حضرت علی عليه السّلام



حضرت علیہ ااسلام ØŒ پیغمبراسلام  (ص) Ú©Û’ بھائ

پیغمبراسلام  (ص) نےمدینے پہنچ کر مسلمانوں Ú©Û’ درمیان بھائ کا رشتہ قائم کیا۔  Ø¹Ù…ر Ú©Ùˆ ابو بکر کا بھائ بنا بنا یاطلہ Ú©Ùˆ زبیر کا بھائ قرار دیا ÙˆÛ” Û” Û” Û” Û” اور  Ø­Ø¶Ø±Øª علی (ع)Ú©Ùˆ رسول الله (ص) Ù†Û’ اپنا بھائ بنایا اور حضرت علی (ع) سے فرمایا :

” تم دنیا اور آخرت میں میرے بھائی ھو، اس خدا کی قسم جس نے مجھے حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ۔۔۔ میں تمھیں آپنی اخوت کے لئے انتخاب کرتا ھوں ، ایک ایسی اخوت جو دونوں جھان میں بر قرار رھے “۔

 .
حضرت علی علیہ السلام اور اسلا می جہاد
 Ø§Ø³Ù„ام Ú©Û’ دشمنوں Ù†Û’ پیغمبراسال (ص) Ú©Ùˆ مدینہ میں چین سے نہ بیٹھنے دیا. جو مسلمان  Ù…کہ میں تھے انھیں طرح طرح Ú©ÛŒ تکلیفیں دی گئیں Ú©Ú†Ú¾ Ú©Ùˆ قتل  Ú©Ø± دیا گیا،  Ú©Ú†Ú¾ Ú©Ùˆ قیدی بنا لیاگیا اور Ú©Ú†Ú¾ Ú©Ùˆ مارا پیٹاگیا. یہی نہیں بلکہانہوں Ù†Û’ اسلحہ اور فوج جمع کر Ú©Û’ خود رسول Ú©Û’ خلاف مدینہ پر چڑاھئی کردی۔ اس موقع پر رسول اللہ (ص) کا اخلاقی فرض تھا کہ وہ مدینہ والوں Ú©Û’ گھروں Ú©ÛŒ حفاظت کریں، کیوں کہ انھوں Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ پریشانی Ú©Û’ عالم میں پنا ہ دی تھی اور آپ Ú©ÛŒ نصرت Ùˆ مداد کاوعدہ کیا تھا، لہذا آپ Ù†Û’ یہ کسی طرح پسند نہ کیا کہ  Ø§Ù“Ù¾ شہر Ú©Û’ اندر رہ کر  Ø¯Ø´Ù…Ù† کا مقابلہ کریں اور دشمن Ú©Ùˆ مدینہ Ú©ÛŒ پر امن ابادی میں داخل ہونے  Ø§ÙˆØ± عورتوں اور بچوں Ú©Ùˆ پریشان کرنے کا موقع دیں. آپ Ú©Û’ ساتھیوں تعداد بہت Ú©Ù… تھی۔  Ø§Ù“Ù¾ Ú©Û’ پاس Ú©Ù„ تین سو تیرہ آدمی تھے اور مب Ú©Û’ پاس  ÛØªÚ¾ÛŒØ§Ø± بھی نہیں تھے، مگر آپ Ù†Û’ یہ Ø·Û’ کیا کہ ہم  مدینے سے باہر Ù†Ú©Ù„ کر دشمن کا مقابلہ کریں Ú¯Û’Û” چنانچہ  ÛŒÛ اسلام Ú©ÛŒ پہلی جنگ ہوئی جوآگے Ú†Ù„ کر  Ø¬Ù†Ú¯Ù بدر Ú©Û’ نام سے مشہور ہوئ . اس جنگ میں رسول اللہ (ص) Ù†Û’ آپنے عزیزوں Ú©Ùˆ زیادہ آگے رکھا، جس Ú©ÛŒ وجہ سے آپ Ú©Û’ چچا زاد بھائی عبید ابن حارث ابن عبدالمطلب اس جنگ میں شہید ہوگئے . علی علیہ السّلام ابن ابی طالب Ú©Ùˆ جنگ کا یہ پہلا تجربہ تھا۔ اس وقت ان Ú©ÛŒ عمر صرف ۲۵برس تھی مگر جنگ Ú©ÛŒ فتح کا سہرا علی علیہ السّلام Ú©Û’ سر ہی بندھا۔ جتنے مشرکین قتل ہوئے ان میں سے ادھےحضرت علی علیہ السّلام Ú©Û’ ہاتھ سے اور ادھے، باقی مجاہدین Ú©Û’ ہاتھوں قتل ہوئے تھے۔ اس Ú©Û’ بعد ،اُحد، خندق،خیبراور اخر میں حنین یہ وہ بڑی جنگیں تھیں جن میں حضرت علی علیہ السّلام Ù†Û’ رسول Ú©Û’ ساتھ رہ کر اپنی بہادری Ú©Û’ جوہر دکھا ئے۔ تقریباً ان تمام جنگوں میں علی علیہ السّلام Ú©Ùˆ علمداری کا عہدہ بھی حاصل رہا . اس Ú©Û’ علاوہ بہت سی جنگیں  Ø§ÛŒØ³ÛŒ تھیں جن میں رسول نےحضرت  Ø¹Ù„ÛŒ علیہ السّلام Ú©Ùˆ تنہا بھیجا اورانھوں Ù†Û’ اکیلے ہی بہادری اور ثابت قدمی Ú©Û’ ساتھ فتح حاصل Ú©ÛŒ اور استقلال،تحمّل اور شرافت ُ نفس کا وہ  مطاہرہ کیا کہاس کا  Ø§Ù‚رار خود ان Ú©Û’ دشمن  Ú©Ùˆ بھی کرنا پڑا۔ جب خندق Ú©ÛŒ جنگ میں دشمن Ú©Û’ سب سے بڑے سورماعمر وبن عبدود Ú©Ùˆ آپ Ù†Û’ مغلوب کر لیا اور اس کاسر کاٹنے Ú©Û’ لیے اس Ú©Û’ سینے پرسوار ہوئے تو اس Ù†Û’ آپ Ú©Û’ چہرے پر لعب دہن پھینک دیا۔ آپ Ú©Ùˆ غصہ اگیا اور آپ اس Ú©Û’ سینے سے اتر ا ٓئے . صرف اس خیال سے کہ اگراس غصّےکی حالت  Ù…یں اس Ú©Ùˆ قتل کیا تو یہ عمل خواہش نفس Ú©Û’ مطابق ہوگا،  Ø®Ø¯Ø§ Ú©ÛŒ راہ میں نہ ہوگا۔ اسی لئے آپ Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ Ú©Ú†Ú¾ دیر  Ú©Û’ بعد قتل کیا۔ اس زمانے میں دشمن Ú©Ùˆ ذلیل کرنے Ú©Û’ لیے اس Ú©ÛŒ لاش Ú©Ùˆ  Ø¨Ø±ÛÙ†Û کردیتے تھے، مگر حضرت علی علیہ السّلام Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ زرہ نہیں اُتاری جبکہ  ÙˆÛ بہت قیمتی تھی . چناچہجب عمرو  Ú©ÛŒ بہن آپنے بھائی Ú©ÛŒ لاش پر ائی تو اس Ù†Û’ کہا کہاگر علی Ú©Û’ علاوہ کسی اور Ù†Û’ میرے بھائی کوقتل کیا ہوتا تو میں عمر بھر روتی، مگر مجھے یہ دیکھ کر صبر اگیا کہ اس کاقاتل شریف انسان ہے جس Ù†Û’ آپنے دشمن Ú©ÛŒ لاش Ú©ÛŒ توہین گوارا نہیں کی۔  آپ Ù†Û’ کبھی دشمن Ú©ÛŒ عورتوں یابچّوں پر ہاتھ نہیں اٹھا یا اور  Ù†Û کبھی مالِ غنیمت Ú©ÛŒ طرف رخ کیا .

غدیر خم

 

پیغمبر اکرم (ص) آپنی پر برکت زندگی Ú©Û’ آخری سال  میں حج کا فریضہ انجام دینے Ú©Û’ بعد مکہ سےمدینے Ú©ÛŒ طرف  پلٹ رہے تھے، جس وقت آپ کا قافلہ جحفه Ú©Û’ نزدیک غدیر خم نامی مقام پر  Ù¾ÛÙ†Ú†Ø§  ØªÙˆ جبرئیل امین  یہ آیہ بلغ لیکرنازل ہوئے، پیغمبر اسلام (ص)Ù†Û’ قافلےکو ٹھرنے کا Ø­Ú©Ù… دیا Û”

نماز ظھر کے بعد پیغمبر اکرم (ص) اونٹوں کے کجاوں سے بنے منبر پر تشریف لے گئے اور فرمایا :

” ایھا الناس !  ÙˆÛ وقت قریب Ú¾Û’ Ú©Ù‡ میں دعوت حق پر لبیک کہتے ھوئے تمھارے درمیان سے چلا جاؤں ،لہذا بتاو کہ میرے بارے میں تمہاری  Ú©ÛŒØ§ رای ہے؟ “

سب Ù†Û’  Ú©ÛØ§ :” Ú¾Ù… گواھی دیتے ھیں آپ Ù†Û’ الٰھی آئین Ùˆ قوانین Ú©ÛŒ  Ø¨ÛØªØ±ÛŒÙ† طریقے سے تبلیغ Ú©ÛŒ Ú¾Û’ “ رسول الله (ص) Ù†Û’ فرمایا ” کیا تم گواھی دیتے ہو  Ú©Û خدائے واحد Ú©Û’ علاوہ کوئی دوسرا خدا نھیں Ú¾Û’ اور محمد خدا کا بندہ اور اس کا رسول Ú¾Û’ “۔



back 1 2 3 4 5 6 7 next