عصمت کی حقيقت



پانچویں آیت:

<وَوَضَعْنَا عَنْکَ وِزْرَکَ >[9]

”اور تم سے وہ بوجھ اتاردیا“

جبکہ عرف عام میں”وزر“ کے معنی گناہ کے ھیں۔

جواب:

 Ø­Ù‚یقت یہ Ú¾Û’ کہ لغت میں ”وزر“ Ú©Û’ معنی ثقل (بوجھ) Ú©Û’ ھیں اور گناهوں Ú©Ùˆ اسی وجہ سے ”وزر“ کھا جاتا Ú¾Û’ کیونکہ گناهوں کا انجام دینے والا سنگین هوجاتا Ú¾Û’ØŒ چنانچہ اس بناپر ھر وہ چیز جو انسان Ú©Ùˆ بوجھل کردے تو اس Ú©Ùˆ ”وزر“ کھا جاتا Ú¾Û’ حقیقی ثقل سے شباہت Ú©ÛŒ وجہ Ú¾Û’ جیسا کہ یہ ذنب سے بھی مشابہ Ú¾Û’ اور ذنب Ú©Ùˆ بھی ”وزر“کھا جاتا Ú¾Û’Û”

لیکن وہ چیز جو رسول اسلام  Ú©Ùˆ سنگین اور بوجھل کرتی تھی،وہ آپ Ú©ÛŒ قوم کا شرک وکفر اور آپ Ú©ÛŒ رسالت کا انکار نیز آپ Ú©ÛŒ دعوت Ú©Ùˆ قبول نہ کرنا تھا لیکن جس دین Ú©Ùˆ آنحضرت صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلملے کر نازل هوئے آپ اس Ú©ÛŒ مسلسل دعوت دیتے رھے جبکہ آپ دشمنوں Ú©Û’ مقابلہ میں کمزور اور ضعیف تھے او رنہ Ú¾ÛŒ آپ Ú©Û’ ساتھ بہت زیادہ افراد تھے جو اذیت اور شرارت Ú©Û’ وقت ان کا مقابلہ کرتے۔

اور یھی معنی ھیں ”وزر“ کے یعنی ایسی سنگینی جس کے غم والم کی وجہ سے آپ کی کمر ٹوٹی هوئی تھی،اور شاید اسی معنی میں آیات کاا دامہ بہترین شاہد هو کہ ارشاد هوتا ھے:

<وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ فَاِنَّ مَعَ الْعُسْرِ یُسْراً اِنَّ مَعَ الْعُسْرِ یُسْراً>[10]

کیونکہ رفع ذکر اور مشکلات Ú©Û’ بعد آسانیوں کا تذکرہ اس صورت میں صحیح Ú¾Û’ جب وزرسے مراد رسول اسلام Ú©ÛŒ وہ سنگینی مراد Ù„ÛŒ جائے جو آپ Ú©ÛŒ قوم میں ہدایت اور اسلام سے بے   توجھی Ú©ÛŒ وجہ سے آپ Ú©Û’ دل میں موجود تھی۔

قارئین کرام !   یہ تھی نبوت بمعنی عام Ú©ÛŒ گفتگو جو ہدایت بشر اور بہترین نظام زندگی Ú©Ùˆ سازوسامان بخشنے والی Ú¾Û’ اور یہ تھی بحث ”خاتم النبین“ (ص) Ú©ÛŒ جو تمام لوگوں Ú©Û’ رسول بناکر بھیجے گئے جو ”شاہد بھی Ú¾Û’Úº اور مبشر ونذیر بھی جو خدا Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… سے خدا Ú©ÛŒ طرف دعوت دینے والے سراج منیر بھی ھیں۔ آپ Ú©ÛŒ ذات گرامی، وہ Ú¾Û’ جن Ú©Û’ بارے میں ارشاد هوتا Ú¾Û’:

< وَمَا یَنْطِقُ عَنِ الْهویٰ اِنْ هو الِاَّ وَحْیٌ یُوْحٰی>[11]



back 1 2 3 4 5 6 next