اھل بیت علیھم السلام اور ان کے وجود پر شکر نعمت



اھل بیت علیھم السلام کے وجود کی نعمت پر شکر

جب ماں باپ کا حق اتنا عظیم ھے چاھے وہ کافر ھوں یا یھودی عیسائی ھوں یا آتش پرست،بے دین ھوں یا لائیک ،تو اھل بیت علیھم السلام (جو کہ امامت و ولایت و پیشوائی و رہبری اور تمام انسانوں کی تعلیم و تربیت کا حق رکھتے ھیں نیز دنیا و آخرت میں کشتی نجات ھیں، اور سب کی سعادت و خوشبختی ان کے در سے متوسل ھونے اور ان کی اطاعت پر منحصر ھے) ان کا حق کتنا عظیم اور کس درجہ ھوگا؟!

کیسے ممکن ھے کہ ان کے وجود کی نعمت کا شکر ادا کیا جائے اور کیسے ھوسکتا ھے کہ ان حضرات کے مبارک وجود کا شکریہ کیا جائے؟

یقینا اھل بیت علیھم السلام کا حق خداوندعالم Ú©Û’ حق Ú©Û’ بعد دوسرے تمام حقوق پر مقدم ھے،لہذا  ہر حق Ú©Ùˆ ادا کرنے سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ اھل بیت علیھم السلام Ú©Û’ حق Ú©Ùˆ ادا کیا جائے۔ ان Ú©Û’ حق کا ادا کرنا یہ Ú¾Û’ کہ ان حضرات Ú©ÛŒ معرفت Ùˆ شناخت Ú©Û’ لئے قدم بڑھایا جائے اور ان Ú©ÛŒ شناخت Ú©Û’ ذریعہ ان Ú©ÛŒ محبت  تک پہنچا جائے اور ان Ú©Û’ مبارک وجود Ú©ÛŒ کشتی نجات Ú©Û’ عنوان سے پیروی Ú©ÛŒ جائے، اور اپنی زندگی Ú©Û’ ہر پھلو میں ان Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… Ùˆ فرمان پر عمل کیا جائے یہ تمام چیزیں حقیقت میں ان Ú©ÛŒ شکر گذاری اور ان Ú©Û’ مبارک وجود Ú©ÛŒ نعمت پر شکر خدا Ú¾Û’Û”

مزید یہ کہ  روایات میں اھل بیت علیھم السلام Ú©Û’ لئےایک پدرانہ مقام بیان ھوا Ú¾Û’:

حضرت رسول اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) نے فرمایا:

”اٴَنَا وَعَلِيٌّ اٴَبَوَاھَذِہِ الاٴُمَّةِ“۔[4]

”میں اور علی اس امت کے باپ ھیں“۔

شیعہ کی اھم تفاسیر اور حدیث کی کتابوں میں درج ذیل آیہ شریفہ:

<یَااٴَیُّہَا النَّاسُ اعْبُدُوا رَبَّکُمْ الَّذِی خَلَقَکُمْ وَالَّذِینَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُونَ>[5]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next