تکبّر



۲۔ جس کى قوت فکر ضعيف ھوتى ھے اس کا غرور زيادہ ھوتا ھے ۔(۷)

 Û³Û” تواضع Ùˆ فروتنى عقلمندى Ú©Ù‰ اساس Ú¾Û’ اور تکبر Ùˆ خود پسندي بے عقلى Ú©Ù‰ بنياد Ú¾Û’ Û”(Û¸)

۴۔ خود پسندى و تکبر ايک اندرونى بيمارى ھے ۔(۹)

متبکر و خود پسند کبھى اپنى اصلاح پر موفق نھيں ھوا کرتا ۔ اور نہ اپنى شخصيت کو بلند کر سکتا ھے ۔

۵۔ جو اپنى اچھى حالت پر ناز کرتا ھے اور اپنى رفتار کو دوسروں کى رفتار سے بلند خيال کرتا ھے وہ اپنى اصلاح سے عاجز رھتا ھے ۔ (۱۰)

ڈاکٹر ھيلن شاختر کھتا ھے : اپنى ناکامى کى حالت ميں دوسروں کو اپنى طرف متوجہ کرنے کا ايک ذريعہ ڈينگ مارنا اور اپنى تعريف کرنا ھے ۔ اور جن کاموں کے واقع ھونے کي اميد ھو اور وہ نہ ھو سکيں اور جن توفيقات کى تمنا ھو اور وہ پورى نہ ھو سکيں ان کو واقع شدہ شمار کرنا اور اپنى طرف ان کي نسبت دينا اور جن کاموں کو انجام نہ دے سکا ھو ان کے بدلے ميں انکے بارے ميں بھت گفتگو کرنا اور اپنے انجام ديئے ھوئے کاموں کو بھت بڑا بنا کر پيش کرنا بھى لوگوں کى توجہ کو مبذول کر ليتا ھے ۔ اس قسم کے لوگ ايسى ڈينگيں مارکے اور ايسے ايسے جھوٹ بولنے ميں اپنے کو مشغول رکہ کر اپنا وقت بر باد کر ديتے ھيں ۔

جو شخص خود پسندى کا شکار ھوتا ھے وہ اپنے نقائص کا ادراک نھيں کر پاتا اور نہ دوسروں کے خصائل و برترى کا احساس کر پاتا ھے ۔حضرت علي عليہ السلام ارشاد فرماتے ھيں : اپنے تکبر کو پسند کرنے والا ھميشہ اپنے عيوب سے بے خبر ھوتا ھے اور اگر اس کو دوسروں کي فضيلت و برترى کا احساس ھو جاتا تو اپنے نقائص کا جبران کر ليتا ۔ (۱۱)

اسلام جو ايک بھترين شھريت کا راہ نما اور حيات بخش معاشرہ کا داعى ھے وہ ھر قسم کے ان امتيازات کو نابود کرنا چاھتا ھے جو خلاف انصاف ھوں اور صرف تقويٰ و پاکيزگى کے امتياز کو باقى رکھنا چاھتا ھے حضرت على عليہ السلام کا ارشاد ھے : تونگرى و مالدارى سے خدا کى پناہ مانگو ۔ کيونکہ دولت و ثروت ميں مست آدمى کبھى ھوش ميں نھيں آتا اور نہ اعتدال کى حالت ا س ميں پيدا ھوتى ھے ۔ (۱۲)

حضرت سرورکائنات (ص)Ú©Ù‰ خدمت ميں ايک دن ايک مالدار شخص آگيا اس Ú©Û’ بعد ايک غريب Ùˆ مفلس آدمي بھى شرف ياب ھوا Û” اور آکر اس مالدار Ú©Û’ پاس بيٹہ گيا Û” مالدار شخص Ù†Û’ فورا اپنا لباس سميٹ ليا اور رسول خدا صلى اللہ عليہ Ùˆ آلہ وسلم اس صورت حال Ú©Ùˆ ملاحظہ فرمارھے تھے آپ Ù†Û’ ايک  مرتبہ اس مالدار شخص Ú©Ùˆ مخاطب کرتے ھوئے فرمايا :

رسول خداصلى اللہ عليہ و آلہ وسلم :! کيا تم کو يہ ڈرتھا کہ اس فقير کى فقيرى کھيں تم کو نہ لگ جائے اس لئے تم نے اپنا دامن سميٹ ليا ؟



back 1 2 3 4 5 6 next