اسلامى تہذيب ميں انتظامي اور اجتماعى ادارے



 

ديوان انشاء :

يہ ديوان اسلامى مملكت كى مختلف سرزمينوںميں '' ديوان رسائل '' اور ديوان ترسل'' ÙƒÛ’ نام سے بھى معنون كيا جاتاتھا اس كى اہم ترين ذمہ دارى حكومتى خطوط بالخصوص خليفہ ÙƒÛ’ فرامين كو ترتيب دينا اور انہيں عالم اسلام ÙƒÛ’ تمام نقاط تك بھيجنا تھى _ليكن وقت گزرنے ÙƒÛ’ ساتھ ساتھ اس ادارہ كى ذمہ دارياں بھى بڑھتى چلى گئيں  _ تاريخى اعتبار سے ايسا معلوم ہوتاہے كہ يہ وہ پہلا ديوان ہے كہ جو صدر اسلام ميں خود پيامبر اكرم(ص) كى حيات ميں تشكيل پايا تھا _آنحضرت(ص) كا عرب سرزمينوں ÙƒÛ’ ہمسايہ اور بڑى بڑى تہذيبوں ÙƒÛ’ حامل ممالك ÙƒÛ’ حاكموں اور بڑى شخصيات كو خط لكھنے كيلئے ايك شعبہ بنانا اس قسم ÙƒÛ’ ديوان كيلئے ايك نمونہ تھا اور ساتھ ہى ان لوگوں كيلئے دليل اور تاييد تھى جو اس شعبہ كو اسلام كا سب سے پہلا ديوان جانتے ہيں (2)

 

ديوان جيش:

يہ ديوان كے جسے ''ديوان جند'' كا بھى نام ديا گيا دوسرے خليفہ كے دور ميں تشكيل پايا_ اس ديوان كا اپنى تشكيل كے ابتدائي ايام ميں كام يہ تھا كہ وہ افراد جو كہ صدر اسلام كى جنگوں ميں شركت كيا كرتے تھے انكى فہرست تيار كرنا تا كہ درست ريكارڈ ہونے كى صورت ميں مسلمانوںكے بيت المال كوچيك كرتے ہوئے ہر ايك كے حصہ كى مقدار واضح كى جائے _ اس فہرست كے تيار ہونے كے دوران لوگوں كا پيغمبر اكرم (ص) سے قرب كو معيار بنايا جاتا تھا وقت گزرنے كے ساتھ ساتھ اس ديوان كى ذمہ دارياں بھى بڑھ گئيں مثلا مسلمانوں

-----------------------

1)دانشنامہ جہان اسلام ج 3 ذيل بريد (بہمن سركاراتى ، نوراللہ كسايى و ناديا برگ نيسي) _

2)قلقشندى ، صحيح الاعشى فى صناعة الانشاء ج1 ، ص 92_

ÙƒÛ’ لشكر ÙƒÛ’ حوالے سے امور كى سرپرستى ØŒ جنگجو لوگوں كى تعداد معين ہونا ØŒ شہيد اور زخمى ہونے والے حضرات كى فہرست بننا، اور ہر جنگجو كو اسكا حصہ يا تنخواہ ادا كرنا Ùˆ غيرہ اس ديوان كى ذمہ داريوں ميں سے شمار ہوتى تھيں  _ اس ديوان ÙƒÛ’ سرپرست كو '' ناظر الجيش'' كہا جاتا تھا_

 

ديوان بيت المال:

يہ ديوان شروع ميں ايك خاص جگہ كو كہا جاتا تھا كہ جس ميں جز يہ اور خراج و غيرہ سے منتقل ہونے والے مال كو ركھا جاتا تھا تاكہ مسلمانوں ميں تقسيم كيا جائے حضرت عمر كى خلافت كے دوران مسجد النبى كا كچھ حصہ بيت المال كى حفاظت كيلئے انتخاب ہوا اور لوگ اسكى حفاظت كيلئے مقرر كيے گئے وقت گزرنے كے ساتھ ساتھ يہ شعبہ اسلامى حكومت كے مالى شعبوں ميں سے ايك اہم ترين شعبہ كى حيثيت اختيار كرگيا _ اور خاص افراد اسكى سرپرستى كيلئے مقرر ہوتے تھے بيت المال كى درآمد اور مصارف معين ہوتے تھے مثلا ايك كلى تقسيم كے مطابق اسكى درآمد تين اقسام في، غنيمت اور صدقہ ميں تقسيم ہوتى تھى _ لوگوں كى ضروريات پورى كرنا اور انكى سطح زندگى كو بڑھانا و غيرہ اسكے مصارف شمار ہوتے تھے بعد كے ادوار ميں بيت المال اسلام كے مجاہدين كى تنخواہوں كو ادا كرنا انكے كيلئے اسلحہ مہيا كرنا ، مسلمان فقراء كى ضروريات پورى كرنا اور مسلمان اسيروں كو آزاد كروانا و غيرہ كا كام كرتا تھا(1)



back 1 2 3 4 5 6 7 next