اتحاد کے قرآنی راستے

سيد حسين حيدر زيدي


الف: زندگی میں دین کے کردار کے لئے ایک عمومی اور کلی نظر یہ پیش کرنا اور یہ کہ کیا دین فقط انسان اور خدا اور عبادی اعمال اور اخلاقی اصول کے درمیان روحی اور قلبی رابطہ رکھتا ہے کہ جن پر انسان کو پائیبند رہنا چاہئے، یا دین کی اثراندازی اس سے زیادہ وسیع ہے کہ جو انسان کی زندگی کے اجتماعی ، اقتصادی، اداری، سیاسی پہلووں کو اپنے اندر شامل کرلیتا ہے۔

ب: مسلمانوں کے فکرو عمل اور ان کے عبادت سے متعلق اعمال کے مطابق، دیگر مذاہب اسلامی کے پیروان کے اجتماعی حقوق اور حقوق انسانی کی خاطر ایک کلی قدم اٹھانا اس طرح ہے کہ اِس یا اُس مذہب کے پیروکاروں کو ان کے بنیادی حقوق سے کہ جن سے وہ، دوسرے مسلمان شہریوں کی طرح استفادہ کرنے کا حق رکھتے ہیں محروم نہ کریں، دوسرے یہ کہ لوگوں کا کسی خاص مذہب سے منسوب ہونے کا مسئلہ کسی قسم کے امتیاز یا نقطہ ضعف کا سبب نے بنے۔

ج: اسلام کے اصلی دشمن کے مقابلہ میں ایک کلی نظریہ رکھنا، چاہے وہ اعتقادی پہلو سے ہو، جیسے الحاد اور اخلاق کیوجہ سے ہر چیز کا مباح ہونا یا سیاسی پہلو سے ہو جیسے عالمی کفر۔

د: مذہبی اختلافات کو ایک کلی اور روشن نگاہ سے دیکھنا چاہیے تاکہ ان کو صحیح صورت دی جاسکے کیونکہ اس سلسلے میں وحدت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ تمام مذاہب کو ملاکر ایک مشترک مذہب بنایا جائے، بلکہ اصول یہ ہے کہ اس سلسلے میں تمام مذاہب کے پیروکاروں کی آراء اور عبادی اور شخصی آئین کو احترام کی نظر سے دیکھا جائے اس کے بعد جستجو اور تحقیق کی روش اور نقد وگفتگو کے اسلوب کو شک وگمان سے دور بغیر کسی غرض کے متحد کریں۔

ھ: حکومت اسلامی کو تشکیل دینے کی بنیاد پر عمومی نظریات کو ہماہنگ کرنا اور اس کے کردار کو اجتماعی اور سیاسی زندگی میں پیش کرنا اس طرح کہ دنیائے معاصر میں ڈموکریسی کے نظریہ کی طرح حکومت اسلامی کے ڈھانچے میں تناقضات پیش نہ آئیں۔

قرآن مجید کی رو سے اسلامی اتحاد

قرآن مجید نے اتحاد اور اختلاف کے موضوع کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے ، ایک طرف یہ کہ اس نے تاریخ انسانی میں اختلاف کے نتائج کو علل اور وجوہات کے ساتھ ذکر کرکے اس کے مٹانے کے طریقہ کو پیش کیا ہے دوسری طرف وحدت کے مسئلہ کو ہمبستگی کی راہ اور اصول کی دستیابی کے ساتھ بیان کیا ہے، گویا اسلامی معاشرے میں اتحاد اور اختلاف کا مسئلہ اور مسلمانوں میں اتحاد قائم کرنے کی راہیں، قرآن کی نظر سے دور نہیں رہی ہیں۔

۱۔ تاریخ انسان میں قرآنی نظریہ کے مطابق اتحاد اور اختلاف کے نتائج:

ایک کلی نظریہ کے مطابق یہ نتائج دو اصلی شاخوں میں تقسیم ہوتے ہیں:

الف: اختلاف اور اتحاد انسان کی پیدائش کےمانند ہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 next