اھل بیت علیھم السلام اور ان کے وجود پر شکر نعمت



<وَالَّذِینَ یَنقُضُونَ عَہْدَ اللهِ مِنْ بَعْدِ مِیثَاقِہِ وَیَقْطَعُونَ مَا اٴَمَرَ اللهُ بِہِ اٴَنْ یُوصَلَ وَیُفْسِدُونَ فِی الْاٴَرْضِ اٴُوْلَئِکَ لَہُمُ اللَّعْنَةُ وَلَہُمْ سُوءُ الدَّارِ>[15]

”اور جو لوگ عہد خدا کو توڑ دیتے ھیں اور جن سے تعلقات کا حکم دیا گیا ھے ان سے قطع تعلقات کر لیتے ھیں اور زمین میں فساد برپا کرتے ھیں ان کے لے لعنت اور بد ترین گھر ھے“۔

خداوندعالم نے قرآن مجید میں اولو الامر کی اطاعت کا حکم دیا ھے لہٰذا ان کی اطاعت سے روگرانی کرنا اور ان کی تعلیمات سے قطع تعلق کرنا ایک عظیم جرم ھے جو آتش جہنم کا سبب ھے۔

ممکن ھے کہ کوئی یہ کھے: خدا و رسول اور حاکم مُلک کی اطاعت آیہ شریفہ: <۔۔۔اٴَطِیعُوا اللهَ وَاٴَطِیعُوا الرَّسُولَ وَاٴُوْلِی الْاٴَمْرِ مِنْکُمْ۔۔۔>[16] کے مطابق ھے ، تو اس کے جواب میں یہ کہا جائے گا : کوئی بھی حاکم چاھے کتنا ھی عادل کیوں نہ ھو، بلا شک و شبہ خدا و رسول (صلی الله علیه و آله و سلم) کی شان و منزلت کی ردیفمیں نھیں آسکتا۔

وھی حضرات خدا و رسول کی شان و منزلت کے لائق کی ردیف میں ھیں جو راسخون فی العلم، اھل ذکر اور آیہٴ مودّت، آیہ مباھلہ اور آیہٴ تطھیر کے مصداق ھیں اور انھیں صفات کی وجہ سے اولو الامر کا منصب رکھتے ھیں اور وہ حضرات اھل بیت پیغمبر (صلی الله علیه و آله و سلم) اور ائمہ معصومین علیھم السلام کے علاوہ کوئی نھیں ھے۔

کیا تم یہ چاہتے ھو کہ آیت کے معنی میں تحریف کے ذریعہ حقیقی ولایت مداروں کی ولایت کا حلقہ اٹھا لو اور ان کی جگہ پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) کے بعد ان لوگوں کو خلیفہ بنا لو جو جاھلیت اور شرک میں غرق تھے اور پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) کے بعد مقام خلافت کی ذرا بھی شائستگی نھیں رکھتے تھے، جیسا کہ عمر نے بلند آواز میں ابوبکر کے حکومت پر پہنچنے کے بعد کہا:

ابو بکر کی حکومت خطا اور غلط ھے، خداوندعالم لوگوں کو اس کے خسارے اور نقصان سے محفوظ رکھے۔ [17]اھل بیت علیھم السلام کی نسبت پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله و سلم) کی تاکید کی بنا پر اور ان حضرات کے قرآن کریم کے ھم پلہ ھونے نیز علم و دانش اور فقہ ان کے پاس ھونے کی بنا پر ان حضرات سے رابطہ نہ رکھنا اور ان سے الگ تھلگ زندگی گزارنانیزان حضرات کی حیات بخش ثقات کی مخالفت کرنا اور لوگوں کو ان کے مبارک مکتب سے دور رکھنا بلا شبہ پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله و سلم) سے قطع تعلق کرنے جیسا ھے اور یہ غیر قابل بخشش جرم ھے۔

 



[1] سورہٴ لقمان (۳۱)، آیت۱۴۔ ۱۵۔

[2] سورہٴ لقمان (۳۱)، آیت۱۴۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next