بدزبانى كرنے والوں سے درگزر




1) ( منتہى الامال ج 1 ص 162)_

2) (آل عمران134)_

 

158

ان لوگوں نے سمجھا كہ امام (ع) اس شخص كو معاف كردينا چاہتے ہيں جب اس شخص كے دروازہ پر پہونچے او حضرت (ع) نے فرمايا : تم اس كو جاكر بتادو على بن الحسين (ع) آئے ہيں ، وہ شخص ڈراگيا اور اس نے سمجھا كہ آپ(ع) ان باتوں كا بدلہ لينے آئے ہيں جو باتيں وہ پہلے كہہ كے آيا تھا ، ليكن امام (ع) نے فرمايا: ميرے بھائي تيرے منہ ميں جو كچھ 1آيا تو كہہ كے چلا آيا تو نے جو كچھ كہا تھا اگر وہ باتيں ميرے اندر موجود ہيں تو ميں خدا سے مغفرت كا طالب ہوں اور اگر نہيں ہيں تو خدا تجھے معاف كرے ، اس شخص نے حضرت كى پيشانى كا بوسہ ديا اور كہا ميں نے جو كچھ كہا تھا وہ باتيں آپ ميں نہيں ہيں وہ باتيں خود ميرے اندر پائي جاتى ہيں _(1)

اءمہ معصومين (عليہم السلام ) صرف پسنديدہ صفات اور اخلاق كريمہ كى بلنديوں كے مالك نہ تھے بلكہ ان كے مكتب كے پروردہ افراد بھى شرح صدر اور وسعت قلب اور مہربانيوں كا مجسمہ تھے نيز نا واقف اور خود غرض افراد كو معاف كرديا كرتے تھے _

مالك اشتر كى مہربانى اور عفو

جناب مالك اشتر مكتب اسلام كے شاگرد اور حضرت اميرالمومنين على (ع) كے تربيت كردہ تھے اور حضرت على (ع) كے لشكر كے سپہ سالار بھى تھے آپ كى شجاعت كا يہ عالم تھا كہ ابن ابى الحديد نے تحرير كيا ہے كہ اگر كوئي يہ قسم كھائے كہ عرب اور عجم ميں على (ع) كے علاوہ مالك اشتر


1) (بحارالانوار ج 46 ص 55) _

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next