حج: امام خمينی(ره) کی نظر ميں



عبادت و سیاست باھم مدغم ھیں

اسلام میں موجود عید الفطر ، عید الاضحیٰ ، حج ،مقامات ِ حج ، نماز جمعہ و جماعت اور روز و شب کی با جماعت نمازوں جیسے امور اور مواقع عبادی پھلو بھی رکھتے ھیں اور سیاسی و اجتماعی پھلوبھی ۔ اسلام کا جنبھٴ عبادی اس کے جنبھٴ سیاسی میں ھے ۔ یہ دونوں پھلو باھم مدغم اور ایک دوسرے میں ضم ھیں ۔ دین اسلام فقط عبادی نھیںھے۔ یہ بندے اور اللہ تبارک و تعالیٰ کے ما بین فقط ایک تعلق کا نام نھیں ھے ۔ اس کی سیاست اس کی عبادات میں مدغم ھے اور اس کی عبادت سیاست میں رچی بسی ھے ۔یعنی عبادی پھلو ھی سیاسی پھلو ھے ۔ عیدوں کے موقع پر اجتماعی نماز ،عبادت ھے لیکن یہ اجتماع بذات خود سیاسی پھلو بھی رکھتا ھے ۔ مسلمانوں کو چاھئے کہ ان اجتماعات سے خوب فائدہ اٹھائیں ۔

 ØµØ±Ù عالم دین Ú¾ÛŒ Ú©Ùˆ نھیں بلکہ سب گروھوں Ú©Ùˆ سیاست میں حصہ لینا چاھئے Û” سیاست مال Ùˆ دولت Ú©ÛŒ طرح کوئی موروثی چیز نھیں Ú¾Û’Û” اسی طرح یہ کوئی پارلیمنٹ یا بعض خاص افراد سے بھی مختص نھیںھے Û” سیاست کا معنی کسی ملک Ú©ÛŒ چیزوں Ú©ÛŒ وضعیت Ú©Û’ پیش نظر اس ملک کا نظام چلانا Ú¾Û’ ۔تمام مسلمان اس معنی Ú©Û’ لحاظ سے سیاست میں حصہ لینے کا حق رکھتے ھیں ØŒ عورتوں Ú©Ùˆ حق پھنچتا Ú¾Û’ کہ وہ سیاست میں حصہ لیں Û” ان Ú©ÛŒ یہ ذمہ داری بھی Ú¾Û’ Û” علماء Ú©Ùˆ بھی حق پھنچتا Ú¾Û’ کہ سیاست میں حصہ لیں Û” ان Ú©ÛŒ بھی یہ ذمہ داری Ú¾Û’ Û” دین اسلام دین سیاست Ú¾Û’ Û” اس طرح سے کہ  اس Ú©ÛŒ عبادت بھی سیاست Ú¾Û’ Û” آپ دیکھیں کہ یھی نماز جمعہ طاغوت Ú©Û’ زمانے میں ( شاہ Ú©Û’ دور میں ) درست طور پر بر پا نھیں Ú¾Ùˆ سکتی تھی Û” کبھی Ú†Ù¾Ú©Û’ سے کسی ایک مسجد میں نماز پڑہ لیتے تھے جبکہ نماز جمعہ Ú©ÛŒ وضیعت ایسی نھیں Ú¾Û’ بلکہ ویسی Ú¾Û’ کہ جیسی اب انجام پاتی Ú¾Û’ Û”

نماز جمعہ عبادت ھونے کے ساتہ ساتہ ایک سیاسی اجتماع ھے ، نماز جمعہ کے خطبے میں دور حاضر کے سیاسی مسائل زیر بحث آنے چاھئیں ،اس میں مسلمانوں کی مشکلات کو ذکر ھونا چاھئے نماز جماعت بھی اسی طرح ھے ۔نماز جماعت میں ایک محلے کے لوگوں کا اجتماع ھوتا ھے ، یہ اس لئے ھے تاکہ یہ لوگ اپنی مملکت کے حال سے آگاہ ھوں ۔ اپنی مشکلات سے آگاہ ھوں اور انھیں دور کریں ۔ مکہ میں مختلف جگھوں پر عظیم اجتماع ، منیٰ میں ، عرفات میں ، مشعر میں ، مکہ میں اور مدینہ میں اجتماع ، اسلامی ممالک کے تمام طبقوں کا اجتماع ، ان سب مسلمان کا اجتماع کہ جو استطاعت رکھتے ھیں اور مشرف ھوتے ھیں ۔ یہ سب سیاسی امور ھیں ۔ ھر مقام پر اس کی اپنی حد کے مطابق اجتماعی اعمال رکھے گئے ھیں،کبھی شھر کی حد تک اور کبھی گاؤں کی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 Ù„ÙˆÚ¯ÙˆÚº میں سے بھت سے ایسے لوگ ھیں جو مسائل حج Ú©Ùˆ اچھی طرح سے نھیں جانتے آپ جھاں کھیں بھی Ú¾ÙˆÚº عوام Ú©Ùˆ جمع کریں اور ان سے با قاعدہ مسائل حج بیان کریں Û” واجبات Ùˆ محرمات وغیرہ بیان کریں Û” علاوہ ازیں وہ مسائل بھی کہ جو مسلمانوں سے بیان کئے جانے چاھئیں Û” اس Ú©Û’ لئے ان Ú©Û’ ساتہ مل کر بیٹھیں Û” البتہ یہ سب ایک نظام اور پروگرام Ú©Û’ تحت ھونا چاھئے Û” انھیں متوجہ کریں کہ امریکہ دنیا Ú©Û’ اس کونے سے کیوں آئے اور آپ کا نظام چلائے ØŒ وہ خلیج فارس کا نظام کیوںچلائے ØŸ خلیج فارس کا امریکہ سے کیا مطلب ØŸ وہ کون Ú¾Û’ کہ اس کونے سے خلیج فارس Ú©Ùˆ کنٹرول کرے ØŸ یہ کام ھمیں خود کرنا چاھئے ØŒ امریکہ کا اس سے کیا تعلق Ú¾Û’ ØŸ مسلمانوں Ú©Ùˆ یہ کام خود سے کرنا چاھئے ۔خلیج Ú©Û’ رھنے والوں Ú©Ùˆ یہ کام کرنا چاھئے ۔ھماری خواھش Ú¾Û’ کہ Ú¾Ù… تمام اسلامی ممالک Ú©Û’ ساتہ بھائی چارہ قائم کریں ØŒ Ú¾Ù… سب Ú©ÛŒ بھلائی چاھتے ھیں Û” Ú¾Ù… چاھتے ھیں کہ وہ با عزت Ú¾ÙˆÚº Û” Ú¾Ù… چاھتے ھیں کہ وہ امریکہ Ú©Û’ غلام نہ Ú¾ÙˆÚº Û” امریکہ دنیا Ú©Û’ اس حصے سے Ú¾Ù… پر سرداری نہ کرے Û” اس طرف سے روس بھی ( ایسا نہ کرے ) آپ آپس میں اکٹھے Ú¾ÙˆÚº Û” آپ Ú©ÛŒ یھی حکومتیں آپس میں اکٹھی Ú¾ÙˆÚº Û” آپ Ú©ÛŒ قومیں آپ Ú©Û’ پیچھے ھیں Û” آپ قوموں سے اچھا سلوک کریں Û” اگر آپ Ù†Û’ ایساکیا اور اسلامی اصولوں Ú©Ùˆ ملحوظ رکھا تو یہ قومیں آپ Ú©Û’ ساتہ ھیں Û” پھر آپ Ú©Ùˆ کوئی نقصان نھیں Ù¾Ú¾Ù†Ú† سکتا Û”

مقامات مقدسہ پر آنے والے مسلمان جس قوم Ùˆ مذھب سے بھی Ú¾ÙˆÚº انھیں یہ بات بخوبی جاننا چاھئے کہ اسلام ØŒ قرآن کریم اور عظیمالشان رسول  کا اصل دشمن بڑی طاقتیں بالخصوص امریکہ اور اس Ú©ÛŒ نا جائز اولاد اسرائیل Ú¾Û’ Û” ان Ú©ÛŒ نگاہ حرص اسلامی ممالک پر Ù„Ú¯ÛŒ Ú¾Û’ Û” وہ ان ممالک Ú©Û’ زیر زمین اور بالائے زمین عظیم خزانوں Ú©Ùˆ لو ٹنے Ú©Û’ لئے کسی بھی ظلم Ùˆ سازش سے ھاتہ اٹھانے والے نھیں ھیں Û” اس شیطانی سازش میں ان Ú©ÛŒ کامیابی کا راز یہ Ú¾Û’ کہ وہ جس طرح سے بھی ممکن Ú¾Ùˆ سکے مسلمانوں Ú©Û’ مابین تفرقہ پیدا کریں Û” ممکن Ú¾Û’ مراسم حج میں ایجنٹ ملاؤں جیسے افراد شیعہ Ùˆ سنی Ú©Û’ مابین تفرقہ پیدا کرنے Ú©ÛŒ کوشش کریں اور اس شیطانی کام میں اتنا آگے بڑہ جائیںکہ بعض سادہ دل ان Ú©ÛŒ باتوں کا یقین کر بیٹھیں اور یوں وہ تفرقہ Ùˆ فساد کا موجب بنیں Û” ھر دو فرقوں Ú©Û’ بھائی بھن ھوشیار رھیں اور یہ بات جان لیں کہ کور دل Ùˆ ظیفہ خوار چاھتے ھیں کہ اسلام ØŒ قرآن مجید اور سنت رسول  Ú©Û’ نام پر اسلام ØŒ قرآن اور سنت Ú©Ùˆ مسلمانوں Ú©Û’ درمیان سے نکا Ù„ دیں یا Ú©Ù… از Ú©Ù… انحراف پیدا کر دیں Û”

حج اسلامی کانفرنس ھے

حج Ú©Û’ موقع پر مسلمانوں Ú©Û’ مسائل کا حل سوچیں ۔اسلامی اقوام Ú©ÛŒ سستی اور سھل انگاری Ú©Û’ باعث استعمار Ú©Û’ قدم ملت قرآن Ú©ÛŒ عظیم سر زمینوں میں اتر Ú†Ú©Û’ ھیں Û” استعمار Ú©ÛŒ مسموم ثقافت اسلامی ممالک Ú©Û’ قصبوںاور دیھاتوں تک سرایت کرگئی Ú¾Û’ Û” اس Ù†Û’ قرآنی ثقافت Ú©Ùˆ پیچھے  ڈھکیل دیاھے Û” ھمارے  نورسیدہ جوان، گروہ در گروہ غیروں اور استعماری قوتوں Ú©ÛŒ خدمت میں Ú†Ù„Û’ جا رھے ھیں Û” یہ ثقافت ھر روز نئے۔نئے راگ الاپ کر اپنے پرُفریب ناموں Ú©Û’ ذریعے ھمارے جوانوں Ú©Ùˆ منحرف کر رھی Ú¾Û’ Û” اس صورت حال میں تمام مسلمانوں پر لازم Ú¾Û’ کہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ھوئے کچہ سوچیں ØŒ مسلمانوں Ú©Û’ مسائل حل کرنے Ú©Û’ لئے آپس میں تبادلھٴ خیال کریں اور افھام Ùˆ تفھیم پیدا کریں Û” آپ Ú©ÛŒ توجہ اس امر Ú©ÛŒ طرف ھونا چاھئے کہ یہ عظیم اجتماع جو ھر سال اللہ تعالیٰ Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… سے اس سر زمین مقدس پر منعقد ھوتا Ú¾Û’ØŒ مسلمانوں پر یہ فریضہ عائد کرتا Ú¾Û’ کہ وہ اسلام Ú©Û’ مقدس اھداف ØŒ شریعت مطھرہ Ú©Û’ بلند مقاصد ØŒ مسلمانوں Ú©ÛŒ ترقی Ùˆ ارتقاء اور اسلامی معاشرے Ú©Û’ اتحاد Ùˆ Ú¾Ù… بستگی Ú©Û’ لئے کوشش کریں ۔حصول استقلال Ú©Û’ لئے اور استعمار Ú©ÛŒ جڑوں Ú©Ùˆ اکھاڑ پھینکنے Ú©Û’ لئے آپس میں Ú¾Ù… فکر Ùˆ Ú¾Ù… پیمان Ú¾ÙˆÚº Û” اسلامی اقوام Ú©ÛŒ مشکلات Ú©Ùˆ خود ھر ملک Ú©Û’ رھنے والوں Ú©ÛŒ زبانی سن کر ان Ú©Û’ حل Ú©Û’ لئے کسی بھی اقدام سے دریغ نہ کریں Û” اسلامی ممالک Ú©Û’ غریب حاجتمندوں Ú©Û’ لئے فکر کریں Û” اسلامی سر زمین فلسطین Ú©Ùˆ اسلام Ùˆ انسانیت Ú©Û’ سخت ترین دشمن صھیونزم Ú©Û’ Ú†Ù†Ú¯Ù„ سے آزادکرانے Ú©Û’ لئے چارہ اندیشی کریں Û” آزادی فلسطین Ú©Û’ جانباز مجاھد Ú©ÛŒ مدد اور تعاون سے غفلت نہ برتیں Û” جس ملک Ú©Û’ بھیعلماء اس اجتماع میں شریک Ú¾ÙˆÚº انھیں چاھئے کہ قوموں Ú©ÛŒ بیداری کےلئے باھمی تبادلھٴ خیال سے ایک مدلل Ùˆ مستدل بیان تیار کر Ú©Û’ اس وحی Ú©Û’ ماحول میں مسلمانوں Ú©Û’ مابین تقسیم کریں اور اپنے اپنے ملک میں واپس جا کر بھی اس Ú©ÛŒ تشھیر کریں Û” ایسے بیانات میں اسلامی ممالک Ú©Û’ سربراھوں سے تقاضا کریں کہ وہ اسلامی اھداف Ú©Ùˆ اپنا نصب العین قرار دیتے ھوئے اختلافات Ú©Ùˆ ایک طرف رکہ دیں اور استعمار Ú©Û’ Ú†Ù†Ú¯Ù„ سے آزادی Ú©Û’ لئے چارہ اندیشی کریں Û”

حج کے اس عظیم اجتماع میں اسلام اور مسلمین کو فائدہ حاصل ھونا چاھئے لیکن بڑے افسوس کی بات ھے کہ بعض استعماری ایجنٹوں کے مسموم قلم مسلمانوں کی صفوں میں اختلاف پیدا کرنے کے لئے صاحب وحی کے مقاصد کے بر خلاف مرکز وحی میں ” الخطوط العریضہ “ وغیرہ جیسی چیزیں شائع کر رھے ھیں اور اس طرح استعماری قوتوں کی مدد کر رھے ھیں ۔ ان کی کوشش ھے کہ دروغ و افترا کے ذریعے ایک بڑے طبقے کو مسلمانوں کی صفوں سے جدا کر دیں ۔ باعث تعجب ھے کہ حکومت حجاز کس طرح سے ایسی گمراہ کنندہ چیزیں مرکز وحی میں تقسیم کرنے کی اجازت دیتی ھے ۔

اسلامی اقوام پر لازم ھے کہ وہ ایسی تفرقہ انگیز اور استعماری کتابوں کی اشاعتوں سے اجتناب کریں اور اسلامی اتحاد کے ان مخالفوں کو ٹھکرا دیں ۔ حج کے اس مقدس اجتماع میں اولاً اسلام کے اساسی مسائل اور ثانیاً اسلامی ممالک کے خصوصی مسائل پر تبادلھٴ نظر کریں ۔ دیکھیں کہ استعمار اور اس کے ایجنٹوں کے ھاتھوں مختلف ملکوں کے اندر ان کے بھائیوں پر کیا گزر رھی ھے ،ھر ملک کے رھنے والے اس مقدس اجتماع میں اپنی قوم کے مشکلات مسلمانان عالم کو بتائیں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 next