حضرت امام محمد تقی عليه السلام



          Û³Û¶ Û” جوصبروضبط Ú©Û’ ساتھ میدان میں آجائے وہ کامیاب ہوگا۔ Û³Û· Û” جودنیامیں تقوی کابیج بوئے گا آخرت میں دلی مرادوں کاپھل پائے گا۔(نورالابصار ص Û±Û´Û¸ طبع مصر)Û”

امام محمدتقی کی نظربندی، قیداورشہادت

          مدینہ رسول سے فرزندرسول کوطلب کرنے Ú©ÛŒ غرض چونکہ نیک نیتی پرمبنی نہ تھی،اس لیے عظیم شرف Ú©Û’ باوجودآپ حکومت وقت Ú©ÛŒ کسی رعایت Ú©Û’ قابل نہیں متصورہوئے معتصم Ù†Û’ بغدادبلواکرآپ کوقیدکردیا، علامہ اربلی لکھتے ہیں ØŒ کہ چون معتصم بخلافت بہ نشست آنحضرت راازمدینہ طیبہ بدارالخلافة بغداد آورد وحبس نمود(کشف الغمہ ص Û±Û²Û±) Û”

          ایک سال تک آپ Ù†Û’ قیدکی سختیاں صرف اس جرم میں برداشت کیں کہ آپ کمالات امامت Ú©Û’ حامل کیوں ہیں اورآپ کوخدانے یہ شرف کیوں عطا فرمایاہے بعض علماء کاکہناہے کہ آپ پراس قدرسختیاں تھیں اوراتنی Ú©Ú‘ÛŒ نگرانی اورنظربندی تھی کہ آپ اکثراپنی زندگی سے بیزارہوجاتے تھے بہرحال وہ وقت آگیا کہ آپ صرف Û²Ûµ/ سال Û³ ماہ Û±Û²/ یوم Ú©ÛŒ عمرمیں قیدخانہ Ú©Û’ اندرآخری Ø°ÛŒ قعدہ (بتاریخ Û²Û¹/ Ø°ÛŒ قعدہ Û²Û²Û° ہجری یوم سہ شنبہ) معتصم Ú©Û’ زہرسے شہیدہوگئے (کشف الغمہ ص Û±Û²Û± ØŒ صواعق محرقہ ص Û±Û²Û³ ØŒ روضة الصفاجلد Û³ ص Û±Û¶ ØŒ اعلام الوری ص Û²Û°Ûµ ØŒ ارشاد ص Û´Û¸Û° ØŒ انوارالنعمانیہ ص Û±Û²Û· ØŒ انوارالحسینیہ ص ÛµÛ´) Û”

          آپ Ú©ÛŒ شہادت Ú©Û’ متعلق ملامبین کہتے ہیں کہ معتصم عباسی Ù†Û’ آپ کوزہرسے شہیدکیا (وسیلة النجات ص Û²Û¹Û·) علامہ ابن حجرمکی لکھتے ہیں کہ آپ کوامام رضاکی طرح زہرسے شہیدکیاگیا(صواعق محرقہ ص Û±Û²Û³) علامہ حسین واعظ کاشفی لکھتے ہیں کہ ”گویندیہ زہرشہیدشہ“ کہتے ہیں کہ آپ زہرسے شہیدہوئے (روضة الشہداء ص Û´Û³Û¸) Û” ملاجامی Ú©ÛŒ کتاب میں ہے ”قیل مات مسموما“ کہاجاتاہے کہ آپ Ú©ÛŒ وفات زہرسے ہوئی ہے (شواہدالنبوت ص Û²Û°Û´) ۔علامہ نعمت اللہ جزائری لکھتے ہیں کہ ”مات مسموما قدسمم المعتصم“ آپ زہرسے شہیدہوئے ہیں اوریقینا معتصم Ù†Û’ آپ کوزہردیاہے، انوارالعنمانیہ ص Û±Û¹Ûµ)

          علامہ شبلنجی لکھتے ہیں کہ انہ مات مسموما آپ زہرسے شہیدہوئے ہیں ”یقال ان ام الفضل بنت المامون سقتہ ،بامرابیہا“ کہاجاتاہے کہ آپ کوآپ Ú©ÛŒ بیوی ام الفضل Ù†Û’ اپنے باپ مامون Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… Ú©Û’ مطابق (معتصم Ú©ÛŒ مددسے) زہردے کرشہیدکیا (نورالابصارص Û±Û´Û· ،ارحج المطالب ص Û´Û¶Û°) Û”

          مطالب یہ ہواکہ مامون رشیدنے امام محمدتقی Ú©Û’ والدماجدامام رضاکواوراس Ú©ÛŒ بیٹی Ù†Û’ امام محمدتقی کوبقول امام شبلنجی شہیدکرکے اپنے وطیرہ مستمرة اوراصول خاندانی کوفروغ بخشاہے ØŒ علامہ موصوف لکھتے ہیں کہ ”دخلت امراتہ ام الفضل الی قصرالمعتصم “ کہ امام محمدتقی کوشہیدکرکے ان Ú©ÛŒ بیوی ام الفضل معتصم Ú©Û’ پاس Ú†Ù„ÛŒ گئی بعض معاصرین لکھتے ہیں کہ امام علیہ السلام Ù†Û’ شہادت Ú©Û’ وقت ام الفضل Ú©Û’ بدترین مستقبل کاذکرفرمایاتھا جس Ú©Û’ نتیجہ میں اس Ú©Û’ ناسور ہوگیاتھا اوروہ آخرمیں دیوانی ہوکرمری۔

          مختصریہ کہ شہادت Ú©Û’ بعد امام علی نقی علیہ السلام Ù†Û’ آپ Ú©ÛŒ تجہیزوتکفین میں شرکت Ú©ÛŒ اورنمازجنازہ پڑھائی اوراس Ú©Û’ بعدآپ مقابرقریش اپنے جدنامدار حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام Ú©Û’ پہلومیں دفن کئے گئے چونکہ آپ Ú©Û’ داداکالقب کاظم اورآپ کالقب جوادبھی تھا اس لیے اس شہرت کوآپ Ú©ÛŒ شرکت سے ”کاظمین“ اوروہاں Ú©Û’ اسٹیشن کوآپ Ú©Û’ داداکی شرکت Ú©ÛŒ رعایت سے ”جوادین“ کہاجاتاہے۔

          اس مقبرہ قریش میں جسے کاظمین Ú©Û’ نام سے یادکیاجاتاہے Û³ÛµÛ¶ ہجری میں مطابق Û¹Û¹Û¸ Ø¡ میں معزالدولہ اور Û´ÛµÛ² ہجری مطابق Û±Û°Û´Û´ Ø¡ میں جلال الدولہ شاہان آل بویہ Ú©Û’ جنازے اعتقادمندی سے دفن کئے گئے کاظمین میں جوشاندارروضہ بناہواہے اس پربہت سے تعمیری دورگزرے لیکن اس Ú©ÛŒ تعمیر تکمیل شاہ اسماعیل صفوی Ù†Û’ Û¹Û¶Û¶ ہجری مطابق Û±ÛµÛ²Û° Ø¡ میں کرائی Û±Û²ÛµÛµ ہجری مطابق Û±Û¸ÛµÛ¶ Ø¡ میں محمدشاہ قاچارنے اسے جواہرات سے مرصع کیا۔

آپ کی ازواج اوراولاد

          علماء Ù†Û’ لکھا ہے کہ حضرت امام محمدتقی علیہ السلام Ú©Û’ چندبیویاں تھیں جن ام الفضل بنت مامون رشیدعباسی اورسمانہ خاتون یاسری نمایاں حیثیت رکھتی تھیں جناب سمانہ خاتون جوکہ حضرت عماریاسر Ú©ÛŒ نسل سے تھیں، Ú©Û’ علاوہ کسی سے کوئی اولادنہیں ہوئی، آپ کواولادکے بارے میں علماء کااتفاق ہے کہ دونرینہ اوردوغیرنرینہ تھیں، جن Ú©Û’ اسماء یہ ہیں Û± Û” حضرت امام علی نقی علیہ السلام، Û² Û” جناب موسی مبرقع علیہ الرحمة، Û³ Û” جناب فاطمہ، Û´ Û” جناب امامہ، (ارشادمفید ص Û´Û¹Û³ ،صواعق محرقہ ص Û±Û²Û³ ،روضة الشہداء ص Û´Û³Û¸ ØŒ نورالابصارص Û±Û´Û· ØŒ انوارالنعمانیہ ص Û±Û²Û· ØŒ کشف الغمہ ص Û±Û±Û¶ ØŒ اعلام الوری ص Û²Û°Ûµ وغیرہ)Û” 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10