فدک کے غصب ہونے کے بعد جناب سیده کا خطبه



 

خدا کی قسم، ہم پیغمبر اسلام(ص) کی رائے سے ایک قدم بھی آگے نہیں گئے اور اس کی اجازت کے بغیر کوئی اقدام نہیں کیا، اور قوم کا حاکم ان سے جھوٹ نہیں بولتا اور میں خدا کوگواہ قرار دیتا ہوں اور جو بہترین گواہ ہے، میں نے پیغمبر اسلام(ص) سے سنا ہے جو فرما رہے تھے۔

 

ہم گروہ پیغمبر دینار و درہم اورگھر اور زمین ارث کے طور پر نہیں چھوڑتے، فقط کتاب، حکمت، علم اور نبوت کو وراثت کے طور پر چھوڑتے ہیں اور جو چیز ہم سے باقی رہ جائے ہم سے بعد والے ولی امر کے اختیار میں ہے۔ جسے وہ جس طرح چاہے انجام دے۔

 

اور ہم چاہتے ہیں کہ گھوڑے اور اسلحہ خریدیں تاکہ مسلمان خود کو آمادہ کرکے کفار سے جہاد کریں اور بدکار سرکشوں سے مقابلہ کریں اور یہ فیصلہ تمام مسلمانوں کی مرضی اور اتفاق رائے سے ہوا اور میں نے الگ سے یہ فیصلہ نہیں کیا اور اپنی شخصی رائے پر عمل نہیں کیا، اب یہ میرا حال ہے اور یہ میرا مال ہے، جو آپ کیلئے اور آپ کے اختیار میں ہے، آپ سے کسی چیز سے دریغ نہیں کیا، اور آپ کا حق کسی اور کو نہیں دیا گیا اور آپ اپنے باپ کی امت کی عورتوں کی سردار ہیں، اور اپنی اولاد کیلئے پاکیزہ ثمرآور درخت ہیں، آپ کے فضائل سے انکار نہیں کیا اور آپ کی بنیادوں اور شاخوں سے چشم پوشی نہیں برتی گئی، جو چیز میرے اختیار میں ہے اس میں آپ کا حکم نافذ ہے، کیا آپ پسند کرتی ہیں کہ آپ کے باپ کی فرمائش کے مطابق عمل نہ کروں؟

 

جناب فاطمہ نے فرمایا۔

 

اللہ تعالیٰ پاک ومنزہ ہے، میرے باپ نے کتاب خدا سے منہ نہیں موڑا اور اس کے احکام کی مخالفت نہیں کی، بلکہ وہ اس کے پیروکار اور اس کی آیات پر عمل کرتے تھے، کیا چاہتے ہو کہ دھوکہ اور مکرو فریب سے جبراً ان کو ان کی وفات کے بعد ایسے لگتا ہے کہ یہ چال ان کی زندگی میں ہی تیار کر لی گئی تھی، یہ کتاب خدا ہے جو ایک عادل حاکم ہے اور بولنے والا حق و باطل کے درمیان جدائی ڈالنے والا ہے، جو فرما رہا ہے۔

 

ارشاد رب العزت ہے۔ پروردگار!مجھے فرزند دے جو مجھ سے اور یعقوب کے خاندان سے وارث قرار پائے۔ حضرت سلیمان نے حضرت داؤد سے وراثت پائی۔ خداوند کریم نے جو حصے مقرر کیے ہیں اور جو مقدار میراث میں معین فرمائی ہے اور مردوں اور عورتوں کے لئے حصے قرار دیئے ہیں سب کچھ واضح طور پر بیان فرمادیئے ہیں۔ لہذا اہل باطل کے بہانوں اور وہم و گمان کو روز قیامت تک زائل کردیا ہے، اس طرح نہیں ہے کہ بلکہ تمہاری خواہشات نفسانیہ نے تمہیں ایک راہ پر لگا دیا ہے اور مجھے صبر زیبا کے علاوہ چارہ بھی نہیں ہے، اور جو کچھ تم ہمارے ساتھ کر رہے ہو۔ اس میں خدا ہمارا مددگار ہے۔

 

ابوبکرنے کہا، خدا اور اس کے رسول نے سچ کہاہے اور ان کی بیٹی بھی جو حکمت کی کان اور ہدایت و رحمت کی جگہ اور دین کا رکن اور حجت و دلیل کا سرچشمہ ہیں، سچ فرما رہی ہیں اور آپ کی حق بات کو دور نہیں پھینکا، اور آپ کے ارشادات سے انکار نہیں کیا، یہ مسلمان میرے اور آپ کے درمیان منصف ہیں، انہوں نے یہ حکومت اور خلافت مجھے دی ہے، ان کے فیصلے کے مطابق میں نے یہ منصب قبول کیا ہے ، میں نہ متکبر ہوں اور نہ ہی اپنی رائے ٹھونس رہا ہوں اور نہ کسی چیز کو اپنے لئے اٹھایا ہے، یہ سب لوگ گواہ ہیں۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9