Ùدک Ú©Û’ غصب Ûونے Ú©Û’ بعد جناب سیده کا خطبه خدا Ú©ÛŒ قسم، ÛÙ… پیغمبر اسلام(ص) Ú©ÛŒ رائے سے ایک قدم بھی Ø¢Ú¯Û’ Ù†Ûیں گئے اور اس Ú©ÛŒ اجازت Ú©Û’ بغیر کوئی اقدام Ù†Ûیں کیا، اور قوم کا Øاکم ان سے جھوٹ Ù†Ûیں بولتا اور میں خدا Ú©ÙˆÚ¯ÙˆØ§Û Ù‚Ø±Ø§Ø± دیتا ÛÙˆÚº اور جو بÛترین Ú¯ÙˆØ§Û ÛÛ’ØŒ میں Ù†Û’ پیغمبر اسلام(ص) سے سنا ÛÛ’ جو Ùرما رÛÛ’ تھے۔ ÛÙ… Ú¯Ø±ÙˆÛ Ù¾ÛŒØºÙ…Ø¨Ø± دینار Ùˆ درÛÙ… اورگھر اور زمین ارث Ú©Û’ طور پر Ù†Ûیں چھوڑتے، Ùقط کتاب، Øکمت، علم اور نبوت Ú©Ùˆ وراثت Ú©Û’ طور پر چھوڑتے Ûیں اور جو چیز ÛÙ… سے باقی Ø±Û Ø¬Ø§Ø¦Û’ ÛÙ… سے بعد والے ولی امر Ú©Û’ اختیار میں ÛÛ’Û” جسے ÙˆÛ Ø¬Ø³ Ø·Ø±Ø Ú†Ø§ÛÛ’ انجام دے۔ اور ÛÙ… چاÛتے Ûیں Ú©Û Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ اور اسلØÛ Ø®Ø±ÛŒØ¯ÛŒÚº ØªØ§Ú©Û Ù…Ø³Ù„Ù…Ø§Ù† خود Ú©Ùˆ Ø¢Ù…Ø§Ø¯Û Ú©Ø±Ú©Û’ Ú©Ùار سے جÛاد کریں اور بدکار سرکشوں سے Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ú©Ø±ÛŒÚº اور ÛŒÛ ÙÛŒØµÙ„Û ØªÙ…Ø§Ù… مسلمانوں Ú©ÛŒ مرضی اور اتÙاق رائے سے Ûوا اور میں Ù†Û’ الگ سے ÛŒÛ ÙÛŒØµÙ„Û Ù†Ûیں کیا اور اپنی شخصی رائے پر عمل Ù†Ûیں کیا، اب ÛŒÛ Ù…ÛŒØ±Ø§ Øال ÛÛ’ اور ÛŒÛ Ù…ÛŒØ±Ø§ مال ÛÛ’ØŒ جو آپ کیلئے اور آپ Ú©Û’ اختیار میں ÛÛ’ØŒ آپ سے کسی چیز سے دریغ Ù†Ûیں کیا، اور آپ کا ØÙ‚ کسی اور Ú©Ùˆ Ù†Ûیں دیا گیا اور آپ اپنے باپ Ú©ÛŒ امت Ú©ÛŒ عورتوں Ú©ÛŒ سردار Ûیں، اور اپنی اولاد کیلئے Ù¾Ø§Ú©ÛŒØ²Û Ø«Ù…Ø±Ø¢ÙˆØ± درخت Ûیں، آپ Ú©Û’ Ùضائل سے انکار Ù†Ûیں کیا اور آپ Ú©ÛŒ بنیادوں اور شاخوں سے چشم پوشی Ù†Ûیں برتی گئی، جو چیز میرے اختیار میں ÛÛ’ اس میں آپ کا ØÚ©Ù… ناÙØ° ÛÛ’ØŒ کیا آپ پسند کرتی Ûیں Ú©Û Ø¢Ù¾ Ú©Û’ باپ Ú©ÛŒ Ùرمائش Ú©Û’ مطابق عمل Ù†Û Ú©Ø±ÙˆÚºØŸ جناب ÙØ§Ø·Ù…Û Ù†Û’ Ùرمایا۔ Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¹Ø§Ù„ÛŒÙ° پاک ÙˆÙ…Ù†Ø²Û ÛÛ’ØŒ میرے باپ Ù†Û’ کتاب خدا سے Ù…Ù†Û Ù†Ûیں موڑا اور اس Ú©Û’ اØکام Ú©ÛŒ مخالÙت Ù†Ûیں کی، Ø¨Ù„Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ø³ Ú©Û’ پیروکار اور اس Ú©ÛŒ آیات پر عمل کرتے تھے، کیا چاÛتے ÛÙˆ Ú©Û Ø¯Ú¾ÙˆÚ©Û Ø§ÙˆØ± مکرو Ùریب سے جبراً ان Ú©Ùˆ ان Ú©ÛŒ ÙˆÙات Ú©Û’ بعد ایسے لگتا ÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ Ú†Ø§Ù„ ان Ú©ÛŒ زندگی میں ÛÛŒ تیار کر Ù„ÛŒ گئی تھی، ÛŒÛ Ú©ØªØ§Ø¨ خدا ÛÛ’ جو ایک عادل Øاکم ÛÛ’ اور بولنے والا ØÙ‚ Ùˆ باطل Ú©Û’ درمیان جدائی ڈالنے والا ÛÛ’ØŒ جو Ùرما رÛا ÛÛ’Û” ارشاد رب العزت ÛÛ’Û” پروردگار!مجھے Ùرزند دے جو مجھ سے اور یعقوب Ú©Û’ خاندان سے وارث قرار پائے۔ Øضرت سلیمان Ù†Û’ Øضرت داؤد سے وراثت پائی۔ خداوند کریم Ù†Û’ جو Øصے مقرر کیے Ûیں اور جو مقدار میراث میں معین Ùرمائی ÛÛ’ اور مردوں اور عورتوں Ú©Û’ لئے Øصے قرار دیئے Ûیں سب Ú©Ú†Ú¾ ÙˆØ§Ø¶Ø Ø·ÙˆØ± پر بیان Ùرمادیئے Ûیں۔ Ù„Ûذا اÛÙ„ باطل Ú©Û’ بÛانوں اور ÙˆÛÙ… Ùˆ گمان Ú©Ùˆ روز قیامت تک زائل کردیا ÛÛ’ØŒ اس Ø·Ø±Ø Ù†Ûیں ÛÛ’ Ú©Û Ø¨Ù„Ú©Û ØªÙ…Ûاری خواÛشات Ù†ÙØ³Ø§Ù†ÛŒÛ Ù†Û’ تمÛیں ایک Ø±Ø§Û Ù¾Ø± لگا دیا ÛÛ’ اور مجھے صبر زیبا Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ú†Ø§Ø±Û Ø¨Ú¾ÛŒ Ù†Ûیں ÛÛ’ØŒ اور جو Ú©Ú†Ú¾ تم Ûمارے ساتھ کر رÛÛ’ ÛÙˆÛ” اس میں خدا Ûمارا مددگار ÛÛ’Û” ابوبکرنے Ú©Ûا، خدا اور اس Ú©Û’ رسول Ù†Û’ سچ Ú©ÛاÛÛ’ اور ان Ú©ÛŒ بیٹی بھی جو Øکمت Ú©ÛŒ کان اور Ûدایت Ùˆ رØمت Ú©ÛŒ Ø¬Ú¯Û Ø§ÙˆØ± دین کا رکن اور Øجت Ùˆ دلیل کا Ø³Ø±Ú†Ø´Ù…Û Ûیں، سچ Ùرما رÛÛŒ Ûیں اور آپ Ú©ÛŒ ØÙ‚ بات Ú©Ùˆ دور Ù†Ûیں پھینکا، اور آپ Ú©Û’ ارشادات سے انکار Ù†Ûیں کیا، ÛŒÛ Ù…Ø³Ù„Ù…Ø§Ù† میرے اور آپ Ú©Û’ درمیان منص٠Ûیں، انÛÙˆÚº Ù†Û’ ÛŒÛ Øکومت اور خلاÙت مجھے دی ÛÛ’ØŒ ان Ú©Û’ Ùیصلے Ú©Û’ مطابق میں Ù†Û’ ÛŒÛ Ù…Ù†ØµØ¨ قبول کیا ÛÛ’ ØŒ میں Ù†Û Ù…ØªÚ©Ø¨Ø± ÛÙˆÚº اور Ù†Û ÛÛŒ اپنی رائے ٹھونس رÛا ÛÙˆÚº اور Ù†Û Ú©Ø³ÛŒ چیز Ú©Ùˆ اپنے لئے اٹھایا ÛÛ’ØŒ ÛŒÛ Ø³Ø¨ لوگ Ú¯ÙˆØ§Û Ûیں۔
|