پانچويں فضيلت : علی (ع)سب سے زياده قضاوت سے آشنا تهے



حضرت امیر الموٴمنین (ع) فرماتے ھیں  : جب یہ قضیہ رسول(ص) Ù†Û’ سنا تو فوراً ھمارے گھر Ú©ÛŒ طرف روانہ ہوگئے، Ú¾Ù… لوگ استراحت Ú©Û’ لئیجاچکے تھے کہ رسول(ص) وارد خانہ ہوئے، Ú¾Ù… لوگوں Ù†Û’ چاھا کہ آپ Ú©Û’ احترام میں Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوں ،لیکن آپ Ù†Û’ منع کیا اور فرمایا:کیا میں تم Ú©Ùˆ ایسا عمل بتلادوں جو اس سے بھتر Ú¾Ùˆ جس Ú©ÛŒ تم Ù†Û’ خواھش Ú©ÛŒ Ú¾Û’ØŸ

 Ø¯ÛŒÚ©Ú¾Ùˆ ! جب تم سونے Ù„Ú¯Ùˆ تو : Û³Û´ مرتبہ اللہ اکبر Ú©Ú¾Ùˆ ØŒ Û³Û³ مرتبہ سبح ا Ù† اللہ اور اتنی Ú¾ÛŒ مرتبہ الحمدللہ یہ عمل خدمت گزار سے بھتر Ú¾Û’ Û” [48]  

ÛµÛ”  رسول(ص) سے حضرت فاطمہ زھر ا سلام اللہ علیھا Ú©ÛŒ محبت 

Û±Û”,,…عن ابن مسعود؛ قال بینما رسول الله (ص)  یصلی عند البیت ،وابوجھل واصحا ب لہ جلوس Ùˆ قد نحرت جزوربالامس، فقال ابوجھل: ایکم یقوم الی سلا جزور بنی فلان فیاٴخذہ فیضعہ فی کتفی محمد(ص) اذ ا سجد؟فا نبعث   اشقی القوم فاخذہ، فلماسجد النبی(ص)،وضعہ بین کتفیہ ،قال: فاستضحکو ا وجعل بعضھم یمیل علی بعض، وانا قائم ،انظر لوکانت Ù„ÛŒ منعة طرحتہ عن ظھررسول الله ØŒ (ص)والنبی(ص) ساجد ما یرفع راسہ ،حتی انطلق انسان، فاخبر فاطمة (س) فجائت ÙˆÚ¾ÛŒ جویریة، فطرحتہ عنہ ،ثم اقبلت علیھم تشمتھم ،فلما قضی النبی(ص) صلاتہ، رفع صوتہ، ثم دعا علیھم “[49] 

امام بخاری اور مسلم Ù†Û’ عبد الله  ابن مسعود سے نقل کیا Ú¾Û’:

ایک مرتبہ رسول اسلام(ص) خانہ Ù´ کعبہ Ú©Û’ پاس نماز Ù¾Ú‘Ú¾ رھے تھے اور ابوجھل اور اس Ú©Û’( نمک خوار) ساتھی بھی وھیں  Ù…وجود تھے، ابوجھل Ù†Û’ اپنے ساتھیوں سے کھا : کون ھیجو فلاں شخص Ú©Û’ اونٹ Ú©ÛŒ اجھڑی Ú©Ùˆ لاکر سجدے Ú©ÛŒ حا لت میں اس مرد (رسول(ص)) Ú©ÛŒ پشت پر ڈال دے؟ ان میں سے ایک بد بخت شخص کھڑا ہوا اور اس Ù†Û’ غلاظت Ú©Ùˆ اٹھا کر جب آنحضرت(ص)سجدہ میں گئے تو آپ Ú©ÛŒ پشت پر ڈال دیا،ابو جھل اور اس Ú©Û’ ساتھی یہ منظر دیکھ کر Ú©Ú¾Ù„ کھلاکر اتنی زور سے هنسنے Ù„Ú¯Û’ کہ خوشی کہ وجہ سے ایک دوسرے پر گرے جارھے تھے،ابن مسعود کھتے ھیں : میں اس واقعہ Ú©Ùˆ دیکھ رھا تھا اور یہ سوچ رھا تھا کہ کاش میں اتناطاقتو ر ہوتا کہ اس غلاظت Ú©Ùˆ رسول (ص)Ú©Û’ اوپر سے اٹھاکرپھینک دیتا ،تاکہ رسول(ص) Ú©Ùˆ اذیت نہ ہوتی،ابھی رسول(ص) سجدہ Ú¾ÛŒ میں تھے کہ کسی Ù†Û’ فاطمہ زھر ا سلام اللہ علیھا Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ اطلاع دے دی ØŒ آپ آئیں  Ø§ÙˆØ± آپ ابھی بھت چھوٹی تھیں ØŒ بھرحا  Ù„ آپ Ù†Û’ اس غلاظت Ú©Ùˆ صاف کیا اور ان لوگوں Ú©Ùˆ برا بھلا کھا ،جب رسول(ص) نماز سے فارغ ہوئے تو بلند آواز سے ان لوگوں Ú©Û’ لئے بد دعا کی۔

۲۔ ,,…عن ابن ابی حا زم عن ابیہ؛ انہ سمع سھل بن سعد ؛یسئل عن جرح رسول لله ،یوم احد: فقال: جرح وجہ رسول الله (ص) وکسرت رباعیتہ، وھشمت البیضة علی راسہ، فکانت فاطمة ( س) بنت رسول الله (ص) تغسل الدم، وکان علی بن ابی طالب یسکب علیھا بالمجن، فلما راٴت فاطمة ( س) ان الماء لا یزید الدم الا کثرة، اخذت قطعة حصیر، فاحرقتہ حتی صاررماداً ،ثم الصقتہ بالجرح، فاستمسک الدم ۔ “

 Ø§Ù…ام مسلم Ù†Û’ ابن ابو حا زم سے اس Ù†Û’ اپنے باپ سے نقل کیا Ú¾Û’:

سھل بن سعد سے پوچھا گیا کہ رسول(ص) Ú©Ùˆ روز جنگ احد کیسے زخم آئے ØŸ تو سھل Ù†Û’ کھا ھاں اس دن آپ اس قدر مجروح  ہوگئے تھے کہ Ø¢ Ù¾ Ú©Û’ دندان مبارک بھی شھید ہوگئے تھے اور آپ Ú©Û’ سر کا خود بھی ٹوٹ گیا تھا (جس Ú©ÛŒ وجہ سے آپ Ú© ا سر بھی زخمی ہوگیا تھا )اس وقت رسول(ص) Ú©ÛŒ تیمار داری علی (ع) اور فاطمہ (ع) کر رھے تھے، علی (ع) اپنی سپر Ú©Û’ ذریعہ پانی ڈال رھے تھے اور فاطمہ (بنت رسول(ص))آپ Ú©Û’ چھرے Ú©Ùˆ دھو رھی تھیں،جب فاطمہ ( س) Ù†Û’ دیکھا کہ پانی سے خون نھیں بند Ú¾Ùˆ تا تو آپ Ù†Û’ چٹائی کا ایک ٹکڑا جلاکر راکھ کیا اور اس Ú©Ùˆ رسول(ص) Ú©Û’ زخم پر رکھ دیا جس سے خون بند ہوگیا Û” [50]

۶۔ حضرت فاطمہ زھرا(ص) کارسول(ص) کی وفات پربیحد غمناک ہونا

,,…عن انس؛ قال:لمَّاثَقُل النبی(ص)جعل یَتَغشَّاہ،فقالت فاطمة ”علیھا السلام“:واکربَ اباہ !فقال(ص) لھا:” لیس علی ابیکِ کَرْبٌ بعد الیوم“فلمّا مات،قالت :یا ابتاہ !اجاب رباً دعاہ ،یا ابتاہ مَنْ جنة الفردوس ماواہ ،یا ابتاہ الی جبرئیل ننعاہ؟فلمّا دفن،قالت فاطمة علیھا السلام :یا انس! اطابت انفسُکم ان تحْثُوا علی رسول(ص) اللّٰہ التراب“ 

 Ø§Ù…ام بخاری Ù†Û’ انس سے نقل کیا Ú¾Û’ :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next