اھل بیت علیھم السلام اور ان کے وجود پر شکر نعمت



 

خداوندعالم نے قرآن مجید میں تمام انسانوں سے یہ چاہا کہ خداوندعالم کی تمام مادی اور معنوی نعمتوں کا شکر ادا کریں اور کفران نعمت سے پرھیز کریں۔

اھل بیت علیھم السلام کی روایات کی بنا پر شکر کے معنی یہ ھیں کہ نعمت کو ایسی جگہ پر خرچ کرنے سے پرھیز کرے جس سے خدا راضی نہ ھو، اور نعمت کو صرف اسی راہ میں خرچ کرے جس کو خدا وندعالم نے معین فرمایا ھے، اور نعمت کو جمع کرکے رکھنے سے پرھیز کرے۔

نعمت والدین کا شکر

جو آیات انسان پر شکر کو قطعی اور واجب قرار دیتی ھیں یہ دو آیہٴ شریفہ ھیں:

<وَوَصَّیْنَا الْإِنسَانَ بِوَالِدَیْہِ حَمَلَتْہُ اٴُمُّہُ وَہْنًا عَلَی وَہْنٍ وَفِصَالُہُ فِی عَامَیْنِ اٴَنْ اشْکُرْ لِی وَلِوَالِدَیْکَ إِلَیَّ الْمَصِیرُز وَإِنْ جَاہَدَاکَ عَلی اٴَنْ تُشْرِکَ بِی مَا لَیْسَ لَکَ بِہِ عِلْمٌ فَلاَتُطِعْہُمَا وَصَاحِبْہُمَا فِی الدُّنْیَا مَعْرُوفًا وَاتَّبِعْ سَبِیلَ مَنْ اٴَنَابَ إِلَیَّ ثُمَّ إِلَیَّ مَرْجِعُکُمْ فَاٴُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنتُمْ تَعْمَلُونَ >[1]

”اور ھم نے انسان کو ماں باپ کے بارے میں نصیحت کی ھے کہ اس کی ماں نے دکھ پر دکھ سہہ کر اسے پیٹ میں رکھا ھے اور اس کی دودھ بڑھائی بھی دو سال میں ھوئی ھے۔کہ میرا اور اپنے ماں باپ کا شکریہ ادا کرو کہ تم سب کی بارگشت میری ھی طرف ھے۔اور اگر تمہارے ماں باپ اس بات پر زور دیں کہ کسی ایسی چیز کر میرا شریک بناوٴ جس کا تمھیں علم نھیں ھے تو خبر دار ان کی اطاعت نہ کرنا لیکن دنیا میں ان کے ساتھ نیکی کا برتاوٴ کرنا اور اس کے راستے کو اختیار کرنا جو میری طرف متوجہ ھو پر اس کے بعد تم سب کی باز گشت میری ھی طرف ھے اور اس وقت میں بتاوٴں گا کہ تم لوگ کیا کرتے تھے“۔

یہ آیات تمام انسانوں سے مخاطب ھیں، عورت مرد، پیر و جوان ، عالم و جاھل اور خطاب بھی ”حکم“ کی صورت میں ھے اور فرمان و حکم سے وجوب کا نتیجہ نکلتا ھے:

<۔۔۔اٴَنِ اشْکُرْ لِی وَلِوَالِدَیْکَ۔۔۔>[2]

”کہ میرا اور اپنے ماں باپ کا شکریہ ادا کرو“۔



1 2 3 4 5 6 7 8 next