اور کہاکہ: میں آپ پر قربان، یہ اصل پونجی ھے اور یہ دوسری تھیلی اس کا فائدہ ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 next