اھل بیت علیھم السلام اور ان کے وجود پر شکر نعمت



”انسانو!پروردگار کی عبادت کرو جس نے تمھیں بھی پیدا کیا ھے اور تم سے پھلے والوں کو بھی خلق کیا ھے۔شاید کہ تم اسی طرح متقی اور پرھیز گار بن جاوٴ“۔

کی توضیح و تفسیر میں متعدد روایات بیان ھوئی ھیں، جن میں بیان ھوا ھے کہ اپنے پروردگار کی اسی طرح اطاعت کرو جیسا کہ تمھیں حکم دیا گیا ھے، اور وہ حکم یہ ھے کہ یہ عقیدہ رکھو کہ اس کے علاوہ کوئی معبود نھیں ھے، وہ یگانہ اور لا شریک ھے، اس کی کوئی شبیہ اور مانند نھیں ھے، وہ ایسا عادل ھے جو کسی پر ستم نھیں کرتا، وہ ایسا بخشنے والا ھے جو بخل سے کام نھیں لیتا، وہ ایسا بردبار ھے جو جلد بازی سے کام نھیں لیتا، وہ ایسا حکیم ھے جس کے کام بے ھودہ اور فضول نھیں ھوتے، اور یہ محمد (صلی الله علیه و آله و سلم) اس کے بندے اور رسول ھیں اور ان کے اھل بیت (علیھم السلام) تمام انبیاء (علیھم السلام) کے اھل بیت سے افضل ھیں اور یہ علی (علیہ السلام) پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) کے بعد اھل بیت علیھم السلام میں سب سے افضل ھیں، اور حضرت محمد مصطفی کے مومن اصحاب سب سے افضل ھیں اور امت محمدیہ تمام انبیاء کی امتوں سے افضل ھے۔[6]

چونکہ اھل بیت علیھم السلام تمام اھل بیت میں افضل اور حضرت علی علیہ السلام ان سب میں افضل و اعلیٰ ھیں، لہٰذا تمام لوگوں پر ان کے حقوق بھی سب سے زیادہ اور ان کو ادا کرنا تمام حقوق پر مقدم ھے، کیونکہ آیہ شریفہ: <اٴعبُدُوا رَبَّکُمُ> کی تفسیر میں بیان ھوا ھے:

”پرودرگار کی عبادت، پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) اور حضرت علی علیہ السلام کا اکرام و احترام ھے“[7]

پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) اور علی مرتضی علیہ السلام کی گرامی داشت اور ان کا احترام بلا شک و شبہ ان کی اطاعت اور ان کی ہدایت اور پاک تعلیمات کی اقتدا ھے۔

کیا ایسا نھیں ھے کہ خداوندعالم نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ھے:

<مَنْ یُطِعْ الرَّسُولَ فَقَدْ اٴَطَاعَ اللهَ ۔۔۔>[8]

”جو رسول کی اطاعت کرے گا اس نے الله کی اطاعت کی“۔

نیز ایک دوسری آیت میں ارشاد الٰھی ھوتا ھے:

<۔۔۔وَاللهُ وَرَسُولُہُ اٴَحَقُّ اٴَنْ یُرْضُوہُ ۔۔۔>[9]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next