حضرت علی عليه السّلام



پھر فرمایا: ” ایھا الناس ! مومنوں کے نزدیک خود ان سے بھتر اور سزا وار تر کون ھے ؟“۔

لوگوں نے جواب دیا :” خدا اور اس کا رسول بھتر جانتے ھیں “۔

پھر رسول الله (ص) نے حضرت علی (ع) کے ھاتھ کو پکڑ کر بلند کیا اور فرمایا

:” ایھا الناس !  Ù…Ù† کنت مولاہ فھذا علی مولاہ۔ جس جس کا میں مولا ہوں اس اس Ú©Û’ یہ علی مولا ہیں“ Û”

رسول الله (ص) نے اس جملے کی تین مرتبہ تکرار کی ۔

اس Ú©Û’ بعد لوگوں Ù†Û’ حضرت علی (ع) کواس منصب ولایت Ú©Û’ لئے  Ù…بارک باددی اور آپ (ع) Ú©Û’ ھاتھوں پر بیعت Ú©ÛŒ Û”

حضرت علی علیہ السلام، پیغمبر اسلام (ص) کی نظر میں

علی علیہ السّلام کے امتیازی صفات اور خدمات کی بنا پر رسول ان کی بہت عزت کرتے تھے او آپنے قول اور فعل سے ان کی خوبیوں کو ظاہر کرتے رہتے تھے کبھی یہ کہتے تھے کہ »علی مجھ سے ہیں اور میں علی سے ہوں« .کبھی یہ کہا کہ »میں علم کاشہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے . کبھی یہ کہا »آپ سب میں بہترین فیصلہ کرنے والا علی ہے . کبھی یہ کہا»علی کومجھ سے وہی نسبت ہے جو ہارون کو موسیٰ علیہ السّلام سے تھی . کبھی یہ کہا»علی مجھ سے وہ تعلق رکھتے ہیں جو روح کو جسم سے یاسر کو بدن سے ہوتا ہے .,,
  کبھی یہ کہ»وہ خدا اور رسول Ú©Û’ سب سے زیادہ محبوب ہیں ,, یہاں تک کہ مباہلہ Ú©Û’ واقعہ میں علی علیہ السّلام Ú©Ùˆ نفسِ رسول کاخطاب ملا. عملی اعزاز یہ تھا کہ جب  Ù…سجدکے صحن میں کھلنے والے، سب Ú©Û’ دروازے بند ہوئے تو علی کادروازہ کھلا رکھا گیا . جب مہاجرین وانصار میں بھائی کا رشتہ قائم کیا گیا تو علی علیہ السّلام Ú©Ùˆ پیغمبر Ù†Û’ آپنا بھائی قرار دیا۔ اور سب سے اخر میں غدیر خم Ú©Û’ میدان میں مسلمانوں Ú©Û’ مجمع میں علی علیہ السّلام Ú©Ùˆ اپنے ہاتھوں پر بلند کر Ú©Û’ یہ اعلان فرما دیا کہ جس طرح میں تم سب کا حاکم  Ø§ÙˆØ± سرپرست ہوں اسی طرح علی علیہ السّلام، تم سب Ú©Û’  Ø³Ø±Ù¾Ø±Ø³Øª اور حاکم ہیں۔ یہ اتنا بڑا اعزاز ہے کہ تمام مسلمانوں Ù†Û’ علی علیہ السّلام Ú©Ùˆ مبارک باد دی اور سب Ù†Û’ سمجھ لیا کہ پیغمبر Ù†Û’ علی علیہ السّلام Ú©ÛŒ ولی عہدی اور جانشینی کااعلان کردیا ہے .


رسول اللہ (ص)کی وفات اور حضرت علی علیہ السلام

ہجرت کا دسواں سال تھا کہ پیغمبر خدا (ص)ایک ایسے  Ù…رض میں مبتلا ہوئے، جو ان Ú©Û’ لئے مرض الموت ثابت ہوا۔ یہ خاندان ُ رسول Ú©Û’ لئے بڑی مصیبت کاوقت تھا۔ حضرت  Ø¹Ù„ÛŒ علیہ السّلام رسول Ú©ÛŒ بیماری میں آپ Ú©Û’ پاس موجود رہ کر تیمارداری کا فریضہ انجام دے رہے تھے۔ اور رسول اللہ (ص) بھی آپنے پاس سے ایک لمحہ Ú©Û’ لئے بھی حضرت علی علیہ السّلام کا جدا ہونا گوارانہیں کرتے تھے . پیغمبر اسلام (ص) Ù†Û’ علی علیہ السّلام Ú©Ùˆ آپنے پاس بلایا اور سینے سے لگا کر بہت دیر تک باتیں کرتے رہے اور ضروری وصیتیں فرمائیں . اس گفتگو Ú©Û’ بعد بھی حضرت  Ø¹Ù„ÛŒ علیہ السّلام Ú©Ùˆ آپنے سے جدا نہ ہونے دیا اور ان کا ہاتھ اپنے سینے پر رکھ لیا. جس وقت رسول اللہ (ص) Ú©ÛŒ روح جسم سے جداہوئی، اس وقت بھی حضرت  Ø¹Ù„ÛŒ علیہ السّلام کاہاتھ رسول Ú©Û’ سینے پر رکھاہوا تھا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 next