پانچويں فضيلت : علی (ع)سب سے زياده قضاوت سے آشنا تهے



۱۔ مقام وزارت :جیسا کہ میں نے عرض کیا کہ نبوت کے علاوہ تمام اوصاف علی (ع) میں پائیجانے چاھیئے تب مذکورہ تشبیہ صحیح ہوگی، لہٰذا جس طرح حضرت موسی (ع)کے بھائی ھارون (ع) آ پ کے وزیر تھیجیساکہ قرآن میں ارشاد ہوا

:<وَاجْعَلْ لِیْ وَزِیْراً مِنْ اَھْلِیْ. ھَاْرُوْنَ اَخِیْ>[41]

اسی طرح حضرت علی علیہ السلام بھی رسول اسلام(ص) کے وزیر ھیں ، یھی وجہ ھے کہ ر سول(ص) نے متعدد جگہوں پر علی (ع) کے لئے اپنی وزارت کا اظھار کیا ھے۔

Û²Û”  مقام اخوت Ùˆ برادری :جس طرح ھارون موسی (ع) Ú©Û’ بھائی تھے<ہَاْرُوْنَ اَخِیْ> اسی طرح علی (ع) بھی رسول(ص) Ú©Û’( رشتہ اور روحا Ù†ÛŒ اعتبار سے) بھائی ھیں Û”

۳۔ مقام خلافت:جس طرح موسی (ع)نے ھارون کو کوہ طور پر جانے کے وقت اپنا خلیفہ بنایا:<…وَقَاْلَ مُوْسیٰ ِلَاخِیْہِ ہَاْرُوْنَ اخْلُفنِْیْ فِیْ قَوْمِیْ…>[42]

 Ø¬Ù†Ø§Ø¨ ھارون(ع) بنی اسرائیل Ú©Û’ درمیان حضرت موسی (ع) Ú©Û’ خلیفہ اور جانشین قرار پائے اور حضرت موسیٰ (ع)Ù†Û’ ھارون Ú©ÛŒ اطاعت Ú©Ùˆ بنی اسرائیل پر واجب قرار دیااور ھارون(ع) Ú©Ùˆ وصیت Ú©ÛŒ کہ رسالت Ú©ÛŒ تبلیغ کریں  Ø§ÙˆØ± میرے دین Ú©Ùˆ وسعت دیں ØŒ اسی طرح حضرت علی علیہ السلام رسول اسلام(ص) Ú©Û’ خلیفہ اور جانشین ھیں Û”

 Û´Û” مقام وصایت: جب تک موسی (ع) زندہ تھے ھارون موسیٰ Ú©Û’ خلیفہ اور جانشین تھے، لہٰذا اگر حضرت موسیٰ (ع)

 (ع)وفات پا جاتے تو یقینا حضرت ھارون (ع)Ú¾ÛŒ ان Ú©Û’ وصی قرار پاتے، لیکن ھارون(ع) کا انتقال جناب موسیٰ Ú©ÛŒ حیات میں Ú¾Ùˆ گیاتھا،بھرحال جس طرح حضرت موسی (ع)Ú©Û’ ھارون(ع) وصی ہوتے اسی طرح حضرت علی (ع) بھی مذکورہ حدیث Ú©Û’ مطابق پیغمبر (ص)Ú©Û’ وصی ھیں Û”

ÛµÛ”  مقام معاونت:جس طرح جناب ھارون حضرت موسی علیہ السلام Ú©Û’ قوت بازو اور امر رسالت میں معاون تھے ،جیساکہ قرآن میں جناب موسی (ع) Ú©ÛŒ ھارون(ع) Ú©Û’ بارے میں دعا اور اس Ú©Û’ قبول ہونے Ú©Û’ الفاظ آئے ھیں :

<اُشْدُدْ بِہ اَزْرِی.وَاَشْرِکْہُ فِیْ اَمْرِیْ  .…قَاْلَ َقْد اُوْتِیت سُوْٴلَکَ یٰا مُوْسٰی>[43]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next