اسلامى تہذيب ميں انتظامي اور اجتماعى ادارے



1)اس حوالے سے ديگر اقدامات كو جاننے كيلئے رجوع فرمائيں : محمد بن واضح يعقوبى ، تاريخ يعقوبى ، ترجمہ ، عبدالمحمد آيتى ، تہران ج 2،ص 54 _40_

درآمدات كاحساب و كتاب ، مال و متاع كو اكھٹا كرنا اور انہيں ترتيب دينا پھر انكے خرچ پر نگراني، ملك كى ممتاز شخصيات بالخصوص سلاطين اور حكام كے اموال كى فہرست بنانا اور ملك كے مختلف علاقوں ميں ماليات كو جمع كرنے كيلئے لوگوں كو بھيجنا و غيرہ يہ سب ديوان خراج كى ذمہ دارياں شمار ہوتى تھي_

يہ ديوان خراج يا استيفاء ايران سے ليكر ہسپانيہ تك اسلامى سرزمينوں كے مختلف حصوں ميں موجود ہوتے تھے اس ديوان كے سرپرست كا نام مستوفى ، مستوفى خاصہ يا مستوفى الممالك ہوتا تھا_ ايران ميں بارہويں صدى تك يعنى ايرانيوں كے جديد مغربى كلچر سے آشنائي ہونے اور اہل مغرب كى تقليد ميں ملك كے نظام كو تبديل كرنے تك يہ ادارہ موجود تھا اور اپنا كام كررہا تھا(1)

 

ديوان بريد(ڈاك اور خبر رسانى كا نظام):

معلوم يہ ہوتاہے مسلمانوں Ù†Û’ ديوان بريد ÙƒÛ’ نظام كو ايرانيوں يا روميوں سے سيكھا ہوگا،اسلامى دور ميں اس ديوان كى ذمہ دارياں بہت زيادہ اور اہم شمار ہوتى تھيں اس ديوان كى ذمہ داريوں ميں سے بعض مثلاخبريں پہچانا، حكومتى احكام منتقل كرنا اور اسلامى سرزمينوں ÙƒÛ’ گرد Ùˆ نواح كى اطلاعات مركز خلافت تك پہچانا Ùˆ غيرہ تھيں  _

وقت گزرنے كے ساتھ ساتھ اس ديوان كى ذمہ دارياں بڑھتى گئيں يہاں تك كہ يہ ديوان اسلامى سرزمينوں ميں امن و امان قائم ركھنے كيلئے ايك اہم شعبہ كى شكل اختيار كرگيا_ چونكہ ان سرزمينوں كے گرد و نواح كے حادثات اور واقعات سے باخبر ہونا انتہائي اہم موضوع تھا اسى ليے وقت گذرنے كے ساتھ مختلف علاقوں سے جاسوسى كى ذمہ دارى بھى اس ديوان كے سپرد كى گئي _ اسى ليے يہ ديوان اسلامى سلطنت كے اہم ستونوں ميں شمار ہونے لگا كہ جنكا كام مملكت اسلامى كى نگہبانى تھا_ اس ديوان كا سربراہ خلافت كى بقاء كے ضامن چار اركان ميں سے ايك ركن شمار ہونے لگا _

اسلامى خلافت نے خبروں كے نظام ميں سرعت پيدا كرنے كيلئے اور دوردراز علاقوں كى اطلاعات اور

-----------------------

1)دائرة المعارف بزرگ اسلامى ج 8 ، ذيل ، استيفاء ( سيد على آل داؤد)_

واقعات سے جلد آگاہ ہونے كيلئے وسيع پيمانے پر راستوں اور كاروانسراؤں كا جال بچھايا _ كہ ان تمام كاروانسراؤں ميں كچھ برق رفتار ، آمادہ اور تيار گھوڑے موجود ہوتے تھے كہ جيسے ہى دور كے سفر سے كوئي ڈاكيا پہنچتا فوراً اسكا تھكا ماندہ گھوڑا تازہ دم گھوڑے سے تبديل ہوتا اور قاصد بغير وقفے كے اپنا سفر جارى ركھتا_ يہ ڈاكيے عام انسان كى نسبت زيادہ تحمل و مشقت كے ساتھ بغير كسى آرام اور وقفہ كے سفر جارى ركھتے تھے (1)



back 1 2 3 4 5 6 7 next