عفو،درگذر، معافى اور چشم پوشى كے حوالے سے رسول اكرم، اور اءمہ اطہار عليہم السلام كا سبق آموز برتاؤ وہاں بھى نظر آتاہے جہاں ان ہستيوں نے ان لوگوں كو معاف فرماديا كہ جو ان عظيم و كريم ہستيوں كے حضور توہين، جسارت اور بدزبانى كے مرتكب ہوئے تھے، يہ وہ افراد تھے جو ان گستاخوں كو معاف كركے ان كو شرمندہ كرديتے تھے اور اس طرح ہدايت كا راستہ فراہم ہوجايا كرتا تھا_
اعرابى كا واقعہ
ايك دن ايك اعرابى رسول خدا (ص) كى خدمت ميں پہونچا اس نے آنحضرت(ص) سے كوئي چيز مانگى آپ (ص) نے اس كو وہ چيز دينے كے بعد فرمايا كہ : كيا ميں نے تم پر كوئي احسان كيا ہے ؟ اس شخص نے كہا نہيں آپ (ص) نے ہرگز مجھ پر كوئي احسان نہيں كيا ہے _ اصحاب كو غصہ |