پانچويں فضيلت : علی (ع)سب سے زياده قضاوت سے آشنا تهے



پانچویں  ÙØ¶ÛŒÙ„ت : علی (ع)سب سے زیادہ قضاوت سے آشنا تھے

امام بخاری نے ابن عباس سے نقل کیا ھے:

حضرت عمر Ù†Û’ کھا: حضرت علی (ع)Ú¾Ù… میں سب سے زیادہ قضاوت سے آشنا ھیں ۔” وَاَقْضَاْنَاْعَلِیٌّ “[36] 

عرض موٴلف

خلیفہ Ù´ دوم کا اعتراف خود اپنی طرف سے نہ تھا بلکہ رسول(ص) اسلام Ù†Û’ بارھا اس جملہ Ú©Ùˆ لوگوں Ú©Û’ سامنے فرمایا تھا کہ علی (ع)اصحا ب میں سب سے زیادہ علم قضاوت رکھتے ھیں  Ø§ÙˆØ± کبھی آپ فرماتے تھے کہ علی (ع)اس امت میں سب سے زیادہ علم قضاوت رکھتے ھیں Û”[37] 

بھر حال قابل توجہ نکتہ یھاں پر یہ Ú¾Û’ کہ مسئلہٴ قضاوت میں تقواو پرھیزگاری Ú©Û’ علاوہ وسیع معلومات اور کافی آگاھی کاھو نا ضروری Ú¾Û’  اورجب تک ان علو Ù… سے آشنا نھیں  Ú¾Ùˆ سکتا قضاوت کرنا نا ممکن امر Ú¾Û’ ØŒ لہٰذا حضرت علی علیہ السلام کا بقول مرسل اعظم علم قضاوت میں سب سے زیادہ آشنا ہونا اس بات Ú©ÛŒ دلیل Ú¾Û’ آپ(ع) سب سے زیادہ علم Ùˆ آگاھی رکھتے تھے، گویا ”اَقْضَاْھُم “ کا جملہ ”  اَعْلَمُھُمْ“ او ر ”اَتَقَاْہُمْ “وغیرہ …کی جگہ استعمال کیا گیا Ú¾Û’ Û”

چھٹی فضیلت : علی (ع) خدا و رسول(ص) کو دوست رکھتے تھے اور خدا و رسول(ص) آپ کو

”… عن سھل بن سعد؛ قال: قال النبی(ص): یوم خیبر” لَاُعْطِیَنَّ الرَّایَةَ غَداً رَجُلاً یُحِبُّ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہُ ÙˆÙŽ یُحِبُّہُ اللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ “ فبات الناس لیلتھم ایھم یُعطٰی؟ فغدَوْا Ú©Ù„Ú¾Ù… یرجوہ فقال(ص): این علی(ع)ØŸ فقیل :یشتکی عینیہ، فبصق فی عینیہ ،ودعی لہ، فبرء کاٴن لم یکن بہ وجع،فاعطاہ، فقال(ع): اٴُقاتلھم حتی یکونوا مثلنا ØŸ فقال: انفذ علی رِسْلِکَ حتیٰ تَنْزِلَ بِساحَتِھم، ثم ادعھم علی الاسلام، واخبرھم بما یجب علیھم ،فوالله   لِاٴَن یھدی الله  بک رجلا،خیرٌ Ù„Ú© من ان یکون Ù„Ú© حمر النعم۔[38]

سھل بن سعد نے رسول اسلام(ص) سے نقل کیا ھے:

”رسول خد(ص)ا نیجنگ خیبر کے دن یہ ارشاد فرمایا:

”  لَاُعْطِیَنَّ الرَّایَةَ غَداً رَجُلاً یُحِبُّ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہُ ÙˆÙŽ یُحِبُّہُ اللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ “

 Ú©Ù„ میں ایسے مرد Ú©Ùˆ علم دوں گا جو اللہ Ùˆ رسول(ص)Ú©Ùˆ دوست رکھتا Ú¾Ùˆ اور اللہ Ùˆ رسول (ص)اسے دوست رکھتے ہوں۔ سھل کھتے ھیں: اس شب تمام لشکر اسلام Ú©Ùˆ چین Ú©ÛŒ نیند نہ آئی، کیونکہ ھر شخص اسی انتظارمیں   ØªÚ¾Ø§ کہ Ú©Ù„ مجھے علم اسلام مل جائے لیکن رسول(ص) Ù†Û’ ارشاد فرمایا : علی( علیہ السلام) کھاں ھیں ØŸ

لوگوں Ù†Û’ کھا: ان Ú©ÛŒ آنکھوں میں درد Ú¾Û’( آپ Ù†Û’ مولا علی (ع) Ú©Ùˆ طلب فرما کر) آپ Ú©ÛŒ آنکھوں میں لعاب دهن لگادیا اور دعا فرمائی:( اے اللہ علی (ع) Ú©Ùˆ شفا یاب فرما دے)رسول(ص) Ú©ÛŒ دعا Ú©Û’ نتیجہ میں آپ(ع) Ú©ÛŒ آنکھیں  Ø§ÛŒØ³ÛŒ ٹھیک ہوگئیں  Ø¬ÛŒØ³Û’ کہ آپ Ú©ÛŒ آنکھوں میں درد Ú¾ÛŒ نہ تھا چنانچہ رسول(ص) Ù†Û’ علم اسلام Ú©Ùˆ آپ Ú©Û’ ھاتھوں میں دے دیا، آپ(ع) Ù†Û’ فرمایا: یا رسول اللہ!(ص) کب تک جنگ کروں؟ کیا اس وقت تک جنگ کروں جب تک کہ وہ ایمان وعمل میں ھماری     جیسے نہ Ú¾Ùˆ جائیں ØŸ



1 2 3 4 5 6 7 8 next