۳۔ حسنين عليهما السلام کے ساتهـ آنحضرت (ص)کا بيحد محبت کرنا



,,اعوذ بکلمات اللّٰہ التا مّة من Ú©Ù„ شیطان Ùˆ ھامّة Ùˆ من Ú©Ù„ عین لامّة“  

Û¶Û”  اے خدا !جو حسن (ع) Ú©Ùˆ دوست رکھے تو اسے دوست رکھ

 ,, …عن ابی ھریرة؛ قال:خرج النبی(ص) فی طائفة النھار،ل ا یکلمنی ولا اکلمہ،حتی اتی سوق بنی قینقاع، فجلس بفناء بیت فاطمة(س)ØŒ فقال: اثم لکع اثم لکع؟فحبستْہ شیئاً ،فظننتُ انھاتلبسہ سخاباً اوتغسلہ، فجاء یشتد حتی عانقہ، وقبلہ ،وقال:اللّٰھم احببہ واحبب من یحبہ“[63] 

امام بخاری نے ابوھریرہ سے نقل کیا ھے :

ایک روز رسول(ص) خدا اپنے گھر سے بالکل خاموش باھر Ù†Ú©Ù„Û’ ،یھاں تک کہ بازاربنی قینقاع تشریف لائے اور یھاں سے پلٹ کر شہزادی کونین حضرت فاطمہ زھر ا سلام اللہ علیھا Ú©Û’ خانہ Ù´ اطھر Ú©Û’ دروازے پر تشریف فرما ہوئے اور اپنے فرزند امام حسن علیہ السلام Ú©Ùˆ ان لفظوں میں بلانے Ù„Ú¯Û’: کیا لکع یھاں Ú¾Û’ØŸ کیا لکع یھاں Ú¾Û’ØŸ[64] 

ابوھریرہ کھتے ھیں : جب فاطمہ زھراسلام اللہ علیھا نے تاخیر کی تو میں نے سوچا کہ شاید آپ نے بچہ کو نظافت کی وجہ سے روک رکھا ھے ، اس کے بعد جب امام حسن علیہ السلام باھر تشریف لائے تورسول(ص)نے شہزادے سے معانقہ کیا اور بوسہ لیا اور اس کے بعد دعا کی:

”اے میرے پروردگار! اس کو دوست رکھ اور جو اس کو دوست رکھے اسے دوست رکھ“

قارئین محترم! یہ تھیں  Ú†Ù†Ø¯ وہ آیات Ùˆ احادیث جو صحیحین میں اھل بیت علیھم السلام Ú©ÛŒ شان میں نقل Ú©ÛŒ گئیں  Ú¾ÛŒÚº ØŒ انھیں  Ú†Ù†Ø¯ صفحا ت کادقت سے مطالعہ کرنے سے پتہ Ú†Ù„ جاتا Ú¾Û’ کہ مسئلہٴ خلافت ایسا مسئلہ نہ تھا کہ رسول(ص) فراموش کردیتے اور مسلمانوں Ú©Û’ درمیان اس منصب Ú©Û’ لائق اور حقیقی خلفاء Ú©ÛŒ  نشان دھی نہ کرتے،بلکہ یہ وہ مسئلہ تھا جسے رسو Ù„(ص) Ù†Û’ ھر جگہ بیان کرنا ضروری سمجھا اور متعدد موارد پر اپنے حقیقی خلفاء کا اعلان فرمایا۔

یہ بات بھی ذهن میں رھے کہ Ú¾Ù… نیجو صحیحین سے اھل بیت (ع)Ú©Û’ فضائل نقل کئے ھیں،یہ صحیحین میں ان Ú©Û’ فضائل Ú©Û’ انبار Ú©Û’ مقابلہ میں جو رسول خدا(ص) سے منقول ھیں  Ø§ÙˆØ±Ø¬Ùˆ سنیوں Ú©ÛŒ دیگرمعتبر کتب ِ احادیث Ùˆ تواریخ میں موجود ھیں  ØŒØ§ÛŒÚ© تنکے سے بھی Ú©Ù… ھیں  ØŒØ¨Ú¾Ø± حال اب Ú¾Ù… ان مطالب اوراحادیث Ú©Ùˆ نقل کرتے ھیں ،جنھیں  Ø®Ù„فائے ثلاثہ سے متعلق ان دو کتابوں میں نقل کیاگیا Ú¾Û’ØŒ لیکن اس سے قبل مولائے متقیان حضرت علی(ع) کا ایک خطبہ نقل کر دیں جو آپ Ù†Û’ امامت،خلافت ا ور حکومت Ú©Û’ بارے میں بیان کیا Ú¾Û’ اور نشان دھی فرمائی Ú¾Û’ کہ جو امت کا حا Ú©Ù… Ú¾Ùˆ اس Ú©Û’ لئے کون سے شرائط لازمی ھیں Û”[65]

 Ø­Ø§ Ú©Ù… Ø› حضرت علی علیہ السلام Ú©ÛŒ نظر میں

شرائط امامت

Û±Û”  اَللّٰھم اِنّی اول من اناب، وسمع Ùˆ اجاب، لم یسبقنی الارسول(ص) اللّٰہ بالصلٰوة، وقد علمتم انَّہ لاینبغی ان یکون الوالی علی الفروج،والدماء، والمغانم والاحکام،وامامة المسلمین اَلْبخیلُ،  فتکون فی اموالھم نَہْمَتُہ، ولاالجاھل فیَُضِلَّہُمْ بجھلہ، ولاالجافی فیََقْطعُھم بجفائہ، ولاالحا ئِفُ للدول،فیتخِذَ قوماً دون قوم، ولا المُرتشِی فی الحکم فیذھب بالحقوق،ویَقِفَ بھادون المَقاطِعَ ولاالمُعَطِّلُ للسنة فیُهلکُ الاُمَّةَ “[66]



back 1 2 3 4 5 6 7 next