پانچويں فضيلت : علی (ع)سب سے زياده قضاوت سے آشنا تهے



 Ø§Ø³ÛŒ طرح حضرت علی علیہ السلام بھی اس صریح حدیث Ú©Û’ مطابق رسول(ص) Ú©Û’ قوت بازو اور معاونِ رسالت تھے ،البتہ خلافت اور جانشینی Ú©Û’ اعتبار سے نہ نبوت Ú©Û’ لحا ظ سے Û”

 Ø¨Ú¾Ø±Ø­Ø§Ù„ مذکورہ حدیث Ú©ÛŒ روشنی میں یہ بات بھی ثابت Ú¾Ùˆ جاتی Ú¾Û’ کہ رسول(ص) اسلام Ú©ÛŒ نظر میں آپ Ú©ÛŒ زندگی اور آپ Ú©ÛŒ وفات Ú©Û’ بعد آپ Ú©Û’ نزدیک سب سے بھترین اور خیر امت حضرت علی (ع) تھے اور جس طرح بنی اسرائیل پر ھارون Ú©ÛŒ اطاعت واجب Ùˆ لازم تھی، اسی طرح امت محمدی پر رسول(ص)Ú©ÛŒ زندگی میں احترام علی (ع) واجب تھا اور رسول(ص) Ú©ÛŒ وفات Ú©Û’ بعد آپ Ú©ÛŒ اطاعت واجب Ùˆ لازم تھی کیونکہ رسول(ص) Ú©ÛŒ وفات Ú©Û’ بعد حضرت امیر (ع)،افضل الناس ،ناصر رسول(ص)اور آنحضرت (ص)Ú©Û’ حقیقی جانشین تھے Û”

ایک قا بل توجہ نکتہ

اس جگہ ایک غلط فھمی کا ازالہ کر دینا لازم سمجھتا ہوں وہ یہ کہ بعض اھل سنت یہ سمجھتے ھیں  Ú©Û رسول(ص) Ù†Û’ حدیث ِمنزلت صرف جنگ تبوک Ú©ÛŒ طرف روانہ ہوتے وقت ارشاد فرمائی تھی( اس Ú©Û’ بعد کھیں  Ù†Ú¾ÛŒÚº  ÙØ±Ù…ایا) لہٰذا حضرت علی(ص) Ú©ÛŒ خلافت ایک زمانہ Ú©Û’ لئے مخصوص اور محصور ھے،برادرم ایسا نھیں  Ú¾Û’ بلکہ اھل سنت Ú©ÛŒ متعدد معتبر کتابوں Ú©Û’ مطابق رسول(ص)Ù†Û’ تقریباًچھ موارد پر یہ حدیث اختلاف زمان Ùˆ مکان Ú©Û’ ساتھ ارشاد فرمائی  Ú¾Û’ ØŒ لہٰذا حدیث ِمنزلت Ú©Ùˆ ایک خاص زمانہ میں منحصر نھیں  Ú©ÛŒØ§ جاسکتا Û”[44]

Û³Û”  فضائل بنت رسول (ص)؛صحیحین Ú©ÛŒ روشنیمیں

۱۔حضرت فاطمہ زھراسلام اللهعلیھاجنت کی عورتوں کی سردار ھیں

…,,عن عائشة؛ قالت: اقبلت فاطمة(س) تمشی کَاَنَّ مِشْیَتَھا مَشْیُ النبی(ص)ØŒ فقال النبی(ص) :مرحباً بابنتی، ثم اجلسھا عن یمینہ اوعن شمالہ، ثم اسرالیھا حدیثا،فبکت فقلتُ لھا:لم تبکین؟ ثم اسرالیھا حدیثاً ،فضحکت فقلت: ما رایت کالیوم فرحا  اقرَب من حزن، فسالتھا عما قال، فقالت: ما کنت لِاُفشِیَ سِرَّ رسول(ص) اللّٰہ حتی قُبِض النبی(ص)ØŒ فساٴَلتھا: فقالت: اسرَّ اِلَیَّ: ان جبرئیل کان یعارضنی  القرآنَ Ú©Ù„ سنة مرّة ،و انہ عارضنی العام مرتین، Ùˆ لا اُراہ الاحضراجلی،وانک  اول بیتی لحا قابی، فبکیت،فقال: اَماَ تَرْضَیْنَ اَنْ تَکُوْنِی سَیَّدةَ  نِسآءِ اَهل الجَنَّةِ اَوْ نَسَاْءِ اْلْمَوْمِنِیْن، فَضَحِکْتُ لذالک“

 Ø­Ø¶Ø±Øª عائشہ کھتی ھیں  :

ایک مرتبہ حضرت فاطمہ زھر ا سلام اللہ علیھا رسول(ص) Ú©ÛŒ خدمت میں آئیں  ØªÙˆ میں Ù†Û’ دیکھا آپ Ú©ÛŒ رفتار بالکل رسول(ص) Ú©ÛŒ رفتار Ú©ÛŒ طرح تھی رسول(ص) دیکھ کر خوش ہوئے اور فرمایا: مرحباً یافاطمہ! اور اپنے داهنے یا بائیں Ú†Ù¾ میں بٹھایا اورچپکے Ú©Ú†Ú¾ فرمایا، جسے فاطمہ(س) سن کر رونے لگیں ØŒ میں  Ù†Û’ پوچھا :گریہ کرنے Ú©ÛŒ کیا علت Ú¾Û’ØŸ

اس Ú©Û’ بعد پھررسول(ص) Ù†Û’ Ú†Ù¾Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ فرمایا جسے فاطمہ( سلام اللہ علیھا )سن کرهنسنے لگیں ØŒ میں Ù†Û’ کھا: آج تک میں Ù†Û’ یوں حزن Ú©Û’ فوراً بعد سرور نھیں دیکھا ،آج ایسا کیوں ØŸ میں Ù†Û’ فاطمہ(س) سے پوچھنا چاھا کہ رسول(ص) Ù†Û’ مخفیانہ کون سی بات بتلائی Ú¾Û’ØŒ لیکن حضرت فاطمہ(ص) Ù†Û’ کھا: میں اپنے باپ Ú©Û’ راز Ú©Ùˆ فاش نھیں  Ú©Ø±ÙˆÚº گی، جب رسول (ص)رحلت فرما Ú†Ú©Û’ØŒ تو میں Ù†Û’ حضرت فاطمہ زھر ا( سلام اللہ علیھا )سے دو مرتبہ اس بارے میں پوچھا، تو حضرت فاطمہ زھرا (سلام اللہ علیھا) Ù†Û’ فرمایا:وہ مخفی بات یہ تھی کہ رسول(ص) Ù†Û’ مجھ سے فرمایا : ھر سال جبرئیل میرے اوپر ایک مرتبہ قرآن Ú©Ùˆ پیش کرتے تھے، لیکن اس سال دو مرتبہ پیش کیا Ú¾Û’ اور اس Ú©ÛŒ علت اس Ú©Û’ سوا Ú©Ú†Ú¾ نھیں  Ú©Û میری موت قریب Ø¢Ú†Ú©ÛŒ Ú¾Û’ اور مجھ سے سب سے Ù¾Ú¾Ù„ÛŒ جو ملحق ہوگا وہ تم ہوگی، اے میری بیٹی! یہ سن کر میں رونے لگی، لیکن رسول(ص) Ù†Û’ فرمایا: اے فاطمہ! کیا تم خوش نھیں  Ú©Û تم جنت Ú©ÛŒ عورتوں Ú©ÛŒ یا مومنین Ú©ÛŒ عورتوں Ú©ÛŒ سردار Ú¾Ùˆ ،یہ سن کر میں خوش ہوگئی۔[45]

Û²Û” حضرت فاطمہ(ص) پیغمبر اسلام (ص)سے سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ ملاقات کریں  Ú¯ÛŒ

”… عن عائشة قالت: دعیٰ النبی(ص) فاطمة ابنتہ فی شکواہ الذی قبض فیہ، فسارھا بشیءٍ، فبکت، ثم دعاھا فسارھا، فضحکت، قالت:فساٴلتھا عن ذالک، فقالت سارنی النبی، فاخبرنی انہ یقبض فی وجعہ الذی توفی فیہ، فبکیت، ثم سارنی فاٴخبرنی انی اول اھل بیتہ اتبعہ، فضحکت“۔[46]

امام بخاری اور مسلم نے حضرت عائشہ سے اپنی اپنی کتابوں میں نقل کیا ھے :

رسول (ص)Ù†Û’ اپنی بیٹی فاطمہ (س) Ú©Ùˆ مرض الموت میں بلایااور کسی چیز Ú©Ùˆ مخفی طور پر بتلایا جس Ú©ÛŒ وجہ سے آپ Ú©ÛŒ بیٹی رونے لگیں  ØŒ اس Ú©Û’ بعد حضرت فاطمہ زھرا (س) Ú©Ùˆ اپنے Ù¾ ا س بلاکر Ú©Ú†Ú¾ ایسی بات بتلائی کہ فاطمہ ( س)هنسنے لگیں  Û” عائشہ کھتی ھیں کہ میں Ù†Û’ فاطمہ(س) سے اس طرح هنسنے اور رونے Ú©ÛŒ علت پو چھی، تو آپ Ù†Û’ کھا : رسول (ص)Ù†Û’ Ù¾Ú¾Ù„Û’ مجھ سے فرمایا : اس مرض میں میری موت واقع Ú¾Ùˆ جائے Ú¯ÛŒ ØŒ تو میں رونے Ù„Ú¯ÛŒ ØŒ لیکن اس Ú©Û’ بعد آپ Ù†Û’ فرمایا: میرے خاندان میں سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ تم میرے پاس آوٴگی تو میں هنسنے لگی۔   



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next